چین؛ اپنے رشتہ داروں سے لاکھوں ڈالرز ہتھیانے کیلیے جعلی شادی کرنے والی خاتون کو قید کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
چین میں ایکخاتون نے اپنے ریئل اسٹیٹ ایجنسی کے ناکام ہونے پر نقصان کا ازالہ کرنے کے لیے اپنے ہی رشتہ داروں کو ٹھگ لیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شنگھائی سے تعلق رکھنے والی 40 سالہ خاتون منگ نے اپنے رشتہ داروں کو بتایا تھا کہ وہ ایک "امیر" رئیل اسٹیٹ بزنس مین سے شادی کر رہی ہے۔
حالانکہ منگ نے ایک ڈرائیور کے ساتھ بڑی دھوم دھام سے صرف شادی کا ڈھونگ رچایا تھا اور رشتہ داروں کو ایک من گھڑت کہانی سنائی تھی۔
خاتون نے بتایا کہ ان کا شوہر کئی بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں ہر کام کر رہے ہیں اس لیے وہ سستے داموں پراپرٹیز خریدنے میں مدد دے سکتے ہیں۔
منگ نے ایک چھوٹا فلیٹ بھی خریدا جس کی قیمت 1.
خاتن نے اپنے کزن سے یہ بھی کہا کہ وہ دوسرے رشتہ داروں سے یہ جھوٹ بولے کہ اسے منگ اور اس کے جعلی شوہر جیانگ کے روابط کی وجہ سے یہ بہترین قیمت ملی۔
اس کے بعد، منگ نے دیگر رشتہ داروں کو نئی رہائشی عمارات کے شو رومز میں لے جا کر کہا کہ وہ قیمتوں میں 61,000 روپے (700 ڈالر) فی مربع میٹر تک کمی کروا سکتی ہے۔
منگ کی پیشکش اور اس کی تیار کردہ منصوبہ بندی سے متاثر ہو کر کم از کم پانچ رشتہ داروں نے فلیٹس خریدنے کے لیے اس سے بڑی رقمیں دیں۔
کچھ نے تو زیادہ منافع کے لالچ میں سرمایہ کاری کے لیے اپنی موجودہ جائیدادیں بھی بیچ دیں اور رقم منگ کو دیدیں۔ اس طرخ خاتون کے پاس 13 لاکھ ڈالرز کی خطیر رقم جمع ہوگی۔
منگ نے رقم تو لے لی لیکن پراپرٹی کے کاغذات اور ملکیت کے لیے کئی سالوں تک ٹرخاتی رہی جس پر رشتہ داروں نے اصل پراپرٹی ڈویلپر سے رابطہ کیا تو معاملہ کچھ اور نکلا۔
جس پر خاتون کے خلاف عدالت میں مقدمہ چلا اور اسے ساڑھے 12 سال قید کی سزا سنائی گئی جب کہ اس کے جعلی شوہر کو 6 اور کزن کو 5 سال قید کی سزا ہوئی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رشتہ داروں کو کے لیے اور اس
پڑھیں:
تنخواہ داروں پر کتنا ٹیکس ہونا چاہیے؟ سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کردیں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کر دیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق چیئرمین اکنامک پالیسی تھنک ٹینک اور سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے وفاقی حکومت کو پیش کی گئی بجٹ تجاویز میں کہا کہ صنعت کاری ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے، مستقل 5 سال کی صنعتی اور برآمدی پالیسی ضروری ہے۔
ڈاکٹر گوہر اعجاز کا کہنا تھا شرح سود 6 فیصد اور صنعت کے لیے توانائی کے نرخ 9 سینٹ فی یونٹ بہت اہم ہیں، تنخواہ دار افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 20 فیصد تک ہونی چاہیے اور سپر ٹیکس صرف ان کارپوریشنز پر ہو جن کا منافع 10 ارب روپے سے زیادہ ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس گھر مالکان کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ودہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جانا چاہیے، زراعت کو جدید بنانا اور پیداواری صلاحیت کو پیمانہ بنانا اور اسے یقینی بنانا ہو گا۔
توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ
مزید :