UrduPoint:
2025-04-25@06:27:29 GMT

فلپائن: نوعمری میں حمل کی روک تھام کے لیے جنسی تعلیم کا بل

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

فلپائن: نوعمری میں حمل کی روک تھام کے لیے جنسی تعلیم کا بل

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 فروری 2025ء) "نو عمری میں حمل کی روک تھام" کے بل کے حامی قانون سازوں کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں "جامع جنسی تعلیم" (سی ایس ای) کو لازمی بنانا ملک میں نوعمری میں حمل کے بڑھتے ہوئے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہو گا۔فلپائن جہاں اکثریتی آبادی کیتھولک اور قدامت پسند نظریات پر یقین رکھتی ہے، یہ مسئلہ ایک سنگین سماجی چیلنج بن چکا ہے۔

سینیٹ کے اس بل کے تحت حکومت کو پابند بنایا جائے گا کہ وہ اسکولوں میں "عمر کے لحاظ سے موزوں" اور لازمی جامع جنسی تعلیم (سی ایس ای) کو فروغ دے، جو طبی طور پر مستند، ثقافتی لحاظ سے حساس، حقوق پر مبنی، جامع اور غیر تفریقی ہو۔

تاہم، چرچ سے وابستہ اتحاد پروجیکٹ دالیسائے کی نمائندہ ماریا لورڈیس سیرینو نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون والدین کے اس حق کو نظرانداز کرتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو جنسی تعلیم سے متعلق کس قسم کی معلومات فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

نوعمری میں حمل کا مسئلہ: ایک بڑھتا ہوا چیلنج

اقوامِ متحدہ کے آبادی فنڈ(یو این ایف پی اے) کی سن 2019 کی رپورٹ کے مطابق، فلپائن جنوب مشرقی ایشیا میں نو عمر لڑکیوں میں حمل کی بلند ترین شرح رکھنے والے ممالک میں شامل تھا، جہاں روزانہ 500 سے زائد کم عمر لڑکیاں حاملہ ہو کر بچے جنم دیتی ہیں۔

سن دو ہزار اکیس میں، سابق صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے نے نو عمر لڑکیوں میں حمل کی روک تھام کو قومی ترجیح قرار دیا تھا۔

نوعمری میں حمل کا چکر: ایک سنگین مسئلہ

کیسا ڈوزون محض 14 سال کی تھیں جب انہوں نے اپنے پہلے بچے کو جنم دیا۔ اس وقت وہ ساتویں جماعت کی طالبہ تھیں اور کسی قسم کا مانع حمل طریقہ استعمال نہیں کر رہی تھیں۔

ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "میں نے فیملی پلاننگ کے بارے میں سنا تھا لیکن مجھے یہ خیال نہیں آیا کہ مجھے بھی اس کا استعمال کرنا چاہیے۔

حمل کیسے ٹھہرتا ہے، میں اس بارے میں بالکل لاعلم تھی۔"

سن دو ہزار بائیس میں، 15 سال سے کم عمر لڑکیوں میں بچوں کی پیدائش میں 35 فیصد اضافہ ہوا۔ اس کے علاوہ، تقریباً 22,000 نوعمر لڑکیاں دوبارہ حمل سے متاثر ہو چکی ہیں، جو اس بڑھتے ہوئے مسئلے کو اور بھی سنگین بنا رہا ہے۔

ڈوزون کی پانچ دوستوں میں سب سے بڑی دوست کی عمر 19 سال ہے، اور ان میں سے ہر ایک کے پاس ایک بچہ ہے۔

ان کی گفتگو عموماً محبت، تعلقات اور مانع حمل طریقوں کے بارے میں ہوتی ہے، جو زیادہ تر محبت اور رومانویت کے گرد گھومتی ہیں۔

ڈوزون نے کہا، "جو کچھ ہم جانتے تھے وہ یہ تھا کہ اگر آپ کا کسی کے ساتھ ہونا مقدر ہے، تو آپ حاملہ ہو جائیں گی۔ چاہے وہ تھوڑا ہی کیوں نہ کرے۔"

اپنے پہلے بچے کی پیدائش کے بعد، ڈوزون نے مقامی ہیلتھ کلینک سے مانع حمل کی سہولت حاصل کرنے کی کوشش کی، مگر اسے بتایا گیا کہ چونکہ وہ دودھ پلا رہی ہے، اس لیے اسے مانع حمل کی ضرورت نہیں۔

کچھ ماہ بعد وہ دوبارہ حاملہ ہو گئیں۔

اب 17 سال کی عمر میں، ڈوزون (2 اور 3 سال کے) دو بچوں کی دیکھ بھال کر رہی ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے اسکول واپس جانا شروع کیا ہے اور ہائی اسکول مکمل کرنے کی امید رکھتی ہیں تاکہ کال سینٹر میں کام کر سکیں۔ ان کے شوہر، جو 19 سال کے ہیں، بندرگاہ پر کام کرتے ہیں اور خوش قسمتی سے روزانہ 6 ڈالر (تقریباً 5.

80 یورو) کما پاتے ہیں۔

ڈوزون نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا، "زندگی بہت مشکل ہے۔ کاش میں نے بچوں کی پیدائش سے پہلے مانع حمل کے بارے میں زیادہ جانا ہوتا۔"

تعلیم کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانا

پالاون کے روٹس آف ہیلتھ کلینک (آر او ایچ) میں بہت سی نوعمر لڑکیوں کے دوبارہ حمل کے کیسز دیکھنے کو ملتے ہیں، جیسا کہ ڈوزون کے معاملے میں ہوا، جہاں ایک نوعمر لڑکی 20 سال سے پہلے دو یا اس سے زیادہ بچے پیدا کرتی ہے۔

آر او ایچ کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر، امینا ایونجلیسٹا نے ڈی ڈبلیو سےبات کرتے ہوئے کہا، "ہمارے بیشتر کلائنٹس یہ کہتے ہیں کہ وہ اسکول میں رہنا یا واپس جانا چاہتے ہیں، اور نوجوان ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"

سینیٹ کی سماعت میں روٹس آف ہیلتھ کے کام کو پالاون میں نوعمری میں حمل کی شرح کم کرنے میں ایک اہم عنصر کے طور پر ذکر کیا گیا۔

توقع کی جا رہی کہ مئی میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد جون میں قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے پر فلپائن کی سینیٹ نو عمری میں حمل کی روک تھام کے بل پر فلور ڈیبیٹ کا شیڈول طے کرے گی۔

ش خ ⁄ ج ا (آنا پی سانتوس)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں حمل کی روک تھام جنسی تعلیم عمر لڑکیوں کرتے ہوئے

پڑھیں:

فیصل بینک کے اعلیٰ سطحی وفد کا دورہ حبیب یونیورسٹی

 پاکستان کے معروف اسلامی بینک، فیصل بینک لمیٹڈ (ایف بی ایل) کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حبیب یونیورسٹی کا دورہ کیا اور تعلیم کے فروغ و معاشرتی ترقی کے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ حبیب یونیورسٹی سائنس اور آرٹس کا ایک ممتاز تعلیمی ادارہ ہے، جو نوجوان قائدین اور مفکرین کی تعلیم و تربیت میں مصروف ہے۔

اس موقع پر فیصل بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین میاں محمد یونس نے بینک کے صدر و چیف ایگزیکٹو آفیسر یوسف حسین کے ہمراہ یونیورسٹی کے کیمپس کا دورہ کیا اور حبیب یونیورسٹی کے صدر واصف اے رضوی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں تعلیم کے فروغ، ادارہ جاتی استحکام اور دیرپا باہمی اشتراک کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا، تاکہ ایک روشن اور مستحکم مستقبل کی بنیاد رکھی جاسکے۔

یہ ملاقات فیصل بینک کی موثر شراکت داریوں پر توجہ کی عکاسی کرتی ہے جو دیرپا معاشرتی اقدار پیدا کرتی ہیں۔ جامع سماجی ترقی میں حصہ ڈالنے کے اپنے وژن کے تحت فیصل بینک کا حبیب یونیورسٹی سے تعاون اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ تعلیم ہی ترقی اور مساوات کا ایک بنیادی ستون ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے میاں محمد یونس نے کہا، ”ہماری خدمات صرف بینکنگ تک محدود نہیں، بلکہ ہمارا مقصد ایک باشعور، مستحکم اور ترقی یافتہ معاشرے کی تشکیل ہے۔ حبیب یونیورسٹی جیسے اداروں کی معاونت کے ذریعے ہم انسانی صلاحیتوں کو پروان چڑھانا اور معاشرے میں مثبت اور پائیدار اثرات پیدا کرنا چاہتے ہیں۔“

حبیب یونیورسٹی کے صدر واصف اے رضوی نے فیصل بینک کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا، ”ہم تعلیم اور سماجی ترقی کے حوالے سے فیصل بینک کی معاونت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ یہ معاونت اس مشترکہ یقین کو تقویت دیتی ہے کہ تعلیمی اداروں اور دیگر اداروں کے مابین پائیدار شراکت داری مستقبل کی نسلوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور طویل المدتی قومی ترقی کی راہ ہموار کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔“

ایسے اقدامات کے ذریعے فیصل بینک ذمہ دار کارپوریٹ ادارے کی حیثیت سے پاکستان کے مستقبل میں سرمایہ کاری کرنے کے ساتھ ایسے اداروں سے تعاون کررہا ہے جو تعلیم، ترقی اور طویل المدتی سماجی ترقی کو فروغ دے رہے ہیں۔

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • اولاد کی تعلیم و تربیت
  • لاہور: بندوق کی نوک پر نوجوان لڑکی سے جنسی زیادتی، ویڈیوز بناکر بلیک میل کرنے والا رشتے دار گرفتار
  • فلپائن آبنائے تائیوان میں امن کو  سبوتاژ کرنے سے باز رہے، چینی میڈیا
  • 7 سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار،
  • کم عمری کی شادی حاملہ خواتین میں موت کا بڑا سبب، ڈبلیو ایچ او
  • پاکستان سے بےدخلی کے بعد ہزارہا افغان طالبات تعلیم سے محروم
  • ’تعلیم، شعور اور آگاہی کی کمی پاکستانی ماؤں کی صحت مند زندگی کی راہ میں رکاوٹ ہے’
  • فیصل بینک کے اعلیٰ سطحی وفد کا دورہ حبیب یونیورسٹی
  • غیر مسلم آبادی والے ملک میں اسلامی تدفین کا قانون نافذ
  • غیر مسلم آبادی والے ملک میں اسلامی تدفین کا قانون نافذ