پاک افغان روٹ پر چلنے والے ٹرانسپورٹرز کو ہراساں نہ کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
عدالت نے تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کردیا جس میں عدالت نے سیکیورٹی ایجنسیز کو پاک افغان روٹ پر کاروبار کرنے والے ٹرانسپورٹ کو غیر ضروری ہراساں کرنے سے روک دیا۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائی کورٹ نے سیکیورٹی ایجنسیز کو پاک افغان روٹ پر کاروبار کرنے والے ٹرانسپورٹ کو غیر ضروری ہراساں کرنے سے روک دیا۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کاروبار کرنے والے ٹرانسپورٹرز کی پشاور ہائی کورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ وکیل درخواست گزار امین الرحمن یوسفزئی نے کہا کہ پاک افغان ٹرانسپورٹرز کو مخلتف چیک پوسٹوں پر غیر ضروری ہراساں کیا جارہا ہے، طورخم سے لے کر کراچی تک ٹرانسپورٹرز سے مختلف جگہوں پر چیکنگ کے بہانے لاکھوں روپے لے جاتے ہیں، نیشنل ہائی وے پر جو قانونی چیک پوسٹ ہے ٹرانسپورٹرز کی اس پر چیکنگ کی جائے، غیر ضروری طور پر ہراساں نہ کیا جائے۔
وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ مختلف سیکیورٹی ایجنسیز نے اپنی اپنی چیک پوسٹیں قائم کی ہوئی ہیں اور ٹرانسپورٹرز سے لاکھوں روپے رشوت لی جاری ہے اسے روکا جائے۔ عدالت نے تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کردیا جس میں عدالت نے سیکیورٹی ایجنسیز کو پاک افغان روٹ پر کاروبار کرنے والے ٹرانسپورٹ کو غیر ضروری ہراساں کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے حکم نامہ میں کہا کہ کراچی سے طورخم تک نیشنل ہائی وے پر جو چیک پوسٹیں قائم ہیں ان پر ٹرانسپورٹرز کی گاڑیوں کی چیکنگ کی جائے، نیشنل ہائی وے پر قائم چیک پوسٹوں کے علاوہ ٹرانسپورٹرز کو تنگ نہ کیا جائے،ٹرانسپورٹرز کو غیر ضروری طور پر چیک پوسٹوں پر ہراساں نہ کیا جائے۔ بعدازاں عدالت نے درخواست نمٹا دی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کاروبار کرنے والے سیکیورٹی ایجنسیز پاک افغان روٹ پر ٹرانسپورٹرز کو کو غیر ضروری عدالت نے
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ: عاطف خان کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
---فائل فوٹوپشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما عاطف خان کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
پشاور ہائی کورٹ میں مقدمات کی تفصیل کی فراہمی کے لیے پی ٹی آئی رہنما عاطف خان کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس صاحبزادہ اسداللّٰہ اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے سماعت کی۔
عدالت نے عاطف خان کی حفاظتی ضمانت میں 26 جون تک توسیع کر دی۔
درخواست گزار عاطف خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مقدمات کی تفصیل کی فراہمی کے لیے درخواست دائر کی ہے۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ نے استفسار کیا کہ عاطف خان کہاں ہیں؟ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ بجٹ سیشن کے باعث عاطف خان عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے سماعت کے دوران کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے رپورٹ جمع کی ہے، عاطف خان کے خلاف اسلام آباد میں 3 ایف آئی آر درج ہیں۔
عاطف خان نے خط میں آگاہ کیا کہ ٹی ایم اے مردان کے تحت سولر اسکیموں میں بےضابطگیاں ہوئیں۔
نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ نیب میں عاطف خان کے خلاف ایک شکایت ہے۔
خیبر پختونخوا کے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ صوبائی حکومت کی رپورٹ ابھی تک نہیں آئی ہے۔
جسٹس صاحبزداہ اسداللّٰہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آخری موقع دیتے ہیں، آئندہ سماعت تک رپورٹ جمع کریں۔
بعد ازاں عدالت نے صوبائی حکومت سے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔