حاملہ خاتون کا قتل؛ کرایہ دار میاں بیوی نے لوٹ مار کرتے ہوئے جان سے مار دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں حاملہ خاتون کے قتل کا معما حل ہوگیا، جس میں کرایہ دار میاں بیوی نے لوٹ مار کرتے ہوئے مکان مالکن کو جان سے مار دیا۔
انویسٹی گیشن ڈسٹرکٹ کیماری پولیس نے موچکو مشرف کالونی میں گھر سے ملنے والی عائشہ کی لاش کا معما حل کر کے میاں بیوی کو گرفتار کرلیا۔
ملزمان نے مقتولہ عائشہ کو گھر میں اکیلا پاکر اسے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت نواب خان ولد احمد علی اور اس کی اہلیہ رخسانہ کے نام سے کی گئی ، جنہوں نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے عائشہ کو تشدد کے بعد قتل کیا تھا اور اس کے پہنے ہوئے طلائی زیورات بھی چھین کر فرار ہوگئے تھے ۔
گرفتار میاں بیوی مقتولہ کے گھر کے ایک پورشن میں کرایہ پر رہائش پذیر تھے جب کہ ملزمہ کا مقتولہ کے گھر پر آنا جانا تھا، جو زیور اور پیسوں کی لالچ میں واردات کر گئے۔ مقتولہ عائشہ 8 ماہ کی حاملہ تھی ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میاں بیوی
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
لاہورہائیکورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔