پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کی انتظامیہ کا بڑا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کی انتظامیہ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے حیدر آباد میں قائم سول ایوی ایشن ٹریننگ انسٹیٹیوٹ میں عالمی سول ایوی ایشن سے بین الاقوامی معیار کے کورسز کرانے کی منظوری دے دی۔
ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پہلی بار انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن ٹیم 4 عالمی سطح کے ایوی ایشن شعبے کے کورس کرانے کے لیے مدعو کیا گیا یے، بین الاقوامی معیار کے کورسز 17 فروری تا 25 مارچ کو ہونگے۔
بیان کے مطابق ٹریننگ انسٹرکٹر کورسز، ٹریننگ ڈولپر،ٹریننگ منیجرز کورسز کرائے جائیں گے، پسنجر بورڈنگ برجز کورس بھی عالمی سول ایوی ایشن ٹیم حیدر آباد میں قائم سول ایوی ایشن ٹریننگ انسٹیٹیوٹ میں کرانے پہنچے گی۔
اس میں بتایا گیا کہ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی اور انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن نے کورسز کے متعلق رجسٹریشن اور شیڈول اپنی ویب سائٹ پر جاری کردیے۔
بیان میں کہا گیا کہ سول ایوی ایشن ٹریننگ انسٹیٹیوٹ حیدرآباد میں ان کورسز کے ہونے سے پاکستان اور خطے میں کی ایئرلائنز اور ایوی ایشن کمپنیاں پاکستان میں ہی کورسز کرسکیں گی، کورسز سے ملکی ایئرلاینز سول ایوی ایشن سمیت ایوی ایوی ایشن کمپنیوں کو مالی بچت ہوگی۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کی انتظامیہ نے عالمی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن ٹیم سے رابطہ کیا تھا، بین الاقوامی ایوی ایشن کورسز 17 فروری۔سے مارچ کے درمیان حیدر آباد میں سول ایوی ایشن ٹریننگ انسٹیٹیوٹ میں ہونگے، پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے ملازمین سمیت ایرلاینز ملازمین کو کورسز کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق عالمی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کورسز کرنے والوں کو بین الاقوامی سرٹیفکیٹ جاری کرے گی، ان کورسز سے ملکی اور بین الاقوامی ایرلائنز، ایوی ایشن کمپنیوں کو باہر کورس کرنے کے لئے نہیں جانا پڑے گا، یہ پہلی بار ہے کہ سول ایوی ایشن ٹریننگ انسٹیٹیوٹ میں عالمی سول ایوی ایشن یہ بین الاقوامی کورسز کے لیے ارہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن بین الاقوامی کورسز کے
پڑھیں:
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس: سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر عالمی فورمز سے رجوع کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(اوصاف نیوز) قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کے حالیہ جارحانہ اقدامات کے تناظر میں ممکنہ جوابی حکمتِ عملی پر غور کیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی، پاکستانیوں کے داخلے پر پابندی، واہگہ بارڈر کی بندش اور سفارتی عملے میں کمی جیسے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، اور پاکستان کے ردعمل پر مشاورت کی گئی۔
اجلاس میں پہلگام فالس فلیگ کے بعد ملکی داخلی و خارجی، خطے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال، سرحدی کشیدگی، اور قومی سلامتی کو درپیش خطرات پر بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آئے واقعے کے بعد بھارت کے یک طرفہ اقدامات کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں بھارتی سفارتی اور آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے سفارشات منظور کرلی گئیں۔
اجلاس میں اعلیٰ عسکری اور سیاسی قیادت کے ساتھ ساتھ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، طارق فاطمی اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں بھارتی سفارتی اور آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے سفارشات منظور کی گئیں۔
قومی سلامتی کمیٹی نے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان پر لگائے گئے تمام بھارتی الزامات کو مسترد کیا اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر عالمی فورمز سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا۔قومی سلامتی کمیٹی نے مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔
پاکستان میں سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار