شوبز کی دنیا میں زندگی گزارنا آسان نہیں ہوتا، جہاں ہر لمحہ کسی نہ کسی بحث یا قیاس آرائی کی زد میں رہتا ہے۔

بالی ووڈ اداکار ابھیشیک بچن بھی ان شخصیات میں شامل ہیں جن کی ذاتی زندگی طویل عرصے سے خبروں اور افواہوں کا موضوع بنتی رہی ہے، خصوصاً ان کے اور اہلیہ ایشوریا رائے کے رشتے کے حوالے سے۔

حال ہی میں ایک یوٹیوب چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ابھیشیک بچن نے طلاق سے متعلق گردش کرنے والی خبروں پر کھل کر بات کی اور ان افواہوں کو سختی سے مسترد کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ایسی باتوں کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے کیونکہ مشہور شخصیات کے بارے میں لوگ ہر طرح کے اندازے لگاتے رہتے ہیں، جبکہ ان خبروں کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ ان کی شادی سے پہلے بھی لوگ ان کی نجی زندگی پر تبصرے کرتے تھے، پہلے شادی کے وقت کا سوال تھا اور اب طلاق کی تاریخیں طے کی جا رہی ہیں، جو سراسر بے بنیاد ہے۔

ابھیشیک کے مطابق وہ اور ایشوریا ایک دوسرے کی سچائی جانتے ہیں اور ان کا خاندان خوشحال اور مضبوط ہے، جو ان کے لیے سب سے زیادہ اہم ہے۔

اداکار نے میڈیا پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحافت کو سچائی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے خاندان کے خلاف پھیلائی جانے والی جھوٹی خبروں کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے اور ایسی رپورٹس کا جواب ضرور دیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

طلاق کے بعد 90 روزمیں ازدواجی تعلقات پر زیادتی کا مقدمہ خارج

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251214-08-17

 

لاہور (مانیٹر نگ ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے طلاق دینے کے 3 دن بعد ازدواجی تعلقات قائم کرنے کے معاملے پر شوہر کے خلاف درج زیادتی کا مقدمہ خارج کردیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ مسلم فیملی لاز آرڈیننس کے تحت طلاق 90 دن مکمل ہونے سے قبل قانونی طور پر مؤثر نہیں ہوتی،  اور اس نے مقررہ مدت کے اندر چیئرمین یونین کونسل کے روبرو رجوع بھی کر لیا تھا لہٰذا قانونی طور پر خاتون اس کی بیوی تھی  اس لیے اس مدت کے دوران ازدواجی تعلقات کو غیر قانونی قرار نہیں دیا جا سکتا۔ عدالت نے ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد قرار دیا کہ ان حقائق سے خاتون نے بھی انکار نہیں کیا اس لیے قانون کی نظر میں فریقین کی شادی برقرار رہی۔ یہ فیصلہ جسٹس طارق سلیم شیخ نے شہری جمیل احمد کی درخواست پر 12 صفحات پر مشتمل تحریری حکم میں دیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ طلاق کے بعد 90 روز کے اندر شوہر کو طلاق منسوخ کرنے (رجوع) کا حق حاصل ہوتا ہے اور اس مدت میں نکاح برقرار تصور کیا جاتا ہے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق فریقین کی شادی 22 اپریل 2024 کو ہوئی بعد ازاں خاتون کو معلوم ہوا کہ شوہر پہلے سے شادی شدہ ہے جس پر تنازع پیدا ہوا، شوہر نے 14 اکتوبر 2024 کو طلاق دی جبکہ خاتون کے مطابق 17 اکتوبر کو سابق شوہر نے گن پوائنٹ پر زبردستی زیادتی کی، خاتون نے رحیم یار خان میں زیادتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کروایا۔ لاہور ہائی کورٹ نے نتیجتاً درخواست گزار کے خلاف درج زیادتی کا مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے دیا اور اس معاملے میں ایک نیا قانونی نکتہ طے کر دیا۔

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • ابھیشیک بچن نے ایشوریا رائے سے طلاق کی افواہوں پر خاموشی توڑ دی، صحافیوں کو کیا کہا؟
  • ’میں کوئی بڑا اداکار نہیں‘ سلمان خان کا چونکا دینے والا اعتراف
  • طلاق کے بعد 90 روزمیں ازدواجی تعلقات پر زیادتی کا مقدمہ خارج
  • کراچی: بریک فیل ہونے پر چلتی بس سے چھلانگ لگانے والی خاتون جاں بحق
  • ڈگری تنازع کیس میں بڑی پیش رفت؛ جسٹس طارق جہانگیری کا خود ہائیکورٹ کے سامنے پیش ہونے کا امکان
  • گلگت، نیٹکو میں ہونے والی کرپشن کیخلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ
  • رجب المرجب کا چاند؛ بڑی پیش گوئی سامنے آگئی
  • کورنگی میں واٹر ٹینکر حادثہ، گرفتار ڈرائیور کا ویڈیو بیان سامنے آگیا
  • عاطف اسلم کا ڈھاکا میں کنسرٹ اچانک منسوخ