اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوابی جلسے کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی بہت خوش تھے، لوگوں کی بہت زیادہ تعداد تھی جلسے میں، بانی پی ٹی آئی نے کہا 8 تاریخ کے الیکشن کے بعد پہلی دفعہ اتنے لوگ نکلے ہیں، اپنی یکجہتی کا اظہار کیا، ہم اپنا مینڈیٹ کبھی نہیں بھولیں گے۔ بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا صوابی کا جلسہ تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ تھا ووٹ اور مینڈیٹ جمہوریت کی بنیاد ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ دوسرا کوئی خط ایا ہے اس پر انہوں نے کہا کہ کنٹیکٹ سٹیبلش ہو گیا تھا، ہمارا ایک ہی رابطہ ہوا تھا، اس کے بعد ہمارا کوئی رابطہ نہیں ہے، کمیٹی ختم ہو گئی اور ڈیڈ لاک ہو گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ رابطے نہیں ختم ہونے چاہیے تھے دھیمے انداز سے ہم آگے بڑھتے، دانش مندانہ فیصلے ہوتے اس کا کوئی ایک سیاسی حل ڈھونڈا جاتا، پی ٹی آئی ایک سیاسی پارٹی ہے، ہم سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، باقی جو اپوزیشن پارٹی ہے، اس سے ہمارا رابطہ ہوگا، پرامن طریقے سے ہم اس عمل کو اگے بڑھاتے رہیں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن ہمارے ساتھ ابھی تک الائنس میں نہیں ہیں، ہماری کوشش ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ہوں جو قانون سازی ہوتی ہے وہ ہمارے ساتھ مل کر کریں، اس وقت ہم کوشش کر رہے ہیں کہ 8 فروری کو جو مینڈیٹ چوری ہوا اس پہ ابھی تک کوئی کمیشن نہیں بن سکا جو پٹیشن ہم نے فائل کی اس پہ ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ دو ممبر الیکشن کمشن اور چیف الیکشن کمشن ریٹائر ہو چکے ہیں انفارچونیٹلی 26 ترمیم کے تحت وہ آج بھی کنٹینیو رکھے ہوئے ہیں، نہ 26 ویں ترمیم کا کوئی فیصلہ ہو رہا ہے نہ کمشن میں نئے ممبران کا فیصلہ ہو رہا ہے ہماری کوشش ہوگی الیکشن کمشن میں انڈیفینڈنٹ لوگ آجائیں تاکہ کوئی جلد فیصلہ ہو جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں آج وکلا احتجاج کر رہے ہیں، کمیشن میں جو لوگ آ رہے ہیں اس میں علی ظفر نے بھی خط لکھا ہے میں نے بھی اسے انڈوز کیا ہے، ججز صاحبان نے بھی خط لکھا ہے سب نے یہ کہا ہے سپریم کوٹ کے ججز کو ذرا روک لیں جب تک اس چیز کا فیصلہ نہیں ہوتا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

پولیس گردی کی مذمت، صحافیوں کے ساتھ ہیں: فضل الرحمن 

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) سربراہ جمعیت علماء اسلام (ف) مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ نیشنل پریس کلب پر پولیس گردی کے واقعہ کی مذمت کرتا ہوں۔ مشکل وقت میں صحافی برادری کے شانہ بشانہ کھڑا ہوں۔ وہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد پہنچے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ صحافی پرامن لوگ اور اپنا دائرہ کار جانتے ہیں۔ ہر چار دیواری کا اپنا ایک تقدس ہوتا ہے۔ وہ صحافی فیلڈ میں نہیں تھے کہ ان کے خلاف شکایت کی جا سکے اور نہ ہی انہوں نے قانون ہاتھ میں لیا تھا۔ اسلام آباد پولیس کے اہلکار آئے، انہوں نے تشدد کیا اور صحافیوں کو مارا پیٹا گیا۔ اس اقدام کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی۔ صحافیوں کا احتجاج حق بجانب ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بیرسٹر گوہر نےعمر ایوب اور شبلی فراز کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
  • حکومت نے فلسطین پر اصولی مؤقف کو تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے: بیرسٹر سیف
  • پولیس گردی کی مذمت، صحافیوں کے ساتھ ہیں: فضل الرحمن 
  • اسرائیل کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا، پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے: گیلانی
  • کے پی کے کابینہ میں ردوبدل بانی کے وژن کو آگے بڑھانے کیلئے کیا : بیرسٹر سیف  
  • اسرائیل کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا نہ کرنے جا رہے ہیں‘ قائم مقام صدر مملکت
  • بانی پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ کو کابینہ کا اختیار دیا تھا‘ بیرسٹر سیف
  • ٹرمپ کا 20نکاتی فارمولا مسترد ،فلسطینیوں کیخلاف کوئی بھی ظالمانہ اقدام قابل قبول نہیں‘ مولانا فضل الرحمن
  • بانی پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ کو کابینہ میں ردوبدل کا اختیار دیا تھا: محمد علی سیف
  • اسرائیل کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا نہ کرنے جا رہے ہیں، قائم مقام صدر