ہمیں کسی پر کوئی چیز زبردستی نافذ نہیں ہونی چاہیے، وزیرقانون
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ قانون کے مطابق کسی پر کوئی چیز زبردستی نافذ نہیں ہونی چاہیے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمیں کسی پر کوئی چیز زبردستی نافذ نہیں کرنی چاہیے، وہ ارکان جو اسپیکر کو بتائیں گے ان کی تنخواہ بڑھائی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کو غیرضروری قرار دے دیا
وزیرقانون نے کہا کہ قانون کا اطلاق سب پر ہونا چاہیے، کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہونی چاہیے، جو ارکان بڑھی ہوئی تنخواہیں نہیں لینا چاہتے وہ لکھ کردیں کہ وہ تںخواہ میں اضافہ نہیں چاہتے، تقریریں نہ کریں۔
اس سے قبل اسپیکر ایاز صادق نے اپوزیشن ارکان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن والے احتجاج بھی کرتے ہیں اور تنخواہیں بھی وصول کرتے ہیں، اگر کسی کو تںخواہ نہیں چاہیے تو دوٹوک بتادے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خزانہ نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کا اشارہ دے دیا
اسپیکر ایاز صادق نے اپوزیشن اراکین کو کہا کہ آپ کی حکومت ہوتو اسمبلی اصلی، کسی اور کی ہو تو جعلی، ایسا نہیں ہوسکتا، اگر کوئی رکن تنخواہ میں اضافہ نہیں چاہتا تو دوٹوک بتائے تقریریں نہ کرے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کو غیرضروری قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ غیر ضروری ہے جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ممبران قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں بھاری اضافہ کر دیا گیا، اسپیکر نے سمری پر دستخط کر دیے
انہوں نے کہا تھا کہ ملکی معیشت گر چکی، حکومت نے قومی اسمبلی سیشن کے آخری اجلاس میں تنخواہیں بڑھانے کی بات کی، یہ لوگ غزہ پر کوئی بات نہیں کرسکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسپیکر قومی اسمبلی اعظم نذیر تارڑ ایاز صادق پی ٹی آئی تنخواہ وزیرقانون.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپیکر قومی اسمبلی اعظم نذیر تارڑ ایاز صادق پی ٹی ا ئی تنخواہ کی تنخواہوں میں قومی اسمبلی کی تنخواہ پر کوئی نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو ہم سندھ کے ساتھ ہیں، علی امین
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو اس پر ہم سندھ کے ساتھ ہیں، جس کو حق کے مطابق پانی مل رہا ہے اس کی مخالفت نہیں کرتے، کوئی حق سے زیادہ پانی لے رہا ہے تو اس کی مخالفت کرتے ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا وژن ہے کہ کسی کے حق کی مخالفت نہیں کرتے، 1991 کے آبی معاہدے کے تحت حصہ ملا جس پر سمجھوتا نہیں کرسکتا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کے پی میں جو نہر بن رہی ہے اس پر 35 فیصد فنڈز میں دے رہا ہوں، سی آر بی سی ہماری ضرورت ہے جس سے تین لاکھ ایکٹر زمین آباد ہوگی۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر کوئی کیس نہیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پارٹی کا جو لائحہ عمل بنے گا اس کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب علی امین گنڈا پور نے مائنز اینڈ منرلز بل پر تنقید کرنے والوں کے سامنے سوالات رکھ دیے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بتایا جائے بل کی کونسی شق میں حکومت اور ایس آئی ایف سی کو اختیار دینے کی بات ہے؟ ایسا کوئی ایک لفظ دکھا دیا جائے تو پھر بات ہوگی۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ مفروضوں کا جواب نہیں دیں گے، کے پی نے کسی کو اختیار دیا نہ آئندہ دے گا، نہ ہی کوئی ہم سے زبردستی اختیار لے سکتا ہے۔