UrduPoint:
2025-05-30@13:50:14 GMT

لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر اسرائیلی حملے

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر اسرائیلی حملے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 فروری 2025ء) اسرائیلی فورسز نے جمعرات کو رات دیر گئے بتایا کہ اس نے لبنان میں ان دو مقامات پر حملہ کیا، جن میں مبینہ طور پر حماس کے اتحادی حزب اللہ گروپ سے تعلق رکھنے والے ہتھیار جمع تھے۔ واضح رہے کہ لبنان کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے باوجود یہ حملے کیے گئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوج نے، "لبنان کی سرزمین میں ایسے دو فوجی مقامات کو نشانہ بنایا، جس میں حزب اللہ کے ہتھیار موجود تھے، جو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی تھی۔

"

لبنان میں حزب اللہ کے زیر استعمال سرنگ تباہ کر دی، اسرائیل

اس نے مزید کہا کہ آئی ڈی ایف اسرائیل کی ریاست کے لیے کسی بھی خطرے کو دور کرنے کے لیے اپنا کام جاری رکھے گا اور جنگ بندی کے سمجھوتے کے مطابق "حزب اللہ دہشت گرد تنظیم کی جانب سے اپنی افواج کی تعمیر نو کی کسی بھی کوشش کو روکے گا۔

(جاری ہے)

"

اسرائیلی فوج کا حزب اللہ کے ’انفراسٹرکچر‘ پر حملہ

سات اکتوبر 2023 میں اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے کے بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان چھٹپٹ جھڑپیں شروع ہوئی تھیں، جس میں بعد میں کافی اضافہ ہو گیا تھا۔

جنگ بندی معاہدے میں فروری کے وسط تک توسیع

اسرائیل اور حزب اللہ نے نومبر 2024 میں اسرائیلی افواج اور ایرانی حمایت یافتہ لبنانی مسلح گروپوں کے درمیان 13 ماہ تک جاری رہنے والے تنازع کے بعد ایک جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔

جنوبی لبنان میں لڑائی کے دوران چار فوجی مارے گئے، اسرائیل

جند بندی معاہدے کے ایک حصے کے طور پر حزب اللہ کو لبنان کے دریائے لیتانی کے شمال سے پیچھے کی جانب ہٹنا تھا، جب کہ اسرائیلی فوجیوں کو بتدریج 60 دنوں کے اندر بلیو لائن کے جنوب سے واپس اسرائیل میں واپس جانا تھا۔

لبنان: فائر بندی کی خلاف ورزی کے دعوے، دوبارہ کرفیو نافذ

تاہم دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔ گزشتہ ماہ وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ دونوں کے درمیان جنگ بندی میں 18 فروری تک توسیع کر دی گئی ہے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بندی معاہدے حزب اللہ کے

پڑھیں:

اسرائیلی حملے سے بچاؤ کے لیے ایران جوہری معاہدہ کرے، سعودی انتباہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 مئی 2025ء) خبر رساں ادارے روئٹرز نے خلیجی اور ایرانی ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ سعودی عرب کے شاہ سلمان نے اپنے بیٹے شہزادہ خالد کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے نام یہ پیغام دے کر بھیجا تھا۔ 17 اپریل کو تہران میں ہونے والے اجلاس میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان، ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف محمد باقری اور وزیر خارجہ عباس عراقچی نے شرکت کی۔

اگرچہ شہزادہ خالد بن سلمان کا دورہ عوامی تھا، لیکن ٹرمپ کی جانب سے مذاکرات کے حوالے سے خفیہ پیغام سامنے نہیں آیا تھا۔

اسرائیل ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کی تیاری میں، سی این این

حماس کے ساتھ جو کیا وہ ایران مت بھولے، اسرائیل کا انتباہ

صدر ٹرمپ نے حال ہی میں غیر متوقع طور پر ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کے بدلے پابندیوں میں نرمی کے لیے تہران کے ساتھ براہ راست بات چیت کا اعلان کیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ اعلان اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی موجودگی میں کیا، جو اس امید کے ساتھ واشنگٹن پہنچے تھے کہ وہ ایرانی جوہری مقامات پر حملوں کے لیے امریکی حمایت حاصل کر لیں گے۔

شہزادہ خالد نے ایرانی حکام پر زور دیا، ''سفارتکاری کی کھڑکی تیزی سے بند ہو جائے گی‘‘ اور انہوں نے اسرائیل کے ممکنہ حملے کا سامنا کرنے کے بجائے امریکہ کے ساتھ معاہدے پر زور دیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ اور لبنان میں حالیہ تنازعات کے بعد خطہ مزید کشیدگی برداشت نہیں کر سکتا۔ ایران معاہدے کا متمنی

خبر رساں ادارہ روئٹرز اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ اس پیغام کا ایرانی قیادت پر کیا اثر پڑے گا۔ تاہم صد (UR): اسرائیلی حملے سے... ر پزشکیان نے جواب دیا کہ ایران پابندیوں کے خاتمے کے ذریعے اقتصادی دباؤ کو کم کرنے کے لیے ایک معاہدہ چاہتا ہے۔

تاہم ایرانی حکام نے مذاکرات کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کی 'غیر متوقع‘ حکمت عملی اور ٹرمپ کی جانب سے فوجی طاقت کی دھمکیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ ایک ایرانی ذریعے نے بتایا کہ پزشکیان نے یہ بات واضح کی کہ ایران صرف ٹرمپ کی معاہدے کی خواہش کے باعث یورینیم کی افزودگی کے اپنے پروگرام کو قربان کرنے کو تیار نہیں ہے۔ امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے سے متعلق مذاکرات کے پانچ ادوار کے باوجود خاص طور پر یورینیم کی افزودگی کے معاملے کے علاوہ بھی کئی رکاوٹیں تاحال موجود ہیں۔

علاقائی مفادات

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ خلیجی دورے نے سعودی عرب کے بطور ایک اہم سنی ریاست، کردار کو مستحکم کیا ہے جبکہ غزہ اور لبنان میں فوجی ناکامیوں کی وجہ سے ایران کا علاقائی اثر و رسوخ کم ہوا ہے۔

روئٹرز نے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے ایران پر زور دیا کہ وہ ''اپنی علاقائی پالیسی پر نظر ثانی کرے،‘‘ جس کا ریاض بھی خیرمقدم کرے گا۔

انہوں نے 2019ء کی طرح سعودی تیل کمپنی ارامکو کی تنصیبات پر ممکنہ ڈرون حملوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا، جسے سعودی عرب نے ایران اور یمن میں اس کے حوثی اتحادیوں سے منسوب کیا تھا۔

شیعہ ریاست ایران اور سنی ریاست سعودی عرب کے درمیان دہائیوں کی چپقلش نے خلیجی خطے کو غیر مستحکم کر رکھا ہے۔ 2023ء میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں بہتری لانے کی کوششوں کی بڑی وجہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی طرف سے معاشی پالیسیوں میں تبدیلیاں تھیں، جن کے بعد دونوں حکومتوں کے درمیان رابطہ کاری میں اضافہ ہوا۔

روئٹرز نے سفارت کاروں اور علاقائی ماہرین کے حوالے سے لکھا ہے کہ سعودی عرب سمیت علاقائی طاقتیں ایران کی ساکھ کے حوالے سے محتاط ہیں کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ اس کے اقدامات سے خطے کی معاشی ترقی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

سعودی وزیر دفاع نے ایرانی قیادت پر زور دیا کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں، جن سے واشنگٹن مشتعل ہوسکتا ہے اور تہران کو یقین دلایا کہ ریاض ایران کے خلاف امریکی یا اسرائیلی فوجی کارروائی کے لیے اپنی سرزمین یا فضائی حدود کے استعمال کی اجازت نہیں دے گا۔

ادارت: شکور رحیم، مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی حملے سے بچاؤ کے لیے ایران جوہری معاہدہ کرے، سعودی انتباہ
  • اسرائیل نے غزہ جنگ بندی منصوبہ قبول کر لیا، امریکہ
  • اسرائیلی وزیراعظم کا غزہ جنگ بندی کیلئے نئی امریکی تجویز قبول کرنے کا اعلان
  • غزہ جنگ بندی کی نئی امریکی تجویز پر اسرائیل کا اتفاق، حماس کا جائزہ جاری
  • اسرائیل نے غزہ جنگ بندی کیلئے امریکا کی نئی تجویز مان لی: وائٹ ہاؤس کا اعلان
  • اسرائیل نے غزہ جنگ بندی منصوبے پر دستخط کردیے ہیں، امریکا
  • نیتن یاہو کا غزہ جنگ بندی کیلئے نئی امریکی تجویز قبول کرنے کا اعلان
  • اسرائیلی حملے میں یمن کے آخری ہوائی جہاز کو تباہ کر دیا گیا، حج پر جانے والے زائرین متاثر
  • حماس کا غزہ پرامریکی ایلچی کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچنے کا اعلان
  • غزہ کے والدین کی چیخیں آسمان تک جارہی ہیں، پوپ لیو نے جنگ بندی کی اپیل کردی