پریم یونین کی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
پریم یونین کی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے سلسلے میں فیصل آباد ریلوے اسٹیشن پر ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کی قیادت پریم یونین کے چیف آرگنائزر خالد محمود چوہدری، زونل صدر ظہیرالدین بابر، زونل سیکرٹری کاظم فاروق گل، بائوطاہر،ملک منظور اور دیگر نے کی یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے خالد محمود چوہدری نے کہا ساری پاکستانی قوم اپنے ہر قسم کے اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔آج کے تاریخی دن اس بات کا اعادہ کیا جاتا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے۔کشمیر پاکستان کا اہم ترین حصہ ہے۔ کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی بلکہ مستقبل میں مزید تیز بھی ہو گی۔ انہوں نے ریاست پاکستان سے مطالبہ کیا کہ کشمیر کی آزادی کے لیے روڈمیپ کا اعلان کیا جائے۔ مسئلہ کشمیر کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنایا جائے۔ ریاست جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پوری دنیا کو بھارتی مظالم سے آگاہ کرے اور ساتھ بھر پور سفارتی مہم بھی شروع کرے۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستانی قوم غیور،بہادر کشمیریوں کے جذبہ حب الوطنی اور شہدائے کشمیر کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اور اقوام عالم اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جائے۔پاکستانی قوم کشمیریوں کی اخلاقی،سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور
پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب میں مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کرائی جائے، جب کہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر جیسے دیرینہ تنازعات کا فوری اور منصفانہ حل نکالنا عالمی امن کے لیے ناگزیر ہے۔
اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں اب تک 58 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ عالمی برادری ان مظالم پر خاموشی ترک کرے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان صرف اپنے خطے ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں امن کا خواہاں ہے، تاہم خطے میں امن کے لیے پاکستان کی یکطرفہ کوششیں کافی نہیں، تمام فریقین کو بامعنی مذاکرات کی طرف آنا ہوگا۔
نائب وزیراعظم نے جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ایک دیرینہ تنازع قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ علاقہ عالمی سطح پر متنازع تسلیم کیا گیا ہے اور اس کا حل کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہیے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوام متحدہ نے بھی کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کر رکھا ہے۔
اسحاق ڈار نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان 65 سال پرانا اور انتہائی اہم ہے، لیکن بھارت نے غیرقانونی طور پر 240 ملین پاکستانیوں کا پانی روکنے کی بات کی ہے جو قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کے مطابق اپنا کردار ادا کرتا رہے گا اور اصولوں کی پاسداری کے لیے پرعزم ہے۔ اس موقع پر انہوں نے سلامتی کونسل کی جانب سے تنازعات کے پرامن حل سے متعلق قرارداد کی منظوری کو خوش آئند قرار دیا۔
اختتام پر اسحاق ڈار نے کہا کہ دنیا بھر میں انصاف اور امن کے نظام کو درپیش خطرات کی بڑی وجہ یہی ہے کہ کئی عالمی تنازعات دہائیوں سے حل طلب ہیں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کی اشد ضرورت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسحاق ڈار اقوام متحدہ پاکستان غزہ جنگ بندی مسئلہ کشمیر وی نیوز