UrduPoint:
2025-06-14@17:36:30 GMT

لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر اسرائیلی حملے

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر اسرائیلی حملے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 فروری 2025ء) اسرائیلی فورسز نے جمعرات کو رات دیر گئے بتایا کہ اس نے لبنان میں ان دو مقامات پر حملہ کیا، جن میں مبینہ طور پر حماس کے اتحادی حزب اللہ گروپ سے تعلق رکھنے والے ہتھیار جمع تھے۔ واضح رہے کہ لبنان کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے باوجود یہ حملے کیے گئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوج نے، "لبنان کی سرزمین میں ایسے دو فوجی مقامات کو نشانہ بنایا، جس میں حزب اللہ کے ہتھیار موجود تھے، جو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی تھی۔

"

لبنان میں حزب اللہ کے زیر استعمال سرنگ تباہ کر دی، اسرائیل

اس نے مزید کہا کہ آئی ڈی ایف اسرائیل کی ریاست کے لیے کسی بھی خطرے کو دور کرنے کے لیے اپنا کام جاری رکھے گا اور جنگ بندی کے سمجھوتے کے مطابق "حزب اللہ دہشت گرد تنظیم کی جانب سے اپنی افواج کی تعمیر نو کی کسی بھی کوشش کو روکے گا۔

(جاری ہے)

"

اسرائیلی فوج کا حزب اللہ کے ’انفراسٹرکچر‘ پر حملہ

سات اکتوبر 2023 میں اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے کے بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان چھٹپٹ جھڑپیں شروع ہوئی تھیں، جس میں بعد میں کافی اضافہ ہو گیا تھا۔

جنگ بندی معاہدے میں فروری کے وسط تک توسیع

اسرائیل اور حزب اللہ نے نومبر 2024 میں اسرائیلی افواج اور ایرانی حمایت یافتہ لبنانی مسلح گروپوں کے درمیان 13 ماہ تک جاری رہنے والے تنازع کے بعد ایک جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔

جنوبی لبنان میں لڑائی کے دوران چار فوجی مارے گئے، اسرائیل

جند بندی معاہدے کے ایک حصے کے طور پر حزب اللہ کو لبنان کے دریائے لیتانی کے شمال سے پیچھے کی جانب ہٹنا تھا، جب کہ اسرائیلی فوجیوں کو بتدریج 60 دنوں کے اندر بلیو لائن کے جنوب سے واپس اسرائیل میں واپس جانا تھا۔

لبنان: فائر بندی کی خلاف ورزی کے دعوے، دوبارہ کرفیو نافذ

تاہم دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔ گزشتہ ماہ وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ دونوں کے درمیان جنگ بندی میں 18 فروری تک توسیع کر دی گئی ہے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بندی معاہدے حزب اللہ کے

پڑھیں:

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی آج غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد پر ووٹنگ کرے گی

نیویارک(نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی آج ایک اہم قرارداد پر ووٹنگ کرے گی جس میں اسرائیل کے غزہ پر حملے کے خلاف فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ ہفتے امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسی نوعیت کی قرارداد کو ویٹو کر دیا تھا۔ 193 رکنی جنرل اسمبلی میں اس قرارداد کی منظوری کا قوی امکان ہے، حالانکہ اسرائیل نے رکن ممالک کو اس قرارداد کی مخالفت پر آمادہ کرنے کی کوشش کی ہے۔

قرارداد میں نہ صرف حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے بلکہ اسرائیل میں قید فلسطینیوں کی واپسی اور غزہ سے مکمل فوجی انخلا بھی شامل ہے۔

قرارداد میں انسانی امداد تک بلا رکاوٹ رسائی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور عام شہریوں کو بھوکا رکھنے اور امدادی رسد روکنے جیسے اقدامات کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

اسرائیل کے اقوام متحدہ میں سفیر ڈینی ڈینن نے اس قرارداد کو “جھوٹ پر مبنی اور بہتان آمیز” قرار دیتے ہوئے رکن ممالک سے کہا ہے کہ وہ اس عمل کا حصہ نہ بنیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ قرارداد “یرغمالیوں کی رہائی کے عمل کو سبوتاژ” کرتی ہے اور حماس کی مذمت کرنے میں ناکام ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • ملتان، ایران پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف وکلاء کی ہڑتال، ایران کی حمایت کا اعلان 
  • ہم اسرائیل کو مار کر بھاگنے کی اجازت نہیں دیں گے،آیت اللہ خامنہ ای
  • اقوامِ متحدہ میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور
  • اسرائیلی حملے کے بعد رہبر انقلاب اسلامی
  • اسرائیل پر حملے کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا اہم بیان
  • ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کچھ وقت بعد قوم سے خطاب کریں گے
  • ایران پر اسرائیلی حملے کو لیکر طاقتور ممالک کی خاموشی نہایت پریشان کن ہے، سید سعادت اللہ حسینی
  • ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کو خبردار کردیا، حملے کے بعد پہلے بیان میں کیا کہا؟
  • ایران پر ممکنہ اسرائیلی حملے کا خطرہ، امریکی اہلکاروں کا خطے سے انخلا، ایران کی فوجی مشقیں
  • اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی آج غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد پر ووٹنگ کرے گی