’ان لوگوں کو ویزا کون دیتا ہے؟‘، جہاز میں ملنے والے کمبل مسافر ساتھ لے آئے، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں چند مسافروں کو ائیر پورٹ پر جہاز میں دورانِ سفر ملنے والے کمبل اوڑھے دیکھا جا سکتا ہے۔
ایک صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ قوم کبھی نہیں سیکھے گی۔ جہاز میں دیے جانے والے کمبل گھر لے کر چلے گے۔
اس پوسٹ پر صارفین کی جانب سے کمنٹس کا سلسلہ جاری ہے جس میں بعض نے تعجب کا اظہار کیا ہے کہ ایئرلائن میں دیا جانے والے کمبل مسافر کیسے لے کر گئے جبکہ بعض نے طنزیہ انداز میں تبصرہ بھی کیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ یہ کمبل اس بات کی نشانی ہے کہ یہ افراد وہاں سے قانوناً نکالے گئے ہیں اور ڈی پورٹ کیے گئے ہیں۔ یہ کمبل انہیں نشاندہی کے لیے دیے جاتے ہیں تاکہ دورانِ امیگریشن ان کو پہچاننے میں آسانی رہے۔ صارف نے مزید کہا کہ ہر بات پر لوگوں اور قوم کو کوسنا شروع نہ کر دیا کریں۔
یہ قوم کبھی نہیں سیکھے گی۔ جہاز میں دیے جانے والے کمبل گھر لے کر چلے گے.                
      
				
— Sardar Hamza Zahid (@bismilhamza) February 10, 2025
 
 اوہ بھائی جان۔۔۔ یہ اس بات کی نشانی ہے کہ یہ وہاں سے قانوناً نکالے گئیے ہیں۔ڈیپورٹ کئیے گئیے ہیں۔ یہ کمبل انھیں نشاندہی کیلئے دئیے جاتے ہیں تاکہ دوران امیگریشن ان کو پہچاننے میں آسانی رہے۔ ہر بات پر لوگوں اور قوم کو کوسنا شروع نہ کر دیا کریں۔
 طارق نامی صارف نے لکھا کہ آپ جہاز سے کمبل ساتھ لا سکتے ہیں اس کی ممانعت نہیں ہے۔
لا سکتے ہیں۔ ممانعت نہیں ہے۔
محمد عمران ملک لکھتے ہیں کہ یہ ڈسپوزل کمبل ہیں اور ایئر لائن مسافروں کو اجازت دیتی ہے کہ وہ یہ کمبل ساتھ لے کر جا سکیں۔
یہ ڈسپوزایبل کمبل ہیں۔ ائیر لائن اس کو الاؤ کرتی ہے شاید۔۔
 ایک ایکس صارف نے لکھا کہ جہاز میں یہ کمبل دوبارہ استعمال نہیں ہوتے اور اگر یہ کمبل ساتھ لانے کی ممانعت ہوتی تو مسافر یہ عملے کے سامنے لائے ہوں گے وہ انہیں روک بھی سکتے تھے۔
جہاز میں یہ کمبل دوبارہ استعمال نہیں کرتے یہ سب عملے کے سامنے لائے ہوں گے وہ روگ سکتے تھے،عابد شکیل نامی صارف نے لکھا کہ یہ یقیناً پی ٹی آئی کے لوگ ہوں گے۔فاروق سیف لکھتے ہیں کہ ایسے لوگ پاکستان کا نام بدنام کرتے پھرتے ہیں، ان جیسے لوگوں کو ویزا کون دیتا ہے؟ایک ایکس صارف نے مزاحیہ اندازمیں لکھا کہ 1,1 لاکھ کرایہ لینے والوں کا ایک ہزار کا کمبل لیا تو کون سا ایئر لائن کا خسارہ ہو گیا۔
مزیدپڑھیں:’جس نے اضافی تنخواہ نہیں لینی لکھ کر دے‘، تنخواہ بل کی منظوری کے وقت قومی اسمبلی میں کیا ہوا؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: صارف نے لکھا کہ والے کمبل جہاز میں یہ کمبل
پڑھیں:
آپ جو انڈہ کھا رہے ہیں وہ اصلی ہے یا نقلی؟ فیکٹری میں بنے جعلی انڈوں کی ویڈیو وائرل
خوراک میں ملاوٹ کا سلسلہ دن بدن خطرناک صورت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ اب قدرتی غذاؤں کی مصنوعی شکلیں بھی عام ہونے لگی ہیں، جن میں ’مصنوعی انڈے‘ سرفہرست ہیں۔ یہ انڈے ظاہری طور پر بالکل اصلی محسوس ہوتے ہیں، تاہم درحقیقت یہ مختلف کیمیکلز کو ملا کر فیکٹریوں میں تیار کیے جاتے ہیں۔
حالیہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح چند منٹوں میں کیمیکل سے بنے جعلی انڈے تیار کیے جا رہے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پہلے ایک شفاف مائع تیار کیا جاتا ہے، جس سے انڈے کی سفیدی اور زردی علیحدہ علیحدہ بنائی جاتی ہے۔ بعد ازاں انہیں انڈے کے سانچوں میں ڈال کر سخت کیا جاتا ہے تاکہ وہ اصلی انڈوں جیسے دکھائی دیں۔
آپ جو انڈا کھا رہے ہیں، ممکن ہے وہ کسی مرغی کا نہ ہو۔ کیمیکل مائع سے بنائے گئے جعلی خولوں کے ساتھ جعلی انڈے منٹوں میں تیار کیے جا رہے ہیں۔ pic.twitter.com/VDHTpwANot
— Mehwish Qamas Khan (@MehwishQamas) November 3, 2025
ویڈیو دیکھنے کے بعد صارفین اس پر مختلف تبصرے کرتے نظر آئے، ایک صارف نے لکھا کہ یہ نقلی انڈے ہی ہوں گے کیونکہ اتنے اربوں لوگوں کو یہ انڈے کیسے ہر جگہ مل جاتے ہیں۔اور ہر دکان میں ہزاروں پڑے ہوتے ہیں۔
ایسا ہی ہوگا کیونکہ اتنے اربوں لوگوں کو یہ انڈے کیسے ہر جگہ مل جاتے ہیں۔اور ہر دکان میں ہزاروں پڑے ہوتے ہیں۔
— Zahran (@Zahraan___) November 3, 2025
تحسین علی نے مزاحیہ انداز اپناتے ہوئے کہا کہ اسی وجہ سے میں نے اپنی مرغی رکھی ہوئی ہے۔
اسی وجہ سے میں نے ذاتی مرغی رکھی ہوئی ہے ????
— ???????????????????????????? ???????????? (@Tahseen_gilgiti) November 3, 2025
کئی صارفین یہ سوال پوچھتے نظر آئے کہ آخر اصلی اور نقلی انڈے کی پہچان کیا ہے اور اس کا فرق کیسے پہچانیں گے جبکہ کئی صارفین کا کہنا تھا کہ یہ سب جھوٹ ہے ایسے انڈے دنیا میں کہیں بھی موجود نہیں۔
ایک تحقیقی مقالے کے مطابق مصنوعی انڈوں کے خول بنانے کے لیے کیلشیئم کاربونیٹ، میگنیشیم کاربونیٹ، ٹرائی کیلشیئم فاسفیٹ، پروٹین، اولبومین اور لائسوزائم جیسے کیمیکلز استعمال کیے جاتے ہیں۔ اسی طرح انڈے کی سفیدی تیار کرنے کے لیے گلوبولین، اوگلائیکو پروٹین اور سیسٹین جبکہ زردی کے لیے سیرم البومین اور دیگر مصنوعی مادے شامل کیے جاتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اصلی اور نقلی انڈے کی پہچان نقلی انڈے ویڈیو وائرل