٭بجٹ اور اخراجات، سولر سسٹم کے ٹھیکوں ، اشتہارات کی تفصیلات طلب
٭محکمہ توانائی کے ڈائریکٹر متبادل کو خط لکھ کر چھ فروری کو طلب کرلیا گیا

کراچی میں اینٹی کرپشن سندھ نے محکمہ توانائی کے افسران کیخلاف تحقیقات شروع کردیں۔ اینٹی کرپشن کے ڈائریکٹر ٹو نے محکمہ توانائی کے ڈائریکٹر متبادل کو خط لکھ کر چھ فروری کو طلب کرلیا۔ڈائریکٹر ٹو اینٹی کرپشن کی جانب سے ڈائریکٹر متبادل محکمہ توانائی کو خط میں کہا گیا کہ گزشتہ پانچ سال کے بجٹ اور اخراجات۔ سولر سسٹم کے ٹھیکوں اور اخبارات میں اشتہارات کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔۔ ٹینڈر اور حصوں میں ٹینڈر کرنے کی تفصیلات بھی دی جائیں۔ خط میں سولر سسٹم کی تنصیب کیلئے خریداری اور متبادل سولر سسٹم کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ چھ فروری کو ریکارڈ فراہم اور بیان قلمبند کروایا جائے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

منعم ظفر کا لیاری میں منہدم عمارت کا دورہ، متاثرہ خاندانوں کو متبادل جگہ دینے کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے لیاری کے علاقے بغدادی میں گرنے والی پانچ منزلہ عمارت کے مقام کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے افسوسناک واقعے میں 8 قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔

منعم ظفر خان نے واقعے کو سندھ حکومت اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کی مجرمانہ نااہلی اور بدانتظامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات بے لگام ہو چکی ہیں اور اس کا خمیازہ عوام کو جان و مال کی قربانی دے کر بھگتنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر 6 ماہ کا کرایہ فراہم کیا جائے اور انہیں متبادل رہائش بھی دی جائے، یہ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے اور اس طرح کے حادثات سے پہلے حفاظتی اقدامات کرے، نہ کہ سانحے کے بعد افسوس تک محدود رہے۔

منعم ظفر خان نے نشاندہی کی کہ شہر میں 40 اور 60 گز کے پلاٹس پر کئی کئی منزلہ عمارتیں تعمیر کی جا رہی ہیں اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی آنکھیں بند کیے ہوئے ہے، گزشتہ 5 برسوں میں کراچی میں ایک لاکھ کے قریب عمارتیں تعمیر کی گئیں، جن میں سے صرف 14 سے 15 ہزار کی ہی باقاعدہ منظوری لی گئی، جب کہ باقی 85 فیصد عمارتیں غیر قانونی اور بغیر اجازت تعمیر کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی رشوت اور کرپشن کا گڑھ بن چکی ہے، جہاں سے پورشن مافیا کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے، انہی غیر قانونی اور ناقص تعمیرات کے نتیجے میں آئے روز عمارتیں گرنے کے افسوسناک واقعات پیش آ رہے ہیں، جن میں بے گناہ شہری اپنی جانیں گنوا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی کنکریٹ کا جنگل بن چکا ہے لیکن حکمران خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں، اگر اب بھی غیر قانونی تعمیرات پر قابو نہ پایا گیا تو ایسے سانحات کا سلسلہ جاری رہے گا۔

منعم ظفر خان نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر اس واقعے کی شفاف تحقیقات کروائے، ذمہ دار عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی اصلاح اور نگرانی کے لیے ایک مؤثر نظام قائم کیا جائے تاکہ کراچی کے شہریوں کو مزید جان لیوا سانحات سے بچایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • منعم ظفر لیاری پہنچ گئے‘متاثرین کو متبادل جگہ دینے کا مطالبہ
  • تحقیقات کے لیے اعلی سطح کمیٹی قائم ایس بی سی اے افسران معطل
  • وفاقی حکومت کا گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کا فیصلہ
  • منعم ظفر کا لیاری میں منہدم عمارت کا دورہ، متاثرہ خاندانوں کو متبادل جگہ دینے کا مطالبہ
  • ریلوے کنسٹرکشن پاکستان لمیٹڈ میں اربوں روپے کی کرپشن کا بڑا اسکینڈل بے نقاب, 3 سابق اعلی افسر گرفتار
  • (محکمہ اطلاعت )شر جیل میمن کے چہیتے سمیت 36 سفارشی ملازم بے نقاب
  • سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے غیر قانونی سرکاری بھرتیوں اور کرپشن کا انکشاف، تحقیقات شروع
  • مبینہ غیر قانونی بھرتیاں، سابق چیئرمین ایس پی ایس سی و دیگر کیخلاف نیب تحقیقات کا آغاز
  • لاہور قلندرز، اے این ایف کے درمیان منشیات کیخلاف آگاہی کیلیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • جہلم میں کشمیری پناہ گزینوں کیلیے مختص پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں کرپشن، تین افسران گرفتار