سندھی ہاری تحریک نے سندھ دشمن منصوبوں کو مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھی ہاری تحریک کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس مرکزی صدر غلام مصطفیٰ چانڈیو کی صدارت میں ڈی ٹین پلیجو ہاؤس، قاسم آباد، حیدرآباد میں منعقد ہوا، جس میں پاکستان کسان رابطہ کمیٹی اور سندھی ہاری تحریک کی جانب سے 16 فروری کو بھٹ شاہ میں منعقد ہونے والی ملک گیر ہاری کانفرنس کے لیے منصوبہ بندی کی گئی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سندھی ہاری تحریک کے مرکزی صدر غلام مصطفیٰ چانڈیو نے کہا کہ 16 فروری کو ہزاروں ہاری ‘ہاری کانفرنس’ میں جمع ہو کر سندھ اور پاکستان دشمن منصوبوں کو مسترد کریں گے۔ اس کانفرنس میں سندھ سمیت ملک بھر کے ہاری رہنما شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر سندھ کی زمینوں پر قبضے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ سندھ کی زمینوں پر صرف اور صرف سندھی ہاریوں اور مزدوروں کا حق ہے، جو محنت کر کے فصلیں اگاتے ہیں۔ سندھی ہاری تحریک مطالبہ کرتی ہے کہ زرعی اصلاحات لا کر زمینوں کو کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر کمپنیوں کے حوالے کرنے کے بجائے بے زمین ہاریوں میں تقسیم کیا جائے۔ہ پنجاب کا حکمران طبقہ پیپلز پارٹی کی سہولت کاری سے سندھ کا پانی مکمل بند کر کے سندھ کو بنجر بنانے کی سازش کر رہا ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر دلدار لغاری نے کہا کہ سندھ حکومت کی سرپرستی میں دریائے سندھ سے چھے نئے کینال نکالے جا رہے ہیں، جس سے سندھ میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو جائے گی، جبکہ دوسری طرف چولستان کی بنجر زمین پر سندھ کے حصے کا پانی پہنچا کر وہاں کی زمینیں مقامی ہاریوں سے خالی کروا کر کمپنیوں کے حوالے کی جا رہی ہیں، جسے سندھی اور سرائیکی عوام کبھی قبول نہیں کریں گے۔اجلاس میں علی نواز ڈاہری، اسماعیل خاصخیلی، دریاء خان زئور، بلاول لاشاری، نور محمد خاصخیلی، مظہر میر جت، یونس مہر، فیاض اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سندھی ہاری تحریک
پڑھیں:
14نومبر کوحیدر آبا ئی پاس پرتاریخی جلسہ ہوگا‘تحریک تحفظ آئین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماؤں نے کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ 14 نومبر کو حیدرآباد بائی پاس پر تاریخی جلسہ کیا جائے گا، جس میں تحریک تحفظ آئین پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی قائدین شرکت کریں گے۔ رہنماؤں نے کہا کہ یہ جلسہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی اور عوامی مینڈیٹ کے احترام کے لیے ایک تاریخی سنگ میل ثابت ہوگا۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے مرکزی وائس چیئرمین سید زین شاہ نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان 2024ء کے عام انتخابات کے بعد اس لیے بنی کہ ملک میں آئین کی بالادستی ختم ہوچکی ہے۔ 2022ء کے بعد ہائبرڈ نظام مسلط کیا گیا جبکہ موجودہ حکومت بوگس الیکشن کے ذریعے قائم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک صرف آئین کے تحت ہی چل سکتا ہے، صدر اور وزیراعظم اگر ماورائے آئین اقدامات کریں گے تو ملک کیسے چلے گا۔ سید زین شاہ نے کہا آئین و قانون کی بالادستی کے لیے موجودہ نظام کا خاتمہ ضروری ہے۔ پورے ملک میں عوامی رابط مہم کریں گے۔ 14 نومبر کو حیدرآباد بائی پاس پر تاریخی جلسہ ہوگا۔ جلسے میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کی مرکزی قائدین شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا پارلیمانی نظام کو تبدیل کر کے اگر صدارتی نظام کو لانے کی کوشش کی گئی گئی تو ہم بھرپور مخالفت کریں گے۔ عام انتخابات میں عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا‘ عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ چوری شدہ مینڈیٹ سے بننے والی حکومتیں عوام کو قبول نہیں ہیں۔ سید زین شاہ نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم سے پاکستان کے آئین کی بنیادیں ہلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس ترمیم کے ذریعے صوبوں کے اختیارات ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے جو پارلیمانی جمہوریت پر براہ راست حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر صوبوں کے نام پر کسی قسم کی تبدیلی کی گئی تو بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔