سلمان خان نے موٹویشنل باتوں کو فضول قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
ممبئی: بالی ووڈ کے سپر اسٹار سلمان خان نے پہلی بار پوڈکاسٹ میں شرکت کرتے ہوئے زندگی، محنت اور کامیابی کے اصولوں پر کھل کر گفتگو کی۔
سلمان خان نے اپنے بھانجے ارہان خان کے یوٹیوب چینل "ڈم بریانی” پر پہلی بار کسی پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کئی موضوعات پر اپنی بے باک رائے دی اور "موٹیویشنل ٹاکس” کو فضول قرار دے دیا۔
سلمان خان نے کہا کہ موٹیویشنل لیکچرز کی کوئی ضرورت نہیں، کیونکہ سیکھنے کی لگن ہو تو دیوار یا درخت سے بھی سیکھا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "اگر آپ واقعی سیکھنا چاہتے ہیں تو کسی درخت یا دیوار سے بھی سیکھ سکتے ہیں۔ ظاہر ہے، آپ کو اپنے استاد کی بات سننی چاہیے، لیکن وہ استاد گوگل یا یوٹیوب بھی ہو سکتا ہے۔ اصل چیز ڈسپلن ہے۔”
سلمان خان نے اس بات پر زور دیا کہ لوگ جم جانے یا کچھ نیا سیکھنے میں حیلے بہانے بناتے ہیں جبکہ یہ سب مشکل اور تکلیف دہ ضرور ہوتا ہے لیکن ضروری بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ "مجھے یہ موٹیویشن کی بکواس بالکل پسند نہیں۔ دانت برش کرو اور باہر نکلو۔ کوئی بھی جم جانا یا کچھ نیا سیکھنا پسند نہیں کرتا، کیونکہ یہ سب دردناک ہوتا ہے۔ لیکن خود کو اس کام پر مجبور کرنا پڑتا ہے اور پھر اس میں مہارت حاصل کرنی ہوتی ہے، جوش و خروش نہ کھوئیں، ورنہ عمر سے پہلے بوڑھے ہو جائیں گے”۔
سلمان خان نے جوش و خروش اور محنت کی اہمیت پر بھی بات کی اور کہا کہ اگر آپ زندگی میں کسی بھی چیز کے لیے اپنا جوش و خروش کھو بیٹھیں، تو آپ خود کو قبل از وقت بوڑھا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہم بچپن میں کھیلتے تھے اور تھک کر ہانپنے لگتے تھے، لیکن پھر بھی ہمارے چہروں پر مسکراہٹ ہوتی تھی اور ہم دوبارہ کھیلنے کے لیے تیار ہوتے تھے۔ آج کل لوگ تھوڑی سی محنت کے بعد سست ہو جاتے ہیں۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔”
سلمان خان نے اپنی نیند کی عادات کے بارے میں بھی بتایا اور کہا کہ ان کا سونے کا کوئی خاص وقت مقرر نہیں ہوتا، میں زیادہ تر دو گھنٹے ہی سوتا ہوں، لیکن مہینے میں ایک بار ایسا بھی ہوتا ہے کہ 7-8 گھنٹے کی نیند پوری ہو جائے۔
انہوں نے کہا کہ شوٹنگ کے دوران اگر چند منٹ کا وقفہ مل جائے تو بھی نیند لے لیتا ہوں۔ جب میرے پاس کرنے کو کچھ نہ ہو، تبھی میں سوتا ہوں۔ اس لیے جیل میں میں نے خوب نیند پوری کی۔”
سلمان خان نے کہا کہ کامیاب لوگ اکثر اپنی کامیابی کا مکمل کریڈٹ خود لے لیتے ہیں، جو کہ غلط ہے، آپ اپنی ناکامیوں کی مکمل ذمہ داری لے سکتے ہیں، لیکن کامیابی کبھی صرف آپ کی نہیں ہوتی۔ اگر آپ اسے اپنے سر پر سوار کر لیں، تو آپ خود کو تباہ کر لیں گے۔”
یہ انٹرویو سلمان خان کے مداحوں کے لیے ایک منفرد موقع تھا، جس میں انہوں نے اپنی زندگی کے اصول، محنت، ڈسپلن اور کامیابی کے بارے میں اپنی سوچ کا کھل کر اظہار کیا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ ہمارے وقت میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے۔
حال ہی میں اداکار نے ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے بچپن کی یادیں تازہ کیں اور بچوں کی تربیت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔
انٹرویو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے اپنی چند عادتوں کا ذکر کیا جو بچوں کی تربیت کرتے ہوئے انہوں نے اپنے والد سے اپنائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ بچے وقت پر سو جایا کریں، باہر کا کھانا نہ کھائیں یا کم کھائیں۔ ایک وقت تھا میرے والد بھی مجھے ان چیزوں سے روکا کرتے تھے اور اب میں اپنے بچوں کو منع کرتا ہوں تاکہ ان میں نظم و ضبط قائم رہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے والد صرف منع نہیں کرتے تھے بلکہ مارتے بھی تھے، ہمارے وقتوں میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج ایسا نہیں ہے، آج آپ اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے اور مارنا چاہیے بھی نہیں کیونکہ آج کے بچے برداشت نہیں کرسکتے۔
عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ بچوں کو سکھانے کے لیے ایک یا دو تھپڑ تو ٹھیک ہیں لیکن مارنا نہیں چاہیے۔ بچوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اگر وہ کسی چیز کو لے کر والدین سے جھوٹ کہہ رہے ہیں تو وہ غلط کام کر رہے ہیں، والدین سے چیزوں کو نہ چھپائیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے وقتوں میں بچوں اور والدین کے درمیان فاصلہ ہوا کرتا تھا بات نہیں ہوتی تھی لیکن آج کے بچے والدین سے کھل کر بات کرتے ہیں اور ہم بھی یہ وقت کے ساتھ ساتھ سیکھ گئے ہیں کہ مارنے کے بجائے بات کرنا زیادہ ضروری ہے۔