لیبیا کشتی حادثہ: 16 میں سے 7 جاں بحق پاکستانیوں کی شناخت ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد: ایف آئی اے نے گزشتہ روز لیبیا کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے 16 افراد میں سے 7 کے پاکستانی شہری ہونے کی تصدیق کردی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے مطابق گزشتہ روز لیبیا کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے 16 افراد میں سے7 افراد پاکستانی تھے جن کی شناخت ان کے پاسپورٹ سے کی گئی ہے۔
ایف آئی اے کا بتانا ہے کہ حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا سے ہے، جن میں سے 6 کا تعلق کرم اور ایک کا باجوڑ سے ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے لیبیا کشتی حادثے اور پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رو لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں پاکستانی سفارت خانے نے اطلاع دی ہے کہ 65 مسافروں کو لے جانے والی کشتی لیبیا کے شہر زاوِیہ کے شمال مغرب میں واقع مرسا ڈیلا کی بندرگاہ کے قریب حادثے کا شکار ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لیبیا کشتی
پڑھیں:
دبئی:پاکستانیوں کیلئے ترسیلات زرآسان،بوٹم اورجنگل بے میں اشتراک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک )متحدہ عرب امارات کے ادارے ایسٹرا ٹیک کے فلیگ شپ پلیٹ فارم اور پہلے اے آئی فِن ٹیک ایپ بوٹم نے ملک کے معروف ڈیجیٹل ریمٹینس پلیٹ فارم جنگل پے کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرلی جس کے بعد متحدہ عرب امارات میں مقیم ستر لاکھ پاکستانی براہ راست بوٹم ایپ کے ذریعے تیز، محفوظ اور کم لاگت ترسیلات زر کی سہولت حاصل کر سکیں گے۔بوٹم کے اس فِن ٹیک سسٹم فیچر میں پاکستانی روپے کے ایکسچینج ریٹس سمیت بینک ڈپازٹ، موبائل والٹس اور پاکستان بھر میں کیش پِک اَپ پوائنٹس جیسی سہولتیں فراہم کرتا ہے۔جنگل پے دبئی فنانشل سروس اتھارٹی کے تحت ریگولیٹڈ ہے اور منی گرام، بڑے بینکوں اور امریکا کی نمایاں وینچر کیپیٹل فرمزسے منسلک ہے جو اب تک تین ارب امریکی ڈالر سے زائد کی سرحد پار ادائیگیاں کر چکا ہے۔جنگل پے خطے کے تارکین وطن کو اپنے اہل خانہ سے جوڑ رہا ہے۔یہ نئی ترسیلی سہولت ستمبر کے آخر تک فعال کر دی جائے گی، جس کے بعد متحدہ عرب امارات میں پاکستانی صارفین کے لیے اپنے اہل خانہ کو رقوم بھیجنا بے حد آسان ہو جائے گا۔ یہ بوٹم کے بڑھتے ہوئے مربوط مالیاتی ٹولز کے مجموعے میں ایک اور سنگ میل ہے۔اس ایپ کی لانچنگ کے موقع پر سی ای او جنگل پے امیر فردغسیمی نے کہا کہ یہ شراکت داری محض ٹیکنالوجی نہیں ہے بلکہ اس کے دور رس اثرات مرتب ہونگے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی تارکین وطن اپنے اہل خانہ کی کفالت کے لیے انتھک محنت کرتے ہیں۔جنگل پے کو بوٹم کیساتھ شامل کر کے ہم فوری، بغیرفیس اور شفاف رقوم کی ترسیل ان کے موبائل فون سے ممکن بنا رہے ہیں۔ یہ تیز، محفوظ اور ان کی ضروریات کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے۔اس موقع پر چیف بزنس آفیسر جنگل پے رض سہیل نے کہاکہ جنگل پے کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ تمام صارفین کو باآسانی ترسیلات زر پہنچ سکے خاص تو پر ان لوگوں کو جو دوردراز علاقوں میں رہائش پزیر ہیں۔انہوں نے کہا کہ بوٹم کیساتھ یہ شراکت داری پاکستان کے سب سے دور دراز علاقوں میں بھی خاندانوں کو فوری، محفوظ اور بلا معاوضہ رقوم کی ترسیل کو ممکن بناتی ہے۔دونوں اداروں میں شراکت داری کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وائس پریزیڈنٹ پراڈکٹ، ایسٹرا ٹیک رشبھ سنگھ نے کہا کہ اس شراکت داری کے ذریعے ہم خطے کی سب سے فعال رقوم کی ترسیل کے راستوں میں سے ایک کو مزید تیز، کم لاگت اور بوٹم ایپ کے ذریعے باآسانی قابلِ رسائی بنا رہے ہیں۔ یہ بوٹم کے بہتر یوزر ایکسپیرینس کو مزید آگے بڑھاتا ہے، جہاں پیسے بھیجنا بالکل کال کرنے جتنا آسان ہو گیا ہے۔