کشمیری چائے/گلابی چائے
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اجزاء
فریج کا ٹھنڈا پانی 2گلاس،دودھ ایک کلو،کریم حسب پسند،گرین ٹی 4 tbs،بادیان کے پھول 2،دار چینی 5 انچ کی اسٹک اگر چھوٹی چھوٹی ہوں تو ایک 5?ٹی اسپون جتنی،سبز الائچی 5-6،میٹھا سوڈا 1/2 tsp، بادام حسب پسند،پستہ حسب پسند،نمک ایک چٹکی۔
ترکیب
سب سے پہلے برتن میں پانی،گرین ٹی ،بادیان کے پھول،دارچینی ،سبز الائچی (کھول کر)ڈال کر پکنے کے لئے رکھیں ابال آئے تو آنچ درمیانی کردیں سات آٹھ منٹ پکنے دیں، پھر سوڈا ڈال کر مکس کردیں مزید دس منٹ پکائیں ۔۔
دودھ بوائل کریں، کریم اور چینی ڈالیں،اور آنچ بالکل دھیمی کردیں ۔ کریم ڈالنا ضروری نہیں چاہیں تو ڈالیں ورنہ نہیں چینی اپنی پسند کے لحاظ سے کم زیادہ کرلیں ۔۔
قہوہ چولہے سے اتار کر چھان لیں ۔۔
دو جگ لے لیں تھوڑا سا ٹھنڈا پانی شامل کرکے بار بار ایک سے دوسری میں منتقل کریں.
10 سے پندرہ بار یہی عمل دہرائیں آپکو قہوہ کا رنگ تبدیل ہوتا ہوامحسوس ہوگا ۔۔۔
اب قہوہ چھان کر دودھ میں ڈال دیں جیسے جیسے ڈالیں گی ویسے ویسے دودھ پنک ہوتا جائے گا اس میں آرٹیفیشل کلر نہیں ڈلتا۔
اب ہلکی آنچ پر پکنے دیں ۔ ایک چٹکی نمک چھڑک لیں ،بادام پستہ باریک کاٹ کر ڈال لیں اور پھر کپوں میں نکال لیں۔
بعض لوگ دودھ میں کومیل کنڈینسڈ ملک بھی ملاتے ہیں اگر ملانے چاہیں تو چینی کی مقدار کم کرلیں،اسکے علاوہ کیوڑہ بھی ڈالا جاتاہے بعض آخر میں گلاب کی پتیاں بھی ڈالتے ہیں، اپنی پسند کے لحاظ سے تبدیلی کی جاسکتی ہے ۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اان کا کہنا تھا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کے معروف کارکن اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے کشمیری عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے محروم رکھنے کی بھارت کی پالیسی کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق الطاف وانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر "جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے فروغ" کے موضوع پر ایک آزاد ماہر کے ساتھ باضابطہ مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سنجیدہ یقین دہانیوں کے باوجود، بھارت نے کشمیریوں کے ساتھ اپنے وعدوں کو دس لاکھ سے زائد قابض فوجیوں کی تعیناتی، بڑے پیمانے پر نگرانی اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے جیسے سنگین اقدامات سے بدل دیا ہے۔ انہوں نے بھارت کے اگست2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے یکطرفہ اورغیر قانونی اقدامات کا حوالہ دیا جن کے تحت جموں و کشمیر کے الحاق اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ الطاف وانی نے خبردار کیا کہ جموں و کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے جہاں پرامن اختلافِ رائے کو جرم بنا دیا گیا ہے اور صحافیوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ اپنے آئندہ اجلاس سے قبل کشمیر پر ایک خصوصی بین الاجلاسی پینل طلب کرے، جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کا فیلڈ مشن دوبارہ قائم کرے اور مستقبل کے اقدامات میں کشمیری سول سوسائٹی کے نمائندوں کی شمولیت کو یقینی بنائے۔ انہوں نے زور دیا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔