التجا مفتی نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں انتخابات کے بعد بھی کچھ نہیں بدلا، اب تو متاثرین کے اہل خانہ کو تسلی دینے کو بھی جرم قرار دیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلٰی اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے اپنی بیٹی التجا مفتی کے ساتھ انہیں گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ التجا مفتی نے دعویٰ کیا کہ حکام نے انہیں باہر جانے سے روکنے کے لئے ان کی رہائش گاہ کے دروازے بند کر دئے ہیں۔ گیٹ کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری ماں اور مجھے دونوں کو گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے، ہمارے دروازے بند کر دئے گئے ہیں کیونکہ وہ سوپور جانے والی تھیں جہاں وسیم میر کو فوج نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا "میں نے آج مکھن دین کے خاندان سے ملنے کے لئے کٹھوعہ جانے کا ارادہ کیا تھا اور مجھے باہر جانے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی ہے"۔

التجا مفتی نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ کشمیر میں انتخابات کے بعد بھی کچھ نہیں بدلا، اب تو متاثرین کے اہل خانہ کو تسلی دینے کو بھی جرم قرار دیا جا رہا ہے۔ پولیس نے پی ڈی پی کے لیڈروں کی گھر نظربندی کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ یہ تازہ پیش رفت جموں و کشمیر میں دو شہریوں کی موت کے بعد سامنے آئی ہے۔ اس واقعے پر سیاستدانوں نے بڑے پیمانے پر غم و غصے کا اظہار کیا۔ بارہمولہ ضلع کے سوپور میں ایک شہری ٹرک ڈرائیور وسیم میر کو جمعرات کو فوج نے ایک چوکی پر روکنے میں ناکامی کے بعد گولی مار دی۔ اسی طرح جموں کے کٹھوعہ ضلع میں مبینہ طور پر پولیس میں تشدد کے بعد ایک اور شہری مکھن دین مشتبہ حالات میں مردہ پایا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مفتی نے کے بعد

پڑھیں:

متحدہ علماء محاذ کا 26 اپریل ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان

ایک بیان میں علماء مشائخ نے کہا کہ قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کی جدوجہد سیاسی نہیں ایمان کا مسئلہ ہے، پاکستان کے غیور عوام تمام تر مذہبی، مسلکی، سیاسی، قومی، لسانی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر 26 اپریل کو مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کرکے غزہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں سے یکجہتی کا اظہار کریں۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان میں شامل مختلف مکاتب فکر کے 300 سے زائد جید علماء مشائخ بشمول بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری و دیگر قائدین نے فلسطین سے اظہار یکجہتی کیلئے ملک بھرمیں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی مکمل تائید و حمایت کا اعلان کرتے ہوئے تمام تاجروں، دکانداروں اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ فلسطین پر مسلسل اسرائیلی وحشیانہ بمباری کے خلاف فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور حکومت پر دباؤ بڑھانے کیلئے 26 اپریل کو اپنا ہر قسم کا کاروبار مکمل بند رکھیں، بیت المقدس و مسئلہ فلسطین کسی ایک ملک و مسلک کا نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کے دین و ایمان و غیر ت ایمانی کا مشترکہ مسئلہ ہے، قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کی جدوجہد سیاسی نہیں ایمان کا مسئلہ ہے، پاکستان کے غیور عوام تمام تر مذہبی، مسلکی، سیاسی، قومی، لسانی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر 26 اپریل کو مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کرکے غزہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں سے یکجہتی کا اظہار کریں۔

ہڑتال کو کامیاب بنانے کی اپیل کرنے والوں میں بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری، مرکزی چیئرمین علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان ترک، علامہ پروفیسر ڈاکٹر سید شمیل احمد قادری حنبلی، پروفیسر ڈاکٹر صفی احمد زکئی، علامہ پیر سید ازہر علی شاہ ہمدانی، علامہ سید محمد عقیل انجم قادری، شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد داؤد، مولانا مفتی وجیہہ الدین، علامہ مفتی عبدالغفور اشرفی، علامہ عبدالماجد فاروقی، علامہ محمد حسن شریفی، علامہ مرتضیٰ خان رحمانی، مولانا مفتی ابوبکر انصاری، مولانا قاری محمد اقبال رحیمی، مفتی شبیر احمد، مولانا مفتی عطاء الرحمن قریشی، مولانا شفقت الرحمن، مولانا حسین احمد درخواستی، مولانا عبدالصمد درخواستی و دیگر شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام حملہ جھوٹ کا پلندہ، مودی حکومت کی چال ہے: عبدالخبیر آزاد  
  • امریکا نے بھارت میں موجود اپنے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کردیا
  • بھارت کی طرف سے اٹاری بارڈر بند کیے جانے کے بعد پاکستان نے بھی واہگہ بارڈر بند کردیا
  • مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی جھڑپ میں بھارتی فوج کا اہلکار ہلاک
  • کراچی: اسٹریٹ کرائم میں ملوث باپ بیٹی گرفتار
  • ایک ہی اداکار کیساتھ ماں، بہن، بیوی اور محبوبہ کا کردار نبھانے والی اداکارہ
  • پاکستانی عوام نے بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا مسترد کردیا، ’انڈین فالس فلیگ آپریشن‘ سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ
  • متحدہ علماء محاذ کا 26 اپریل ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان
  • ہارورڈ یونیورسٹی نے فنڈز منجمد کیے جانے پر امریکی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا
  • پولش خاتون کی بیٹی حوالگی کی درخواست؛ والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے بات کرانے کا حکم