صحافیوں کو بیروزگار کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں،ڈاکٹر سعدیہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) کی صدر ڈاکٹر سعدیہ کمال، سیکرٹری جنرل شاہد علی، سینئر نائب صدر ناصر شیخ، نائب صدر توصیف احمد، انفارمیشن سیکریٹری عبدالرزاق چشتی ،سینئر صحافی مظہر جاوید و دیگر نے بول نیوز کے پانچ بیورو آفس کوئٹہ، ملتان،فیصل آباد، حیدرآباد اور سکھر میں بند کئے جانے اور صحافیوں کو بیروزگار کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بول نیوز کی انتظامیہ کا یہ عمل بدنیتی پر مبنی ہے۔ اس سے ان بیورو آفس میں کام کرنیو الے صحافی، کیمرہ مین اور دیگر عملہ بیروزگار ہوا ہے ، موجودہ حکومت اور خاص طورپر وزیرا طلاعات اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور بول ا نتظامیہ کیخلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ جس تیزی سے چینلز اور اخبارات میں صحافیوں اور دیگر ملازمین کو بیروزگار کیا جارہا ہے اس پر حکومت کی مجرمانہ خاموشی قابل افسوس ہے۔ پہلے ہی صحافی معاشی بدحالی کاشکار ہیں اوپر سے اس طرح کے ظالمانہ اقدامات ان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ انہوںنے وزیراعظم، وفاقی وزیر اطلاعات سمیت دیگر ذ مہ داران سے اپیل کی ہے کہ وہ چینلز اور اخبارات میں کام کرنے والے صحافیوں، کیمرہ مین، فوٹو گرافرز اور دیگر اسٹاف کی ملازمتوں کو تحفظ فراہم کرنے میںاپنا کردار ادا کریںاور اشتہارات کی ادائیگی کو ملازمین کو صحافیوں کی تنخواہوں اور دیگر واجبات کے ساتھ مشروط کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے بڑی تعداد میں اخبارات اور ٹی وی چینلز میں کام کرنے والے صحافیوں اور عملے کو کئی کئی ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئی ہیں جس کے باعث متاثرہ افراد کے گھروں میں نوبت فاقہ کشی تک پہنچ گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اور دیگر
پڑھیں:
صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا
اداکارہ صبا قمر نے سینئر صحافی کیخلاف سنگین الزامات پر قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ان دنوں اداکارہ صبا قمر اپنے دو ڈراموں ’پامال‘ اور ’کیس نمبر ‘9 کے باعث خبروں میں ہیں۔ حال ہی میں ان کے کراچی سے متعلق ایک بیان پر بھی سوشل میڈیا پر بحث جاری تھی، جس کے بعد ایک صحٓفی نے ان کے بارے میں متنازع دعوے کیے ہیں جس نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Showbiz Spy (@showbizspy_)
مذکورہ صحافی نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ صبا قمر 2003-2004 میں لاہور میں ایک ایسے گھر میں رہتی تھیں جو مبینہ طور پر ان کے کسی ’قریبی تعلق‘ والے شخص کا تھا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ صبا اس شخص کی ہراسانی کے باعث نجی خبر رساں ادارے؎ کے دفتر شکایت کے لیے آئی تھیں، جہاں ان کی پہلی ملاقات ہوئی۔
صبا قمر نے صحافی کے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ ایسے جھوٹے دعووں کیلئے ان کیخلاف قانونی چارہ جوئی کریں گی۔
سوشل میڈیا صارفین پر بڑی تعداد نے صبا قمر کے اس فیصلے کی حمایت کی ہے۔ ایک صارف نے لکھا، ’بہترین فیصلہ، ایسے لوگوں کو عدالت میں جواب دینا چاہیے۔‘ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’یہ شخص پہلے شعیب ملک کے حوالے سے بھی بیانات دے چکا ہے‘۔