سعید احمد:  پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی انتظامیہ نے اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کر دیا ہے تاہم پاکستان ایئر لائن پائلٹس ایسوسی ایشن (پالپا) نے اس اضافے کو ناکافی قرار دیتے ہوئے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

پالپا کی جانب سے پی آئی اے انتظامیہ کو ایک مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں تنخواہوں میں اضافے کو تسلی بخش نہ ہونے کا ذکر کیا گیا ہے۔ مراسلے میں کہا گیا کہ 9 سال بعد پی آئی اے کی بیسک تنخواہ میں تقریباً 17 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، لیکن پائلٹس کے فلائنگ الاؤنس اور دیگر بنیادی سہولیات میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

قدیم اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ پاکستان ریلوے اکیڈمی والٹن

پالپا نے مزید کہا کہ آخری مرتبہ 2016 میں پائلٹس کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا تھا، اور اس کے بعد سے اب تک کوئی اضافی اقدامات نہیں کیے گئے۔ ایوی ایشن انڈسٹری میں پی آئی اے کے پائلٹس کی تنخواہ سب سے کم ہے اور پی آئی اے پائلٹ کی گراس تنخواہ نجی ایئرلائنز کے پائلٹس کی تنخواہوں کا 50 فیصد بھی نہیں ہے۔

پالپا کا کہنا ہے کہ فلائٹ آپریشن کی سیفٹی اور ایفیشینسی برقرار رکھنے والے پائلٹس کے ساتھ اس قسم کی ناانصافی کی جا رہی ہے، اور پی آئی اے انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔ مزید یہ کہ پالپا نے قومی ایئر لائنز کے پائلٹس کی تنخواہیں کم از کم نجی ایئرلائنز کے پائلٹس کے برابر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

"شاہین، نسیم کو ٹیم سے باہر کرو" سابق کرکٹر کا مطالبہ

پالپا نے خبردار کیا کہ اگر اس مسئلے کو بروقت حل نہ کیا گیا تو پی آئی اے پائلٹس کا نیشنل فلیگ کیرئیر کو چھوڑنا ادارے کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے اور اس کا اثر یورپ میں پی آئی اے کے آپریشن کی بحالی کے پلان پر بھی پڑ سکتا ہے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: تنخواہوں میں کی تنخواہوں کیا گیا ہے پائلٹس کی کے پائلٹس پی آئی اے

پڑھیں:

25 ہزار ملازمین کے بیروزگار ہونے کا خدشہ

سرکاری ادارے کی بندش سے 25 ہزار افراد بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے، چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کسی کو بیروزگار نہ ہونے دیں، ملک پہلے ہی بیروزگاری کا شکار ہے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی ہاؤسنگ اینڈ ورکس پر قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، ایڈیشنل سیکریٹری ہاؤسنگ سے چیئرمین کمیٹی نے پاک پی ڈبلیو ڈی سے متعلق سوال کیا۔پاک پی ڈبلیو ڈی کی بندش سے 25 ہزار افراد بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے ، چیئرمین کمیٹی نے بتایا کہ کسی کو بیروزگار نہ ہونے دیں، ملک پہلے ہی بیروزگاری کا شکار ہے، پاک پی ڈبلیو ڈی کی بندش سے ترقیاتی منصوبے متاثر ہونے کا اندیشہ ہیں۔

اراکین اسمبلی نے 25 ہزار ملازمین کی ملازمتیں بچانے کا مطالبہ کر دیا اور کہا بندش سے قبل متبادل روزگار کا واضح منصوبہ پیش کیا جائے۔چیئرمین کمیٹی عبدالغفور نے کہا کہ اگر فیصلے فائلوں میں رہیں گے تو کمیٹی کا کیا فائدہ، تو ممبر کمیٹی عثمان علی نے کہا پروجیکٹس تعطل کا شکار ہیں، منسٹری ہمیں پنجاب بھیجتی ہیں اور پنجاب والے واپس منسٹری۔

ممبر کمیٹی حسان صابر کا کہنا اتھا کہ ایک ڈیپارٹمنٹ کو بند کر دیا اور دوسرا کھڑا ہی نہیں کیا،چیئرمین کمیٹی کی بات کی تائید کرتا ہوں، پاک پی ڈبلیو ڈی کو بحال کرنا چاہے، بتایا جائے کونسے 25 ہزار ملازمین فارغ کیے گئے۔ممبر کمیٹی انجم عقیل نے کہا سرکاری اداروں کے پراجیکٹ جتنے بھی ہوتے تاخیر کا شکار ہیں، سرکاری پراجیکٹ سرکاری محکموں کو دینے ہی نہیں چاہیے، ہاوسنگ کا پراجیکٹ 14 سال سے تاخیر کا شکار ہے ، اسکا ذمہ دار کون ہے۔

ریاض حسین پیرزادہ نے کہا میں نے کچھ عرصہ پہلے وزارت کا چارج سنبھالا ہے، سب ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔اراکین کمیٹی نے متفقہ طورپرمطالبہ کیا پاک پی ڈبلیو ڈی کی بندش پر وزیراعظم نظر ثانی کریں، پاک پی ڈبلیوڈی کی بندش سے ترقیاتی منصوبے متاثر ہو رہے ہیں، ادارے کو بند کرنے سے پہلے متبادل نظام قائم کیا جانا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا سول سرونٹ پروموشن پالیسی 2009 میں ترمیم کردی گئی۔
  • 25 ہزار ملازمین کے بیروزگار ہونے کا خدشہ
  • جنوبی پاکستان کی سرحد پر بھارتی افواج اور میزائل سسٹمز کی نقل و حرکت، کشیدگی میں اضافہ
  • سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایسٹر کی تقریب، مسیحی برادری کی خدمات کا اعتراف
  • آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلی جیسے بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے نجی شعبے کے تعاون کی ضرورت ہے،محمد اورنگزیب
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مندی،100 انڈیکس میں 250 پوائنٹس سے زائد کی کمی،ڈالر بھی مہنگا
  • ایف بھی آر ملازمین کا ملک گیراحتجاج، قلم چھوڑ ہڑتال کی دھمکی
  • اضافی چھٹیاں کرنے والے اساتذہ کیلئے بری خبر
  • سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبرآ گئی
  • پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت میں بڑا اضافہ