حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) کی صدر ڈاکٹر سعدیہ کمال، سیکرٹری جنرل شاہد علی، سینئر نائب صدر ناصر شیخ، نائب صدر توصیف احمد، انفارمیشن سیکریٹری عبدالرزاق چشتی ،سینئر صحافی مظہر جاوید و دیگر نے بول نیوز کے پانچ بیورو آفس کوئٹہ، ملتان،فیصل آباد، حیدرآباد اور سکھر میں بند کئے جانے اور صحافیوں کو بیروزگار کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بول نیوز کی انتظامیہ کا یہ عمل بدنیتی پر مبنی ہے۔ اس سے ان بیورو آفس میں کام کرنیو الے صحافی، کیمرہ مین اور دیگر عملہ بیروزگار ہوا ہے ، موجودہ حکومت اور خاص طورپر وزیرا طلاعات اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور بول ا نتظامیہ کیخلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ جس تیزی سے چینلز اور اخبارات میں صحافیوں اور دیگر ملازمین کو بیروزگار کیا جارہا ہے اس پر حکومت کی مجرمانہ خاموشی قابل افسوس ہے۔ پہلے ہی صحافی معاشی بدحالی کاشکار ہیں اوپر سے اس طرح کے ظالمانہ اقدامات ان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ انہوںنے وزیراعظم، وفاقی وزیر اطلاعات سمیت دیگر ذ مہ داران سے اپیل کی ہے کہ وہ چینلز اور اخبارات میں کام کرنے والے صحافیوں، کیمرہ مین، فوٹو گرافرز اور دیگر اسٹاف کی ملازمتوں کو تحفظ فراہم کرنے میںاپنا کردار ادا کریںاور اشتہارات کی ادائیگی کو ملازمین کو صحافیوں کی تنخواہوں اور دیگر واجبات کے ساتھ مشروط کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے بڑی تعداد میں اخبارات اور ٹی وی چینلز میں کام کرنے والے صحافیوں اور عملے کو کئی کئی ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئی ہیں جس کے باعث متاثرہ افراد کے گھروں میں نوبت فاقہ کشی تک پہنچ گئی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اور دیگر

پڑھیں:

آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 06 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے امریکی حکومت کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چار ججوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے اقدام کو نظام انصاف کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ہے۔

ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ یہ پابندیاں اپنے عدالتی فرائض انجام دینے والے ججوں پر حملہ اور قانون کی عملداری سمیت ان اقدار کی کھلی توہین ہیں جن کا امریکہ طویل عرصہ سے دفاع کرتا آیا ہے۔

امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے گزشتہ روز عدالت کے ان ججوں پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا تھا جو افغانستان میں امریکی اور افغان فوج کے ہاتھوں مبینہ جنگی جرائم سے متعلق 2020 کے مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں اور جنہوں نے گزشتہ سال اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس وقت کے وزیردفاع یوآو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔

(جاری ہے)

یہ چاروں جج خواتین ہیں جن کا تعلق بینن، پیرو، سلوانیہ اور یوگنڈا سے ہے۔

فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ

وولکر ترک کا کہنا ہےکہ عدالت کے ججوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ بے حد پریشان کن ہے۔ امریکہ کی حکومت اس پر فوری نظرثانی کرے اور اسے واپس لیا جائے۔

'آئی سی سی' کو دنیا بھرکے 125 ممالک تسلیم کرتے ہیں جس نے امریکہ کی حکومت کے اس فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے پابندیوں کو بین الاقوامی عدالتی ادارے کی خودمختاری کو کمزور کرنے کی کھلی کوشش قرار دیا ہے۔

عدالت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ان پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان سے سنگین ترین جرائم پر احتساب یقینی بنانے کی عالمی کوششوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، امریکہ کے اس فیصلے سے قانون کی عملداری کے لیے مشترکہ عزم، عدم احتساب کے خلاف جدوجہد اور قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کی بقا کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت، سعودی ولی عہد کا عالمی برادری سے فوری کردار ادا کرنے کا مطالبہ
  • سعودی ولی عہد کا فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت، عالمی برادری سے فوری کردار ادا کرنے کا مطالبہ
  • اسرائیل غزہ کے حقائق کو دنیا بھر سے چھپا رہا ہے، اقوام متحدہ کا اعلان
  • بیروزگار نوجوان جعلی نوکری کے لیے کمپنیوں کو یومیہ فیس کیوں دیتے ہیں؟
  • ڈاکٹر، مگر کونسا؟
  • لبنان پر اسرائیلی حملے قابل مذمت: مقبوضہ کشمیر  پر مودی کا بیان مسترد کرتے ہیں، پاکستان
  • آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک
  • مودی کے بے بنیاد اور گمراہ کن بیانات کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان
  • پاکستان کی اسرائیلی افواج کی جانب سے بیروت پرفضائی حملوں کی شدید مذمت
  • پاکستان کی عید پر بیروت اور لبنان پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت