بی وائی ڈی موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے اپنے عالمی عزم پر کاربند ہے
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر)ماحولیاتی استحکام کے حوالے سے اپنے عالمی عزم کو برقرار رکھتے ہوئے، دنیا میں صف اول کی بڑی نیو انرجی وہیکل (این ای وی) بنانے والی کمپنی بی وائی ڈی ”بریتھ پاکستان” جیسے اقدامات کی حمایت کے ذریعے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اپنی کاوشوں کو مربوط بنا رہی ہے۔ دنیا کے درجہ حرارت کو ایک ڈگری تک کم کرنے اور آلودگی سے پاک نقل و حرکت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرنے کے اپنے عالمی مشن کے ساتھ، بی وائی ڈی پاکستان میں کاربن کے اخراج میں کمی لانے اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانے سے متعلق اہم حل کے طور پر ماحول دوست نیو انرجی گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دے رہا ہے۔ بی وائی ڈی پاکستان کے نائب صدر اسٹریٹجی اینڈ سیلز ، دانش خالق نے مقامی ہوٹل میں منقعدہ کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ بی وائی ڈی ماحولیات کی پائیداری کے اعتبار سے نقل و حرکت میں بڑی اور انقلابی تبدیلی لانے کے لئے پرعزم ہے۔ نیو انرجی وہیکلز کی طرف منتقلی کا ہدف اب کوئی زیادہ دور نہیں رہا کیونکہ موجودہ ماحولیاتی اہم چیلنجز سے نمٹنے کے لئے یہ وقت کی اہم ضرورت بن گئی ہیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بی وائی ڈی
پڑھیں:
الیکٹرک گاڑیوں کی دوڑ: معروف چینی کمپنی پاکستان میں قدم جمانے کوتیار
چین کی معروف الیکٹرک گاڑی ساز کمپنی بی وائی ڈی نے 2026 کے وسط تک پاکستان میں اسمبل کی گئی اپنی پہلی گاڑی متعارف کرانے کا اعلان کر دیا ۔ کمپنی کا ہدف پاکستان اور خطے میں الیکٹرک و پلگ اِن ہائبرڈ گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی طلب سے فائدہ اٹھانا ہے۔ یہ بات بی وائی ڈی پاکستان کے نائب صدر برائے سیلز و اسٹریٹجی دانش خالق نے رائٹرز سے گفتگو میں کہی۔
پاکستان میں پلانٹ کی تعمیر اور مقامی اسمبلنگ
بی وائی ڈی اور پاکستانی توانائی کمپنی حب پاور کے ذیلی ادارے میگا موٹر کمپنی کے اشتراک سے کراچی کے قریب ایک پلانٹ تعمیر کیا جا رہا ہے، جو اپریل 2024 سے زیر تعمیر ہے۔ ابتدائی مرحلے میں پلانٹ سالانہ 25,000 گاڑیاں تیار کرنے کی صلاحیت رکھے گا، جو دو شفٹوں میں کام کرے گا۔ تاہم، مکمل پیداواری صلاحیت حاصل کرنے کی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔
ابتدائی طور پر گاڑیاں درآمد شدہ پرزہ جات کی اسمبلنگ کے ذریعے بنائی جائیں گی، جبکہ چند نان الیکٹرک اجزاء مقامی طور پر تیار کیے جائیں گے۔ پیداوار صرف مقامی مارکیٹ کے لیے ہوگی، مگر مستقبل میں برآمدات پر بھی غور کیا جا رہا ہے، خاص طور پر دائیں ہینڈل ڈرائیو والے ممالک کی جانب۔
پاکستانی مارکیٹ میں طلب اور کمپنی کی حکمتِ عملی
دانش خالق کے مطابق، پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی طلب میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے اور بی وائی ڈی کو مستقبل میں اضافی پیداواری صلاحیت کے مسائل کی توقع نہیں۔ کمپنی نے مارچ 2024 میں پاکستان میں درآمد شدہ گاڑیوں کی فروخت شروع کی تھی، اور اگرچہ درست تعداد نہیں بتائی گئی، تاہم فروخت نے کمپنی کے داخلی اہداف سے 30 فیصد زیادہ کارکردگی دکھائی۔
کمپنی کو توقع ہے کہ 2025 میں مارکیٹ کا حجم 3 سے 4 گنا بڑھ جائے گا، اور بی وائی ڈی اس میں 30 سے 35 فیصد مارکیٹ شیئر حاصل کرنے کا ہدف رکھتی ہے۔
مالی کارکردگی اور نئی گاڑی کی لانچ
حبکو کی ایک فائلنگ کے مطابق، بی وائی ڈی پاکستان نے مارچ 2025 کی سہ ماہی میں تقریباً 44 کروڑ 40 لاکھ روپے (1.56 ملین امریکی ڈالر) کا منافع حاصل کیا۔
کمپنی رواں ہفتے جمعہ کو “شارک 6” پلگ اِن ہائبرڈ پک اَپ ٹرک پاکستان میں متعارف کرانے جا رہی ہے۔ پاکستان کی مارکیٹ میں پہلے ہی ایم جی بھی اس شعبے میں جلد داخل ہونے والی ہے۔
چارجنگ انفرااسٹرکچر اور حکومتی اقدامات
پاکستان میں چارجنگ اسٹیشنز کی کمی کے باعث پلگ اِن ہائبرڈ گاڑیاں زیادہ عملی انتخاب بنتی جا رہی ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر، حکومت نے جنوری 2025 میں ای وی چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کے نرخوں میں 45 فیصد کمی کی ہے تاکہ الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال اور نجی چارجنگ انفرااسٹرکچر کو فروغ دیا جا سکے۔