التجا مفتی کو حراست میں لیا گیا ہے، محبوبہ مفتی
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
پی ڈی پی کی خاتون لیڈر نے کہا کہ منتخب حکومت دہلی میں دوپہر کے کھانے کے انتظامات میں اتنی مصروف ہے کہ اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین کی فکر نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی خاتون لیڈر التجا مفتی نے ہفتے کے روز دعویٰ کیا کہ انہیں جموں کے سرکٹ ہاؤس میں حراست میں لیا گیا ہے۔ یہ سب جموں و کشمیر پولیس نے ان کی پریس کانفرنس کو منسوخ کرنے کے لئے کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایکس پر لکھا کہ یہ نیا کشمیر ہے اور یہ اس کا اصل چہرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ منتخب حکومت دہلی میں دوپہر کے کھانے کے انتظامات میں اتنی مصروف ہے کہ اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین کی فکر نہیں ہے۔ ساتھ ہی سابق وزیراعلٰی اور پی ڈی پی کے سربراہ محبوبہ مفتی نے الزام لگایا کہ متاثرین کے اہل خانہ سے ملنا اور انہیں تسلی دینا اب جرم بن گیا ہے۔ یہ پولیس کی حالیہ کارروائی سے ظاہر ہے، جس نے التجا مفتی کو جموں کے سرکٹ ہاؤس میں حراست میں لیا اور اسے پریس کانفرنس کرنے سے روک دیا۔ التجا مفتی کٹھوعہ کے بلاور میں ماکھن دین کے خاندان سے ملنا چاہتی تھی۔ جنہوں نے حال ہی میں خودکشی کی تھی تاہم آج صبح انہوں نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی۔
ساتھ ہی التجا مفتی نے الزام لگایا کہ ماکھن دین کو پولیس تشدد کی وجہ سے خودکشی کرنے پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین کی کوئی فکر نہیں۔ اسی دوران محبوبہ مفتی نے ایک پوسٹ میں کہا کہ التجا آخرکار ماکھن دین کے سوگوار خاندان سے ملنے پہنچ گئی۔ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ انہیں اتنی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا اور متاثرہ خاندان کو تسلی دینے کے لئے ایک بھگوڑے کی طرح سفر کرنا پڑا۔ ایک الگ پوسٹ میں محبوبہ مفتی نے لکھا کہ اب التجا کو جموں کے سرکٹ ہاؤس میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ انہیں پریس کانفرنس کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ آزاد شہریوں کے طور پر ہمارے جمہوری حقوق کے لئے یہ صریح نظر انداز ایک پریشان کن رجحان کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ انتہائی بدقسمتی اور ستم ظریفی ہے کہ ریاستی حکومت کے ایک وزیر کے بلاور کے دورے کو پولیس نے سہولت فراہم کی اور التجا کو اس کی سزا دی جا رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی انہوں نے مفتی نے گیا ہے
پڑھیں:
پاکستان نے کشمیر بارے مودی کے گمراہ کن بیانات مسترد کردیئے
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے نریندر مودی کے بیانات مسترد کردیا۔
وفاقی دارالحکومت سے جاری بیان میں دفتر خارجہ کا کہنا تھاکہ پاکستان جموں کشمیر کے بارے نریندر مودی کے گمراہ کن بیانات کو مسترد کرتا ہے، اس طرح کے بیانات کا مقصد کشمیر سے بین الاقوامی توجہ ہٹانا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، نریندر مودی نے ایک بار پھر پاکستان پر پہلگام حملے کا الزام لگایا ہے، مودی بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی کررہا ہے، جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہےکہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے، بیان بازی سے کشمیر کی قانونی اور تاریخی حقیقت تبدیل نہیں ہوسکتی، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کو اس کے ظلم و ستم کا جوابدہ ٹھہرائے۔