اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس حسن اظہر نے کہا کہ 9 مئی کو کور کمانڈرز ہاؤس میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی، آج کل جلاؤ گھیراؤ کرنا، توڑ پھوڑ کرنا فیشن بن چکا ہے۔ سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی جس دوران سزا یافتہ ملزم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیے۔ سلمان اکرم نے دلائل دیے کہ مرکزی فیصلےمیں کہاگیا ہے آرٹیکل175کی شق 3 سے باہرعدالتیں قائم نہیں ہوسکتیں، اس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا سروس معاملات میں ابتدائی سماعت محکمانہ کی جاتی ہے۔سلمان اکرم نے کہا کہ آرمی آفیسرز پر بھی آرٹیکل175 کی شق 3 کا اطلاق ہونا چاہیے، اس پر جسٹس نعیم اختر نے کہا 1973میں آئین بنا، 18 ویں ترمیم میں مارشل لا کے قوانین کا جائزہ لیا گیا، جوکام پارلیمنٹ کے کرنے کا ہے، اسے سپریم کورٹ سے کیوں کرانا چاہتے ہیں؟جسٹس نعیم نے ریمارکس دیے اگرکوئی ملٹری افسرآیا توپھر سوال کاجائزہ لیں گے،کیس کےاختیار سے باہر نہ نکلیں، بھارت میں پارلیمنٹ کے ذریعے قانون میں تبدیلی کی گئی۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا 9 مئی واقعات کی فوٹیج ٹیلی ویژن چینلز پر بھی چلائی گئی، کور کمانڈرز ہاؤس میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی، آج کل جلاؤ گھیراؤ کرنا، توڑ پھوڑ کرنا فیشن بن چکا ہے، 9 مئی کوایک گھرمیں گھس کرٹیلی ویژن اسکرین پر ڈنڈے مارے گئے، بنگلا دیش میں ایسا ہوا، شام میں لوٹ مار کی گئی، یہ کلچربن چکاہے، اس موقع پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کسی عام شہری کے گھر گھسنا بھی جرم ہے۔ جسٹس حسن اظہر نے سوال کیا کہ کیا دنیا میں کبھی کہیں کورکمانڈرز ہاؤسز پر حملے ہوئے؟اس پر سلمان اکرم راجا نے جواب دیا جی حملے ہوئےہیں جن کی مثالیں بھی آپ کے سامنے رکھوں گا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا عدالتی فیصلوں میں جو نشاندہی کی گئی کیا اس پر قانون سازی ہوئی؟ جسٹس مندوخیل نے کہا پارلیمنٹ معلوم نہیں کن کاموں میں پڑی ہوئی ہے جوباتیں یہاں کررہے ہیں وہ پارلیمنٹ میں کرنے کی ہیں۔ سلمان اکرم نے کہا سزا دینے کے عمل میں عدالتی اختیارات کو استعمال کیا جانا چاہیے، مارشل لا میں بلوچستان ہائیکورٹ نے ہمیشہ عام شہریوں کے تحفظ کے لیے فیصلے دیے، مرحوم جسٹس وقار سیٹھ صاحب نے بھی پشاور ہائیکورٹ سے اہم فیصلہ دیا جس کا حوالہ عالمی عدالت انصاف میں بھی دیا گیا مگر ان کے فیصلے کو سپریم کورٹ نے معطل کیا، کوئی عدالت آرٹیکل 175 کی شق 3 کے باہر قائم ہی نہیں جا سکتی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ سلمان اکرم توڑ پھوڑ میں گھس نے کہا کی گئی

پڑھیں:

جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھالیا

جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھالیا۔

رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس عائشہ ملک نے جسٹس منصور علی شاہ سے قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف لیا۔

تقریب میں جسٹس شاہد وحید، جسٹس عامر فاروق، جسٹس شاہد بلال اور جسٹس علی باقر نجفی نے شرکت کیں، تقریب میں ایڈوکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز سمیت سینئر وکلا نے بھی شرکت کیں۔

چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب میں موجود ہیں، وہ 10 جون کو فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد پاکستان واپس آئیں گے۔

جسٹس منصورعلی شاہ 10 جون تک بطور قائم مقام چیف جسٹس ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت گروتھ بھی فارم 47 کی طرح دکھا رہی ہے، شیخ وقاص اکرم
  • 3 سال میں 3 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے: شیخ وقاص اکرم
  • بھارت کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی کا فیصلہ واپس لے، بلاول
  • پچھلے 3 سال میں 3 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے، شیخ وقاص اکرم
  • ملک بھر میں عید کے تیسرے روز بھی گرمی کی شدت برقرار، شہری بے حال
  • انوارالحق سرکار کو جھٹکا،وزیرٹرانسپورٹ آزاد کشمیر جاوید بٹ کےسرپر نااہلی کی تلوار لٹکنے لگی، سٹیٹ سبجیکٹ چیلنج
  • عید کے بعد سپریم کورٹ میں سیاسی مضمرات کے حامل کونسے مقدمات زیر سماعت آئیں گے؟
  • جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے کے بعد ادارے میں کیا کچھ بدلا؟
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھالیا