دوسری طرف سرایا القدس نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ منگل کی صبح نور شمس کیمپ کے وادی القلنسوہ میں ایک پیادہ دستے پر گھات لگانے اور انہیں براہ راست گولیوں نشانہ بنانے میں کامیاب ہوگئی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کے قصبے طولکرم میں اسلامی مزاحمت کاروں کے حملے میں کئی صیہونی ہلاک و زخمی ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کی طولکرم بٹالین نے اعلان کیا ہے کہ اس کے مجاھدین نے القدس بریگیڈز اور ریوینج اینڈ لبریشن گروپس کے ساتھ مل کر طولکرم کے نور شمس کیمپ میں ایک منصوبہ بند گھات لگا کر قابض فوج کی انفنٹری فورس کو نشانہ بنایا ہے جس میں متعدد دشمن فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے۔بٹالین نے وضاحت کی کہ ٹھیک 11:30 پر ان کی ایک لڑاکا فارمیشن کے ساتھ رابطہ بحال ہونے کے بعد انہوں نے تصدیق کی کہ وہ ایک انفنٹری فورس کو سخت گھات لگا کر نشانہ بنانے میں کامیاب رہے جس کے بعد دشمن فوج کو ریسکیو فورس کے ذریعے نورشمس کیمپ میں مدد فراہم کی گئی۔ ہلاک اور زخمی فوجیوں کو ہیلی کاپٹروں کی مدد سے منتقل کیا گیا۔

القدس بریگیڈز اور الاقصیٰ شہداء بریگیڈز کے ہمراہ القسام کے مجاھدین نے ایک پیادہ فورس کو نشانہ بنایا جو طولکرم کیمپ کے آس پاس کے ایک گھر کے چھپی ہوئی تھی۔ دوسری طرف سرایا القدس نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ منگل کی صبح نور شمس کیمپ کے وادی القلنسوہ میں ایک پیادہ دستے پر گھات لگانے اور انہیں براہ راست گولیوں نشانہ بنانے میں کامیاب ہوگئی۔ قابض فوج نے طولکرم اور اس کے کیمپوں پر چھاپوں، گرفتاریوں اور شہریوں کی املاک کی تباہی کا سلسلہ مسلسل سولہویں روز بھی جاری رکھا ہوا ہے۔ طولکرم پر جارحیت کے نتیجے میں 8 شہری شہید اور ہزاروں افراد کو قابض فوجیوں نے گن پوائنٹ پر بے گھر کر دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قابض فوج

پڑھیں:

بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا، فتںہ الخوارج کے حامیوں کو وارننگ دی جائے گی وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون کے حوالے کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔ جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ’’مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج  گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے‘‘، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائے گا، اگر فتنہ الخوارج  یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔ جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں،  مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مقامی افراد کے مطابق دہشتگردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • غزہ میں القسام بریگیڈز کی تازہ کارروائیوں میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک
  • کولمبیا کے صدارتی امیدوار پر انتخابی ریلی کے دوران حملہ، سر میں گولیاں لگنے سے شدید زخمی
  • یوکرین پر بڑا روسی حملہ، پانچ افراد ہلاک،۔متعدد زخمی
  • برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں  تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد
  • پاک-ایران سرحد پر تعینات لیویز فورس کے جوان عید کیسے مناتے ہیں؟
  • کچہ کے علاقے میں پولیس کا کامیاب آپریشن، صادق آباد اور بھونگ سے اغوا ہونے والے 5 مغوی بازیاب
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے 5 اہلکار ہلاک اور 4 زخمی
  • خان یونس میں مزاحمت کاروں کی کارروائی، 4 صیہونی فوجیوں کی ہلاکتوں کا اعتراف
  • پاکستان سے جنگ میں بھارت کے گرنے والے طیاروں کے پائلٹ کہاں گئے؟ انکشاف سامنے آگیا