عمرہ زائرین کیلئے پولیو ویکسین لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
وزارت مذہبی امور نے کہا ہے کہ عمرہ زائرین کےلیے پولیو سے بچاؤ کی ویکسین لازمی ہے۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں ترجمان وزارت مذہبی امور نے کہا کہ سعودی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن نےپولیو ویکسین سے متعلق مراسلہ جاری کیا ہے۔
ترجمان کے مطابق مراسلے میں عمرہ زائرین کےلیے پولیو سے بچاؤ کی ویکسین لازمی قرار دی گئی ہے۔ترجمان وزارت مذہبی امور کے مطابق زائرین روانگی سے کم از کم 4 ہفتےقبل پولیو ویکسین حاصل کرنے کا سرٹیفکیٹ ہمراہ رکھیں۔
ترجمان کے مطابق روانگی کے وقت ویکسی نیشن کے عمل کو 6 ماہ سے زیادہ عرصہ نہیں ہونا چاہیے، تمام عمرہ زائرین متعلقہ ادارے، پولیس ویکسی نیشن کی شرط پر سختی سے عمل درآمد کریں۔
ترجمان وزارت مذہبی امور کے مطابق خلاف ورزی پرمتعلقہ اداروں کےخلاف قانونی کارروائی ہوسکتی ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 716 ارب مختص کرنے کی تجویز
مالی سال 26-2025ء کے بجٹ میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے 716 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت بی آئی ایس پی کی کوریج کو بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے، اسے عملی جامہ پہنانے کےلیے کفالت پروگرام کو 1 کروڑ خاندانوں تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی وظائف پروگرام کو مزید وسعت دی جائے گی تاکہ تقریباً 1 کروڑ 20 لاکھ بچوں کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔
وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ اگلے مالی سال میں بی آئی ایس پی کے لیے 716 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جو کے پچھلے سال کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہے۔
انہوں نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ ہماری حکومت ایک جامع اور موثر سماجی تحفظ کے نظام کے ذریعے معاشرے کے کمزور ترین طبقات کے تحفظ کےلیے پرعزم ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ مالی سال 25-2024ء میں بی آئی ایس پی نے کم آمدنی والے خاندانوں کو معاشی مشکلات سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں مزید بتایا کہ 592 ارب کے مختص فنڈز میں سے ایک کثیر رقم کے ذریعے 99 لاکھ مسحق خاندانوں کی غیر مشروط نقد امداد فراہم کی گئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ 1 کروڑ 16 لاکھ بچوں کو تعلیمی وظائف کی صورت میں مالی معاونت فراہم کی گئی۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ بی آئی ایس پی کے نشو ونما پروگرام کے 15 لاکھ ماؤں اور ان کے 16 لاکھ سے زائد بچوں کو نقد امداد اور غذائیت پر مبنی خصوصی خوراک فراہم کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پروگرام کے تحت مالی شمولیت کے فروغ کےلیے سال بھر میں 2لاکھ 50 ہزار مستحقین کو فنانشل لٹریسی کی تربیت دی گئی۔