محمد اورنگزیب کی پرنس کریم آغا خانکی نماز جنازہ میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
لزبن (اے پی پی) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگ زیب نیپرتگال کے شہر لزبن میں شیعہ اسماعیلی مسلمانوں کے 49ویں امام مرحوم شہزادہ کریم الحسینی آغا خان چہارم کی نماز جنازہ میں شرکت کی ہے ،وزیر خزانہ
نے شیعہ اسماعیلی مسلمانوں کے 50ویں امام شہزادہ رحیم الحسینی آغا خان پنجم سے بھی ملاقات کی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے ہفتہ کو یہاں جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے صدر مملکت، وزیر اعظم اور پاکستانی عوام کی جانب سے مرحوم پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے مرحوم پرنس کریم آغا خان اور آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کی خدمات کو بھی سراہا۔ وزیر خزانہ نے پرنس کریم آغا خان چہارم کی وفات کو ان کے خاندان، دوستوں اور پیروکاروں کے علاوہ دنیا بھر کے پسماندہ اور نادار لوگوں کے لئے ایک بڑا نقصان قرار دیا۔ وزیر خزانہ نے مرحوم پرنس کریم آغا خان کی پاکستان اور اس کے عوام سے خصوصی وابستگی کے حوالہ سے کہا کہ حکومت پاکستان نے پرنس کریم آغا خان کی تدفین کے موقع پر 8فروری 2025کو قومی سوگ کا دن قرار دیا ہے۔ ملک بھر میں اور بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں میں پاکستانی پرچم سرنگوں ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بلیو اکانومی پاکستانی معیشت میں انقلاب برپا کر سکتی ہے، وزیر خزانہ
اسلام آباد:وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ بلیو اکانومی معیشت میں انقلاب برپا کر سکتی ہے، فشریز اور ایکوا کلچر میں امکانات کی وسیع دنیا موجود ہے۔
میری ٹائم ایکسپو میں وزیر خزانہ نے اسلام آباد سے زوم پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری ٹائم ایکسپو اور کانفرنس کے لیے پاک بحریہ اور وزارت بحری امور مبارکباد کے مستحق ہیں، یہ تقریب پاکستان کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگی۔
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ کراچی، گوادر اور پورٹ قاسم کی بندرگاہوں کو جدید بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے ڈھائی سال میں ٹھوس اقدامات کیے گئے، افراط زر میں زبردست کمی ہوئی جبکہ پالیسی ریٹ میں بھی کمی لائی گئی۔ تین گلوبل ریٹنگ ایجنسیز نے پاکستان کے معاشی اقدامات کی تعریف کی ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ معیشت کی ترقی کے لیے وزارتوں کے درمیان بہترین ہم آہنگی ہے، وزارت خزانہ معیشت کے استحکام کے لیے ہر ممکن تعاون کرے گی۔ تجارت اور معیشت کے استحکام کے لیے دوست ممالک کا تعاون حاصل ہے۔