ٹھٹھہ( نمائندہ جسارت ) سندھ ترقی پسند پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی نے دریائے سندھ پر 6 نئے کینالوں کی تعمیر کے خلاف احتجاجی تحریک تیز کرتے ہوئے 24 فروری کو حیدرآباد میں ایک بڑا جلسہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ ایس ٹی پی کی جانب سے دریائے سندھ پر 6 نئی کینالوں کے خلاف چلائی گئی عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں ایس ٹی پی کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی اور دیگر مرکزی رہنماؤں اور ٹھٹھہ کے ضلعی عہدیداران کی قیادت میں ضلع ٹھٹھہ کے علاقے میرپور ساکرو گھارو گجو اور مکلی سے عوامی رابطہ مہم ریلی نکالی جو ٹھٹھہ شہر پہنچ کر ایک بڑے جلسہ میں تبدیل ہوگئی۔ اس موقع پر ترقی پسند پارٹی کے چیئرمن ڈاکٹر قادر مگسی نے ٹھٹھہ میں عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دریائے سندھ سے 6 نئی کینال نکال کر پنجاب کے بنجر علاقوں کو آباد کرنے کی سازش کو ناکام بنا دیا جائے گا ، اور حکمرانوں اس عمل کے خلاف مزاحمتی احتجاجی تحریک تیزی سے جاری رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نے جب ہم نے کرپٹ لوگوں کو منتخب کر کے اقتدار سونپا تو ہمارے وسائل اسی طرح استعمال ہوتے رہیں گے ایک طرف کینال بنا کر سندھ کو تباہ کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف سندھ کے وسائل پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔ ایس ٹی پی کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ ایک طرف ایوان صدر میں سندھ کے مفادات کے خلاف فیصلے ہو رہے ہیں تو دوسری طرف پیپلز پارٹی عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی کو سندھ اور دریائے سندھ کے پانی سے ہمدردی ہے تو وہ فوری طور پر پیپلز پارٹی نواز لیگ کی حمایت کرنے والے حکومت کا فیصلہ واپس لے۔ اگر حکمران باز نہ آئے تو 24 فروری کو پورا سندھ حیدرآباد میں جمع ہو کر دریائے سندھ پر کینالوں کی تعمیر سمیت حکمرانوں کے خلاف تاریخی فیصلہ دے گی۔ اس موقع پر ایس ٹی پی کے مرکزی قائدین ہوت خان نثار کیریو، ایس ٹی پی ٹھٹھہ کے ضلعی صدر سید جلال شاہ ستاف اور ٹھٹھہ کے ضلعی صدر حیدر شوروودیگر نے بھی عوامی رابطہ مہم کے احتجاجی ہجوم سے خطاب کیا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ڈاکٹر قادر مگسی نے عوامی رابطہ مہم دریائے سندھ ایس ٹی پی کے خلاف کہا کہ

پڑھیں:

پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی، دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب

پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی کے بعد دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کے باعث کچے کے علاقے زیر آب آگئے۔

وفاقی وزیر معین وٹو کے مطابق دریائے چناب میں پنجند پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مزید کم ہو رہی ہے جبکہ دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مستحکم ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ تربیلا ڈیم 27 اگست سے 100 فیصد بھرا ہوا ہے جبکہ منگلا ڈیم 95 فیصد بھر چکا اور مزید 4.30 فٹ کی گنجائش باقی ہے۔

سندھ میں پانی کی آمد و اخراج

محکمہ اطلاعات سندھ کی طرف سے دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار بھی جاری کیے گئے ہیں۔

گڈو بیراج پر پانی کی آمد 609137 کیوسک اور اخراج 580927 کیوسک، سکھر بیراج پر پانی کی آمد 571800 کیوسک اور اخراج 518120 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ کوٹری بیراج پر پانی میں اضافہ ہو رہا ہے اور آمد 300853 کیوسک جبکہ اخراج 289098 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پنجند کے مقام پر پانی کی آمد 234755 کیوسک جبکہ اخراج 229905 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

پی ڈی ایم اے پنجاب

دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 96 ہزار کیوسک اور کالا باغ کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 69 ہزار کیوسک ہے۔

چشمہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 78 ہزار کیوسک جبکہ سندھ تونسہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 61 ہزار کیوسک ہے۔

دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 56 ہزار کیوسک، خانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 68 ہزار کیوسک اور قادر آباد کے مقام پر 75 ہزار کیوسک ہے۔

ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 80 ہزار کیوسک ہے جبکہ ہیڈ پنجند کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہان پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 34 ہزار کیوسک ہے۔

دریائے راوی جسر کے مقام پر پانی کا بہاؤ 8 ہزار کیوسک، شاہدرہ کے مقام پر 10 ہزار کیوسک، بلوکی کے مقام پر 29 ہزار اور سدھنائی کے مقام پر 23 ہزار کیوسک ہے۔

دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 1 ہزار کیوسک ہے۔ ہیڈ اسلام کے مقام پر بھی درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور بہاؤ 81 ہزار کیوسک ہے۔

ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور بہاؤ 90 ہزار کیوسک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • دریائے سندھ پر طویل ترین پل منصوبے کی پیش رفت پر اہم اجلاس
  • دریائے سندھ پر طویل ترین گھوٹکی-کندھ کوٹ پل منصوبے میں اہم پیش رفت
  • سندھ بلڈنگ، سرجانی ٹاؤن ڈائریکٹر عامر کمال جعفری اور مافیا گٹھ جوڑ
  • سیاف کی اپیل پر میرٹ کی پامالی کیخلاف احتجاجی کیمپ قائم
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں تعمیراتی مافیا سرگرم، رہائشی پلاٹوں پر قبضہ
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • وزیرِ اعلیٰ سندھ کا ڈکیتوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی، دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب
  • وزیراعلی سندھ کا کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے اور کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
  • اسکیم33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم