اگلے سال 300 اسکیمیں مکمل کریں گے: میئر کراچی مرتضیٰ وہاب
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب—فائل فوٹو
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ اگلے سال مزید 300 اسکیمیں مکمل کریں گے۔
کے ایم سی ہیڈ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جون 2023ء میں عہدہ سنبھالا تھا، ڈیڑھ سال بعد خود کو آپ کے سامنے پیش کر رہا ہوں۔
اُنہوں نے کہا کہ مالی اعتبار سے کے ایم سی میں ڈیڑھ سال میں بہتری آئی ہے، اختیارات کا نہیں نیت کا معاملہ تھا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ 2.
میئر کراچی نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی آمدن میں 300 گنا اضافہ ہوا ہے، یہ وہی اختیارات اور وہی قانون ہے جس سے لینڈ ڈپارٹمنٹ کی ریکوری بہتر ہو رہی ہے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ریڈ لائن کی وجہ سے عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بہت سارے ٹاؤنز ہمیں تنگ کرتے ہیں، ٹاؤنز وہ کام نہیں کر رہے تو بلدیہ عظمیٰ کراچی یہ کام کروا رہی ہے لیکن پھر بھی ہماری ریکوری میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ان کہنا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی751 اسکیموں پر کام کر رہی ہے اور 30 جون تک اگلے 5 ماہ میں 430 اسکیموں کو پورا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کچی آبادی میں پلازہ اور پیٹرول پمپ بن رہے ہیں، کے ایم سی کچی آبادی میں ڈیولپمنٹ کر رہی ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ڈبل ملازمین کی نشاندہی ہوئی جو ہم سے بھی تنخواہ لے رہے تھے، 2019ء میں ملازمین کو مستقل کیا گیا جس کا سلسلہ 2018ء میں شروع ہوا اور یہ وہ غلط فیصلے ہیں جن کی وجہ سے آج تکلیف کا سامنا ہے۔
میئر کراچی نے کہا کہ ایسے ایسے ملازمین ملے جو 2018ء میں 18 سال کے ہی نہیں تھے، 10 سال کے بچے کو بھی ملازم بنا دیا گیا، اس سب سے 36 کروڑ 50 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔
ان کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی انسان دوست جماعت ہے کسی کا روزگار نہیں چھیننا چاہتی۔
مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ تمام ریکارڈ جمع کر رہے ہیں تاکہ کونسل میں یہ معاملہ لے کر جائیں، کونسل کا ہی فیصلہ ہو گا کہ ان ملازمین کا کیا کرنا ہے، وسائل کی کمی کا حقیقت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
عید پر گندگی: عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کی کارکردگی پر مرتضیٰ وہاب کو کرارا جواب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت کراچی کی صفائی کرنے سے بھی قاصر ہے جبکہ پنجاب میں ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد ورکرز فیلڈ میں موجود ہیں اور آلائشوں کی بروقت صفائی یقینی بنا رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق وزیر اطلاعات پنجاب نے مرتضیٰ وہاب کے عید کے دن دیے گئے بیان پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’آپ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے پنجاب پر تنقید کر رہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کراچی کے عوام بدترین گندگی، تعفن اور ناقص صفائی کے باعث پریشان ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی قیادت میں صوبے بھر میں آلائشوں کی بروقت صفائی کے لیے موثر نظام وضع کیا گیا ہے، اور عوام کی جانب سے تعریف و دعائیں موصول ہو رہی ہیں،پنجاب کے لوگ مریم نواز کو دعائیں دے رہے ہیں جبکہ سندھ کی تعفن زدہ فضا میں لوگ اپنی ہی حکومت کو کوس رہے ہیں۔‘‘
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا ہر جگہ جانا ضروری نہیں، کیونکہ انتظامیہ، وزرا اور 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز گراؤنڈ پر متحرک ہیں جبکہ سندھ میں وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم عید کے دنوں سے غائب ہے۔‘‘
انہوں نے مرتضیٰ وہاب کو مشورہ دیا کہ وہ پنجاب کی کارکردگی پر تنقید کے بجائے اپنے شہر کی حالت پر توجہ دیں۔ ’’آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، 16 سال سے سندھ میں حکومت ہے مگر کارکردگی صفر ہے۔‘‘
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ یہ بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں بلکہ وہی کچھ دکھایا جا رہا ہے جو حقیقت میں نظر آ رہا ہے۔ ’’میڈیا عوامی آنکھ ہے، جو دیکھ رہا ہے وہی دکھا رہا ہے، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا۔‘‘
جماعت اسلامی کی شدید تشویش
دوسری جانب جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے بھی شہر کی صفائی ستھرائی کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’عید کا دوسرا دن ہے، لیکن کراچی کی گلیاں آلائشوں سے بھری پڑی ہیں، تعفن سے شہری شدید اذیت میں مبتلا ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کو اختیار نہ دے کر شہر کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ ’’عوام کی خدمت کے دعوے محض کاغذوں تک محدود ہیں، کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں۔‘‘
منعم ظفر خان نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر تمام ٹاؤنز میں صفائی کے لیے اضافی مشینری اور افرادی قوت فراہم کی جائے تاکہ شہریوں کو بیماریوں اور بدبو سے نجات دلائی جا سکے۔