بشریٰ بی بی کی شاملِ تفتیش ہونے کیلئے عمران خان سے ملاقات کی شرط منظور
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
بشریٰ بی بی نے 31 مقدمات میں شاملِ تفتیش ہونے سے پہلے بانیٔ پی ٹی آئی اور وکیل سے مشاورت کی شرط رکھ دی جسے منظور کر لیا گیا ہے۔ راولپنڈی اڈیالہ جیل میں انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے بشریٰ بی بی پر 26 نومبر کے بعد درج 31 مقدمات کی سماعت کی،اس موقع پر بشریٰ بی بی کو کمرۂ عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ31 مقدمات کے تفتیشی افسران بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ بشریٰ بی بی نے کہا کہ شاملِ تفتیش ہونے سے قبل بانیٔ پی ٹی آئی اور وکیل سے مشاورت کرنی ہے، مشاورت کے بعد اپنا بیان ریکارڈ کروانے کے لیے تیار ہوں،انہوں نے کہا کہ شوہر اور وکیل سے آج ملاقات کروا دی جائے تو آج ہی شاملِ تفتیش ہونے کو تیار ہوں۔ بشریٰ بی بی نے بانیٔ پی ٹی آئی کی موجودگی میں شاملِ تفتیش ہونے کی بھی عدالت سے درخواست کی جس کے بعد عدالت نے ایس او پی کے مطابق بشریٰ بی بی کی بانیٔ پی ٹی آئی اور وکیل سے ملاقات کا حکم دے دیا،بعد ازاں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے بشریٰ بی بی کے 31 مقدمات کی سماعت 7 مارچ تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اور وکیل سے تفتیش ہونے
پڑھیں:
توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد:توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جسٹس خادم حسین سومرو نے وکلا کو ہدایت کی کہ ابتدائی آرڈر ریڈر سے معلوم کر لیجئے گا ۔
جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے کیس کی سماعت کی ، جس میں راؤ عبد الرحیم کی جانب سے وکیل کامران مرتضیٰ و دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
جسٹس خادم حسین سومرو نے استفسار کیا کہ اس فیصلے سے آپ متاثرہ کیسے ہیں ؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہمیں مکمل حق سماعت نہیں دیا گیا ۔ 400 کیسز ہیں اور کچھ کیسز اس کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں ۔ کیا اس کیس میں کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے ؟ ۔
وکیل نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے ۔ عدالت میں یہ کیس نمٹایا گیا تھا پھر تحریری فیصلہ آیا کہ کیس زیر التوا رہے گا ۔ کیا کسی اور کی طرف سے رِٹ پٹیشن قابل سماعت ہو سکتی ہے ؟ ۔
کامران مرتضیٰ نے عدالت نے اپنا مؤقف بتاتے ہوئے مزید کہا کہ بے شک بھائی بیٹا یا باپ ہو ان میں سے کوئی بھی ہو متاثرہ فریق کیسے ہے ؟ آرڈر ایسے کر رہے ہیں جیسے سپریم کورٹ سے بھی اوپر کی عدالت ہے ۔
جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ فائنل آرڈر کے بعد کیا کیس زیر التوا رکھ سکتے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ جاری نہیں رکھ سکتے۔ بعد ازاں عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔