خیبرپختونخوا نے بھی انتشار، جلاو گھیراو کی سیاست کو مسترد کر دیا، عظمی بخاری
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
خیبرپختونخوا نے بھی انتشار، جلاو گھیراو کی سیاست کو مسترد کر دیا، عظمی بخاری WhatsAppFacebookTwitter 0 9 February, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس )وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ کے عوام نے بھی بانی پی ٹی آئی کی انتشار اور جلا وگھیراو کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ حکومتی وسائل کے استعمال اور سرکاری ملازمین کی جلسہ گاہ حاضریاں لگاکر بھی پانچ ہزار بندے اکٹھے نہیں کرسکے۔عظمی بخاری نے کہا کہ جنید اکبر اپنے پہلے امتحان میں ہی بری طرح فیل ہو گئے ہیں، جبکہ علی امین گنڈا پور نے حسب روایت لچرپن سے بانی پی ٹی آئی کو خوش کرنے کی ناکام کوشش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے کسی ضلع سے لوگ نہیں نکلے، اور جو نکلے، وہ بھی صرف دکھاوے کے لیے گرفتاریاں دینے آئے تاکہ بانی پی ٹی آئی کے سامنے نمبر بنا سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 9مئی اور 26نومبر کی ناکام بغاوتوں کے بعد عوام احتجاجی سیاست سے تنگ آ چکے ہیں۔ خیبرپختونخواہ کے نوجوانوں نے بھی دیکھ لیا ہے کہ پنجاب کے نوجوانوں کو الیکٹرک بائیکس اور اسکالرشپ مل رہے ہیں، لہذا انہیں بھی یہی سہولتیں ملنی چاہئیں۔ عظمی بخاری نے اعلان کیا کہ انشا اللہ جلد ہی مریم نواز خیبرپختونخواہ کے نوجوانوں کو بھی اسکالرشپ فراہم کریں گی۔ انہوں نے مسلم لیگ (ن)کی قیادت کے ویژن پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میاں نوازشریف کی قیادت میں پاکستان دوبارہ ایک طاقتور ملک کے طور پر دنیا کے نقشے پر ابھر رہا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نے بھی
پڑھیں:
پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق رکن قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان محمود مولوی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے جہاں مفاہمت اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد واضح ہے، ہم اس ملک میں مفاہمت، مکالمے اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا چاہتے ہیں کیونکہ مزاحمت اور تصادم کی سیاست نے قومی مفاد کو پسِ پشت ڈال دیا ہے۔ محمود مولوی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جو عناصر تصادم چاہتے ہیں، وہ دراصل قوم کو تقسیم اور اداروں کو کمزور کرنے کے خواہاں ہیں، ان کے لیے ہمارا پیغام بالکل واضح ہے کہ اگر آپ واقعی پاکستان کے خیرخواہ ہیں، تو مفاہمت کے راستے پر آئیں، مکالمے میں شامل ہوں اور ایک پرامن اور مستحکم سیاسی ماحول کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ سینئر سیاستدان نے کہا کہ پاکستان آج عالمی سطح پر ایک مضبوط اور قابلِ اعتماد ملک کے طور پر ابھر رہا ہے، امریکا، چین اور سعودی عرب جیسے ممالک ہمارے اسٹریٹیجک پارٹنرز ہیں، مگر افسوس کہ اندرونی سطح پر ہم اب بھی سیاسی طور پر کمزور ہیں۔