سابق خاتون اول بشری بی بی نے حالیہ احتجاج کے 20 مقدمات میں تفتیش کے دوران پولیس کو جوابات دینے سے انکار کردیا۔

راولپنڈی بشری بی بی کو راولپنڈی میں درج  20 مقدمات میں شامل تفتیش کرنے کے لئے پولیس ٹیمیں جیل پہنچیں اور حالیہ احتجاج کے مقدمات میں انہیں باضابطہ طور پر شامل تفتیش کر لیا گیا۔ 

راولپنڈی پولیس کے 20 تفتیشی افسران نے اڈیالہ جیل کے ایڈمن بلاک میں بشری بی بی کو شامل تفتیش کیا گیا، بشری بی بی نے پولیس سوالوں کے جوابات بانی پی ٹی آئی سے مشاورت سے مشروط کردیے۔

بشری بی بی نے پولیس کی ابتدائی تفتیش میں بیان دینے سے انکار کردیا، تفتیشی افسران میں انسپکٹرز افضل، یعقوب شاہ، راشد کیانی، ممتاز اور ور دیگر شامل تھے۔

بعد ازاں اڈیالہ جیل میں 26 نومبر کے بعد درج ہونے والے 31 مقدمات کی سماعت کے دوران  بشری بی بی کو جج امجد علی شاہ نے کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

بشری بی بی  نے کہا کہ شامل تفتیش ہونے سے قبل بانی پی ٹی ائی اور اپنے وکیل سلمان صفدر سے مشاورت کرنی ہے، مشاورت کے بعد اپنا بیان ریکارڈ کروانے کے لیے تیار ہوں، بانی پی ٹی ائی اور وکیل سلمان صفدر سے اگر اج ملاقات کروا دی جائے تو آج ہی شامل تفتیش ہونے کو تیار ہوں۔ 

بشری بی بی نے بانی پی ٹی آئی کی موجودگی میں شامل تفتیش ہونے کی بھی عدالت سے  درخواست کی اس پر عدالت نے ایس او پی کے مطابق بشری بی بی کی بانی پی ٹی ائی اور ان کے وکیل سے ملاقات کروانے کا حکم دے دیا اور سماعت 7 مارچ تک ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شامل تفتیش بانی پی ٹی

پڑھیں:

ایس آئی یو پولیس کی حراست میں نوجوان کی ہلاکت؛ تفتیش ایف آئی اے منتقل کرنے کا فیصلہ

کراچی:

ایس آئی یو پولیس کی حراست میں نوجوان کی ہلاکت کے کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی، تفتیش ایف آئی اے منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

پولیس حکام نے تفتیش کا دائرہ وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایس آئی یو کے اضافی چارج سنبھالنے والے ایس ایس پی اے وی ایل سی امجد شیخ کے مطابق کیس کی تفتیش ساؤتھ پولیس سے ایف آئی اے منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ انکے مطابق منصفانہ تحقیقات کے لیے کیس ایف آئی اے کے سپرد کیا جائے گا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ ملزم سمیت مقدمے کا مکمل ریکارڈ پیر کو ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے گا جس کے بعد پیر سے ایف آئی اے کیس کی تفتیش کرے گی۔

واضح رہے کہ عرفان نامی نوجوان کو بدھ کے روز حراست میں لیا گیا تھا اور آئی او کی جانب سے جمعرات کے روز 7 بجے کے قریب اہل خانہ کو عرفان کی موت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا تھا۔

تاہم واقعے کے مقدمے اور تفتیش پر عرفان کے اہل خانہ کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔

ایس آئی یو پولیس کی حراست میں مبینہ تشدد سے نوجوان کی ہلاکت اور ورثا کی مدعیت میں مقدمہ درج نہ کرنے پر لواحقین نے گزشتہ روز سہراب گوٹھ کے قریب احتجاجی مظاہرہ کرکے دونوں ٹریک بند کر دیے تھے۔

ایس ایچ او ایس آئی یو نے اپنی مدعیت میں صدر تھانے میں واقعے میں غفلت و لاپروائی کا مظاہرہ کرنے پر آئی او سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل خطا کا مقدمہ درج کروا دیا۔

احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ ورثا کی مدعیت میں نوجوان عرفان کی ہلاکت پر قتل، اغوا اور دہشت گردی کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔

ایس ایچ او ایس آئی یو کا کہنا تھا کہ ایس آئی یو پولیس نے ایک اے ایس آئی اور کانسٹیبل کو گرفتار کرلیا جبکہ مقدمہ میں جو بھی نامزد ہیں انھیں گرفتار کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • 9 مئی سمیت دیگر مقدمات: عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو گرفتار کرنے سے روک دیا
  • شہر اقتدار میں اسلحہ کیسز کا انبار، پولیس تفتیشی نظام پر سوالیہ نشان
  • 9 مئی سمیت دیگر مقدمات: عدالت نے عمران، بشریٰ بی بی کی گرفتاری سے روک دیا
  • عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی گرفتاری 5 مقدمات میں روک دی
  • عدالت نے 9 مئی سمیت 5 مقدمات میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی گرفتاری روک دی
  • 9مئی و دیگر 5 کیسز؛ عمران خان کو عدالت یا بذریعہ ویڈیو لنک پر پیش کرنے کا حکم
  • 9 مئی کیسزمیں عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری روک دی
  • 9 مئی سمیت دیگر 5 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری روک دی گئی
  • 9 مئی سمیت دیگر مقدمات: عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی گرفتاری سے روک دیا
  • ایس آئی یو پولیس کی حراست میں نوجوان کی ہلاکت؛ تفتیش ایف آئی اے منتقل کرنے کا فیصلہ