بلاول بھٹو کی امریکی صدر کے دعائیہ ناشتے میں شرکت، حسین حقانی اور بلاول بھٹو میں بحث
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
بلاول بھٹو کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نیشنل پریئر بریک فاسٹ میں شرکت کے بعد بلاول بھٹو کے سیاسی مخالفین یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ انہوں نے اس اعلیٰ سطحی تقریب میں شرکت کے لیے پیسے دیے تھے اور انہیں کوئی سرکاری دعوت نہیں دی گئی تھی۔
دوسری طرف کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ انہوں نے اس دعوت میں شرکت کے لیے کوئی فیس نہیں بھری بلکہ انہیں امریکی صدر کی طرف سے اس تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی۔
ایسے میں پاکستان کے امریکا میں سابق سفیر حسین حقانی اور پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے درمیان ایکس پر دلچسپ بحث چھڑ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ’یہ مسیحیوں کا ناشتہ نہیں‘، بلاول بھٹو نے ’نینشل پریئر بریک فاسٹ‘ کی اختتامی تقریب سے خطاب میں اور کیا کہا؟
فواد چوہدری نے جمعے کے روز ایکس پر لکھا، ’صدر ٹرمپ کا 73ویں نیشنل بریک فاسٹ سے خطاب ختم ہوا ہے، شاید ہی کسی اور ملک کے وزیر خارجہ نے اس طرح ٹکٹ لے کر خطاب سنا ہو جس طرح بلاول بھٹو صاحب نے سنا ہے، حیران ہوں اتنی کیا Obsession ہے!‘
فواد چوہدری کی ایکس پوسٹ کو حسین حقانی کا کہنا تھا کہ اس تقریب کے ٹکٹ نہیں ہوتے بلکہ اس میں مہمانوں کو مدعو کیا جاتا ہے۔ انہوں نے فواد چوہدری پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ بندہ جہلم میں بیٹھکر واشنگٹن کی بات کرے تو کسی سے پُوچھ ہی لیتا ہے۔ ویسے ٹکٹ کی بات ہوتی تو پی ٹی آئی والوں کے پاس چندہ کی کیا کمی ہے؟ کسی ڈاکٹر سے کہہ کر ٹکٹ خریدوا لیتے۔
اس کے بعد فواد چوہدری نے ایک اور اسکرین شوٹ شیئر کیا جس میں کہا گیا تھا کہ اس تقریب میں مہمانوں کی دعوت سے امریکی حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہوتا نہ ہی اس میں شریک مہمانوں کی تقریریں امریکی حکومت کے موقف کی نمائندگی کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ہمیں فیک نیوز چیلنج کا سامنا ہے، بلاول بھٹو
فواد چوہدری نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ایک وقت تھا نیٹ نہیں تھا آپ نے کافی جھوٹ بیچا اب ہر چیز نیٹ پر مل جاتی ہے آپ کو اپنی دکان بند کر کے ابو طہبی آنا پڑا۔
اس پوسٹ کو بھی سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے شیئر کیا اور لکھا کہ انہوں نے جواب میں بھی ٹکٹ والے دعوے کا کوئی ثبوت تو کیا ذکر بھی نہیں۔ یہ تو ایشو تھا ہی نہیں کہ نیشنل پرئیر بریک فاسٹ کوئی امریکی سرکاری تقریب تھی۔ امریکی آئین سرکاری خرچ پر مذہبی تقریب کے انعقاد کی اجازت ہی نہیں دیتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلاول بھٹو حسین حقانی دعائیہ ناشتہ ڈونلڈ ٹرمپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو دعائیہ ناشتہ ڈونلڈ ٹرمپ فواد چوہدری بلاول بھٹو بریک فاسٹ میں شرکت انہوں نے
پڑھیں:
بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے، پانی پر سمجھوتا نہیں ہوگا، بلاول بھٹو
غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے، پاکستان نے بھارتی جارحیت کی مذمت کی، بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے، پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے، پاکستان نے بھارتی جارحیت کی مذمت کی، بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ پانی روکنا اعلان جنگ تصور ہوگا، پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل یا ختم نہیں کر سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے، پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے مسائل کے حل کی بات کی، بھارت مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلا رہا ہے، بھارت نے بغیر شواہد پہلگام واقعہ کا الزام پاکستان پر عائد کر دیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پاکستان کشمیر اور پانی سمیت دیگر امور پر بات چیت چاہتا ہے، تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے، پاکستان اور بھارت میں سیز فائر ہوا، امن نہیں ہوا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جنگ بندی کے حوالے سے کردار لائق تحسین ہے۔