پاکستان سے فلسطینیوں کے لئے امداد کی 23 ویں کنسائنمنٹ روانہ ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
سٹی42: پاکستان کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے فلسطین، لبنان اور شام کے لوگوں کے لیے 23 ویں امدادی کھیپ روانہ کر دی ہے، یہ بات وزیراعظم شہباز شریف کے دفتر نے اتوار کو بتائی۔
50 ٹن ضروری سامان پر مشتمل یہ کھیپ NDMA نے پاکستانی خیراتی ادارے الخدمت فاؤنڈیشن کے تعاون سے خطے میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں سے متاثرہ لوگوں کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے بھیجی تھی۔
غزہ میں اسرائیل کی جنگ جو اکتوبر کے بعد شروع ہوئی تھی۔ حماس کے 2023 کے حملوں میں 48,000 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی ہوئے اور لاکھوں لوگ علاقے میں بے گھر ہوئے، جب کہ لبنان اور شام پر اسرائیلی حملوں سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے۔
وزیراعظم کے دفتر کے مطابق امدادی سامان کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے اردن روانہ کیا گیا۔
پرائم منسٹر آفس نے ایک بیان میں کہا، "امدادی کھیپ میں ٹن پیکنگ میں گوشت، پاؤڈر دودھ، حفظان صحت کی کٹس، کپڑے، کمبل، خیمے اور سلیپنگ بیگز شامل تھے۔"
پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور نہ ہی اس کے ساتھ سفارتی تعلقات رکھتا ہے اور "بین الاقوامی طور پر متفقہ پیرامیٹرز" کی بنیاد پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کا مطالبہ کرتا ہے۔
پاکستان نے اسرائیل سے گولان کی پہاڑیوں سمیت لبنانی اور شامی علاقوں سے دستبرداری کا مطالبہ بھی کیا ہے اور بین الاقوامی معاہدوں کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کے امن دستوں کو آزادانہ طور پر خطے میں کام کرنے کی اجازت دینے ک یبھی بات کی ہے۔
پرائم منسٹر آفس نے کہا، "حکومت پاکستان لبنان، شام اور فلسطین کی جنگ سے متاثرہ آبادیوں کی ضروریات کے مطابق امدادی سامان بھیجنا جاری رکھے ہوئے ہے۔"
"مجموعی طور پر، اب تک، 1,803 ٹن امدادی سامان روانہ کیا جا چکا ہے۔"
راولپنڈی میں آپریشن،غیر قانونی 205 افغان باشندوں کو ملک بدر کر دیا گیا
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ
اسلام آباد:افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، ایک روز میں صرف چمن بارڈر سے تقریباََ 10 ہزار 7 سو افغان مہاجرین کو باعزت طریقہ سے افغانستان واپس روانہ کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ چمن کے بعد آج سے طورخم سرحد سے بھی شروع کردیا گیا، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک تقریباََ 15 لاکھ 60 ہزار افغان مہاجرین کی وطن واپسی ہو چکی ہے۔
اطلاعات کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی قانونی طریقہ کار کے تحت کی جا رہی ہے، ہر شخص کے دستاویزات کی تصدیق کے بعد ہی سرحد عبور کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے، افغان مہاجرین کے لیے ایف سی اور سول انتظامیہ کی جانب سے نہ صرف رہائش بلکہ کھانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ افغان جنگ اور خانہ جنگی کے باعث پاکستان نے 40 سال تک افغانیوں کی بہترین میزبانی کی اور ایک عظیم مثال قائم کی، افغان مہاجرین کی واپسی کا اقدام پاکستان نے اپنی قومی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا ہے تاہم اب پاکستان میں بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے داخلہ ممکن نہیں ہوگا۔