26 نومبر احتجاج؛ 5 پی ٹی آئی کارکنوں کی درخواست ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے 26 نومبر کو احتجاج پر درج مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے 5 کارکنوں کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت منظور کرلی۔
انسداد دہشتگری عدالت نمبر 1 کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے پی ٹی آئی کارکنوں کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ اسی مقدمے میں بیشتر ملزمان کی ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں۔ ملزمان سے کوئی برآمدگی بھی نہیں ہوئی۔ استدعا ہے کہ عدالت ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں کو منظور کرے۔
سٹوڈنٹس کے لیے بلا سود بائیکس فراہمی سکیم کا آغاز
عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد ضمانتوں پر فیصلہ سنایا۔ عدالت نے ملزمان کی ضمانتیں 5 ہزار روپے کے مچلکوں کی عوض منظور کیں۔ملزمان کی جانب سے سردار محمد مصروف خان ایڈووکیٹ اور آمنہ علی ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے۔ ملزمان کے خلاف توڑ پھوڑ اور جلاو گھیراؤ کی دفعات کے تحت تھانہ کوہسار میں مقدمات درج ہیں۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ملزمان کی
پڑھیں:
نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔
پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔
پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔
دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔
اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔