’’پاکستان میں کرکٹ کی دھوم‘‘ مریم نواز نے خوشی کا اظہار کس طرح کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
لاہور:
پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی اور اس سے قبل سہ ملکی ٹورنامنٹ کی رونق نے جہاں شائقین کرکٹ کے دلوں کی دھڑکن بڑھا رکھی ہے، وہیں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی خوشی سے پھولی نہیں سما رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے ملک میں کرکٹ ٹیموں کی آمد اورسہ ملکی ٹورنامنٹ کے آغاز پر اظہار تشکر کرتے ہوئے دہائیوں بعد پاکستان میں غیر ملکی کرکٹ سیریز ٹرافی کے انعقاد کا خیر مقدم کیا ہے۔
انہوں نے سہ ملکی کرکٹ ٹورنامنٹ کے آغاز پر شائقین کرکٹ کو مبارکباد یتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم محمد شہبازشریف، چیئرمین پی سی بی محسن ناوی اور پوری قومی ٹیم بھی مبارکباد کی مستحق ہے۔ مریم نواز نے پاکستان،نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کی ٹیموں کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ کھیل کے میدان آباد ہونا ہمارے عزم کی جیت ہے۔ کرکٹرز کو قذافی اسٹیڈیم میں دیکھ کر ہونے والی خوشی بیان نہیں کرسکتی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے کرکٹ کے میدانو ں کی رونقیں لوٹ رہی ہیں۔ کھیل او رمیلے پنجاب کی ثقافتی پہچان ہیں،بحالی دیکھ کر خوشی ہوئی۔ کھیل انسان کو صلاحیتو ں کے اظہار کےبھرپو رمواقع فراہم کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، وزیراعلیٰ مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ آج کام کرنے کی وجہ سے مجھ پر تنقید کی جارہی ہے اور میں ایسے لوگوں کی بے بسی کو اچھی طرح سے سمجھتی ہوں۔
میانوالی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گجرات گورننس کے اعتبار سے پنجاب کا سب سے بڑا شہر ہے مگر حیران کن طور پر یہاں ڈرین سسٹم نہیں تھا، اب پنجاب حکومت 26 ارب روپے سے گجرات میں نیا سسٹم ڈال رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے پنجاب کا ہر شہری برابر ہے، باتیں، دعوے آسان ہیں کام کیلیے باہر نکلنا پڑتا ہے، پنجاب میں تین ماہ تک مسلسل بارشیں ہوئیں اور اب بدترین سیلابی صورت حال ہے مگر اس وقت میں بھی چند عناصر صرف تنقید کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دریائے روای میں کشتی میں بیٹھی تو شور مچ گیا کہ ڈوب جاتی تو کیا ہوجاتا، میں تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو تین وقت کا کھانا دے رہے ہیں جبکہ ہر خیمہ بسی میں ایک موبائل اسپتال اور جانوروں کی دیکھ بھال و چارے کا انتظام کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ سیلاب کے دوران جو بھی نقصان ہوا ایک ایک کا نقصان پانی اترتے ہی پورا کریں گے اور اس حوالے سے ابھی سے کام شروع کردیا ہے، سیلاب میں ڈوب کر اور دیواریں گرنے سے 100 اموات ہوئیں، حادثے میں جاں بحق ہونے والے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جن کا پورا کچا گھر گرا انہیں دس لاکھ، جن کا آدھا گھر یا کچھ کمروں کو نقصان پہنچا انہیں پانچ لاکھ، جبکہ بڑے مویشی گائے بھینس کی موت یا بہہ جانے پر فی کس پانچ لاکھ اور چھوٹے جانور بکری وغیرہ کے نقصان پر فی کس پچاس ہزار روپے حکومت ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں چار لاکھ روپے سے زیادہ امداد نہیں دی گئی مگر میں دس، دس لاکھ روپے دوں گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب متاثرین ہمارے مہمان ہیں، اُن کے اپنے گھروں کی واپسی تک ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔