مسئلہ فلسطین کا آزاد و خود مختار ریاست کے سوا کوئی حل قبول نہیں: طاہر محمود اشرفی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی—فائل فوٹو
چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا آزاد اور خود مختار ریاست کے سوا کوئی حل قبول نہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمِ اسلام کے ردِعمل کے بعد امریکی صدر بیان سے پیچھے ہٹتے نظر آ رہے ہیں۔
طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے کہ غزہ کا ایک پتھر بھی اسرائیل اور امریکا کو نہیں دیا جا سکتا، غزہ نے 1 سال میں 50 ہزار شہادتیں دیں لیکن 1 انچ نہیں چھوڑا۔
پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے کہ انارکی پھیلانے والے ملک دشمن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کو خوش آمدید کہتے ہیں، ملک معاشی طور پر مستحکم ہو رہا ہے، سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ فوج اور قوم پاکستان کے استحکام کے لیے ایک ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: طاہر محمود اشرفی کہنا ہے کہ
پڑھیں:
یورپی ملک لکسمبرگ کا بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان
ایک اور یورپی ملک لکسمبرگ نے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ہونے والے اجلاس میں وہ بھی دیگر ممالک کی طرح فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس بات کا اعلان لکسمبرگ کے وزیراعظم لُک فریڈن نے اپنے بیان میں کیا۔
انھوں نے کہا کہ غزہ میں حالیہ مہینوں کے دوران حالات شدید بگڑ چکے ہیں، قحط، نسل کشی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں دیکھنے کو ملیں۔
لکسمبرگ کے وزیراعظم نے مزید کہا کہ ان حالات میں یورپی ممالک کے پاس فوری اور پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا۔
انھوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں فلسطین کے دو ریاستی کے حل کے لیے سرگرمیاں تیزی سے بڑھ گئی ہیں۔
وزیراعظم لُک فریڈن نے مزید کہا کہ ہم بھی دیگر یورپی ممالک کی طرح 23 ستمبر کو ہونے والے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کو تسلیم کرنے والوں میں شامل ہوں گے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے فرانس، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، بیلجیئم اور مالٹا بھی یہی اعلان کر چکے ہیں جب کہ پرتگال کی حکومت بھی اس پر غور کر رہی ہے۔
آئندہ اجلاس میں مزید 17 ممالک فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کی انتہاپسند حکومت نے دھمکی دی کہ اگر ایسا ہوا تو وہ مغربی کنارے کے بیشتر علاقوں کو ضم کر لے گی۔
Post Views: 2