اینٹی کرپشن اداروں کی مضبوطی و گورننس میں اصلاحات، آئی ایم ایف وفد پاکستان پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں اینٹی کرپشن کے اداروں کو مضبوط بنانے اور گورننس میں اصلاحات کیلئے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا وفد پاکستان پہنچ گیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا وفد 14 فروری تک پاکستان میں قیام کرے گا۔ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن اور اینٹی منی لانڈرنگ اقدامات 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کا حصہ ہے، وفد نیب، عدلیہ سمیت مختلف اداروں اور وزارتوں کے حکام سے ملاقاتیں کرے گا، وفد کی جوڈیشل کمیشن اور سپریم کورٹ حکام سے بھی ملاقات کا امکان ہے۔
26 ویں ترمیم کو پارلیمنٹ یا سپریم کورٹ فیصلہ ہی ختم کر سکتا ہے: جسٹس محمد علی مظہر
ذرائع کا کہنا ہے کہ عدلیہ کی آزادی اور ججوں کی تعیناتی کے طریقہ کار پر بات چیت کا امکان ہے، ملاقاتوں کا مقصد قانونی حکمرانی، انسداد بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کا جائزہ لینا ہے۔
وزارت خزانہ کے حکام نے آئی ایم ایف وفد کی آمد پر فی الحال تبصرے سے گریز کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی معاشی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا مشن جلد پاکستان آئے گا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف
پڑھیں:
موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں اضافہ کر دیا، آؤٹ لک ‘مستحکم’ قرار
موڈیز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں ایک درجہ اضافہ کرتے ہوئے اسے ‘Caa1’ سے ‘Caa2’ کر دیا گیا ہے، جسے ‘مستحکم’ آؤٹ لک بھی دیا گیا ہے۔
اس فیصلے کو ملک کی مالی حالت میں بہتری اور اصلاحات کے نفاذ کے تناظر میں اہم سمجھا جا رہا ہے۔
موڈیز نے اس ریٹنگ میں اضافے کی وجہ پاکستان کی بیرونی مالی حالت میں بہتری اور آئی ایم ایف کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی پروگرام کے تحت اصلاحات کی کامیاب تکمیل کو قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ متوقع ہے، اگرچہ ملک اب بھی بروقت مالی معاونت پر انحصار کرتا ہے۔
اسی طرح، حکومتی مالی پوزیشن بھی مضبوط ہو رہی ہے، لیکن قرضوں کی ادائیگی کی صلاحیت اب بھی کمزور ہے۔
موڈیز نے اس بات کا بھی ذکر کیا ہے کہ پاکستان کی حکومتی حکمت عملی میں سیاسی غیر یقینی صورتحال اور کمزور حکومتی کارکردگی کے مسائل موجود ہیں، جو کریڈٹ پروفائل پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔
تاہم مستحکم آؤٹ لک اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ موجودہ مالی صورتحال میں توازن ہے، اور اگر اصلاحات کی رفتار تیز ہوئی تو کریڈٹ پروفائل میں مزید بہتری ممکن ہے۔
یہ ریٹنگ میں اضافہ پاکستان کے مالی استحکام اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی عکاسی کرتا ہے، جو ملک کی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں