امریکہ دوسرے ممالک پر تسلط اور وسائل کی لوٹ مار کے در پے ہے، سید عبدالمالک الحوثی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اپنے ایک خطاب میں انصار الله کے سربراہ کا کہنا تھا کہ صنعاء میں امریکی موجودگی ہمارے ملک کی اعلیٰ درجہ کی قیادت کیلئے YES اور NO کی مانند تھی۔ امریکہ کا منصوبہ تھا کہ ہمارا ملک تمام شعبوں میں دیوالیہ ہو جائے۔ اسلام ٹائمز۔ آج صنعاء سے امریکی میرینز اور سفارت کاروں کے فرار کی 11ویں سالگرہ ہے۔ اس موقع پر یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کے سربراہ "سید عبدالمالک بدرالدین الحوثی" نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ جس نے امریکی میرینز کے صنعاء سے ذلت آمیز فرار کے ذریعے یمن کے مسلمانوں کو عظیم فتح بخشی۔ اس فرار کا مطلب ہمارے ملک پر امریکی قبضے کے منصوبے کی شکست ہے۔ یہ فرار 21 ستمبر کے انقلاب کا اہم نتیجہ ہے۔ امریکی تسلط سے نجات کی وجہ سے ہمارے لوگوں کی عزت اور انسانی وقار محفوظ ہے۔ سید عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ امریکے کے زیر اثر ہوتے ہوئے دنیا کی کوئی قوم آزاد نہیں ہو سکتی۔ صنعاء میں امریکی موجودگی ہمارے ملک کی اعلیٰ درجہ کی قیادت کے لئے YES اور NO کی مانند تھی۔ امریکہ کا منصوبہ تھا کہ ہمارا ملک تمام شعبوں میں دیوالیہ ہو جائے۔ انہوں نے یمن میں سیاسی بحران کو ایجاد کیا اور اُسے مزید بھڑکانے کی کوششیں کرتے رہے۔ امریکہ نے تعلیم، صحت، تربیت اور عدلیہ سمیت کئی شعبوں میں مداخلت کر رکھی تھی۔
انصار الله کے سربراہ نے وضاحت کے ساتھ کہا کہ امریکہ دوسرے ممالک کے وسائل پر لالچ کی نگاہ رکھتا ہے۔ اسی مقصد کے لئے وہ ان ممالک پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ ڈونلڈ ترامپ کے حالیہ بیانات اسی بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ وہ نہ صرف اسلامی بلکہ غیر اسلامی ممالک پر بھی قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا حالانکہ امریکی پالیسی دھوکے و فریب پر مبنی ہے تاہم ڈونلڈ ٹرامپ واضح طور پر اپنی ملکی حکمت عملی سے پردہ اٹھا رہا ہے۔ سید عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ امریکہ دوسری کی مجبوریوں کا ناجائز فائدہ اٹھاتا ہے۔ وہ وحشی، متکبر اور ہر قسم کی اخلاقی اقدار سے عاری ہے۔ وہ ملکوں کے حقوق کی آزادی کی پروا کئے بغیر اسے اپنے حق میں استعمال کرتا ہے۔ اس لئے امریکہ کی خوشنودی اور دوستی کے لئے کوئی بھی کوشش واشنگٹن کو قریب نہیں کرتی بلکہ وہ ایسے کرداروں کے بارے میں توہین آمیز نظریہ رکھتے ہیں۔ امریکہ و اسرائیل کی پالیسی معاندانہ اور تباہی پر مبنی ہے کہ اس وقت جس کا بدترین شکار امت اسلامی ہے۔
یمن میں انقلاب کے روح رواں نے کہا کہ امریکہ و اسرائیل، اسلامی ممالک کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ اس منصوبے کے تحت مقدس مقامات کو ضبط کیا جا رہا ہے۔ یہ صرف مسجد اقصیٰ تک ہی محدود نہیں بلکہ مکہ و مدینہ پر قبضہ بھی اسی منصوبے کا حصہ ہے۔
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید عبدالمالک نے کہا کہ
پڑھیں:
کراچی کے نجی بینک میں بڑی ڈکیتی، سکیورٹی گارڈ کی مدد سے کروڑوں کے زیورات لوٹ کر ڈاکو فرار
حکام کے مطابق زیر حراست بینک کے سکیورٹی گارڈ نے اپنے دیگر 10 سے 12 ساتھیوں کو ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب بینک کے اندر گیٹ کھول کر داخل کروایا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے نجی بینک میں واردات کے دوران ڈکیت سکیورٹی گارڈ کی مدد سے کروڑوں روپے کے زیورات اور دیگر سامان لوٹ کر فرار ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق نارتھ ناظم آباد میں نجی مائیکروفنانس بینک میں ڈکیتی کی واردات کے دوران سکیورٹی گارڈ کی مدد سے نامعلوم مسلح ملزمان گیس کٹر استعمال کرکے 30 میں سے 22 لاکر کاٹ کر ان میں موجود کروڑوں روپے مالیت کے طلائی زیورات، بینک میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کا ڈی وی آر، سکیورٹی گارڈ کا اسلحہ و رپیٹر بارہ بور اور موبائل فون لوٹ کر باآسانی فرار ہوگئے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر بینک کے سکیورٹی گارڈ کو گرفتار کر لیا اور بینک ڈکیتی کی واردات کا مقدمہ بینک منیجر کی مدعیت میں نامعلوم مسلح ملزمان کے خلاف درج کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا۔ پولیس کے مطابق عید الاضحیٰ کی تعطیلات کے دوران بینک میں ڈکیتی کا واقعہ نارتھ ناظم آباد بلاک ڈی میں پیش آیا، جس کی اطلاع ملنے پر پولیس حکام موقع پر پہنچے اور بینک کی سکیورٹی پر مامور گارڈ امان اللہ کو حراست میں لے لیا۔
پولیس نے جائے واردات سے شواہد اکٹھا کرنے کیلئے کرائم سین یونٹ کو طلب کیا۔ اس موقع پر اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) کے افسران و اہلکار بھی اطلاع ملنے پہنچے۔ حکام کے مطابق زیر حراست بینک کے سکیورٹی گارڈ نے اپنے دیگر 10 سے 12 ساتھیوں کو ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب بینک کے اندر گیٹ کھول کر داخل کروایا۔ مسلح ملزمان وائٹ کرولا اور ایک بلیو رکشے میں آئے تھے۔ ملزمان لاکر کاٹنے کیلئے کٹنگ ویلڈر بھی ساتھ لائے تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس کی جانب سے بینکوں کو پہلے ہی ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔ اسی طرح نجی مائیکرو فنانس کو بھی ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ زیر حراست گارڈ امان اللہ سے تفتیش کی جا رہی ہے اور دوران تفتیش سکیورٹی گارڈ اپنے دیگر ساتھیوں کی نشاندہی کر رہا ہے۔ امید ہے پولیس جلد بینک ڈکیتی کی واردات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔
دوسری جانب نجی مائیکروفنانس بینک میں ڈکیتی کی واردات کا مقدمہ بینک منیجر عامر اقبال کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔مدعی مقدمہ نے بتایا کہ 6 جون سے 9 جون تک عید الاضحیٰ کی تعطیلات تھیں، اس دوران ایم ایس ایم سکیورٹی گارڈ کمپنی کے فراہم کردہ 2 سکیورٹی گارڈز محمد اویس اور عمر دین صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک اور ایک سکیورٹی گارڈ امان اللہ رات 8 بجے سے صبح 8 بجے تک ڈیوٹی سر انجام دے رہے تھے۔ انہوں نے بتایاکہ بینک کے اے ٹی ایم بوتھ کے اندر سے بینک میں جانے کیلئے دروازہ موجود ہے، جبکہ سکیورٹی گارڈ بینک کے اندر ہی موجود ہوتا ہے۔ بینک کی بلڈنگ گراؤنڈ پلس ون ہے اور لاکرز گراؤنڈ فلور پر بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارا بینک ضرورت مند لوگوں کو طلائی زیورات ضمانت کے طور پر رکھ کر نقد قرض فراہم کرتا ہے اور طلائی زیورات بینک کے لاکرز میں موجود ہوتے ہیں، جس کا بینک میں ریکارڈ موجود ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں بینک میں وارات کی اطلاع اتوار کی صبح ریجنل منیجر سرفراز حسین نے بذریعہ فون اور سکیورٹی سپروائرر شکیل نے اطلاع دی اور بتایا کہ صبح آنے والے سکیورٹی گارڈ عمر دین نے بتایا کہ 6 جون کی رات ساڑھے 10 بجے کے قریب 5 اشخاص اے ٹی ایم بوتھ کے برابر والے گیٹ سے سکیورٹی گارڈ شفت امان اللہ کے دروازے کھولنے پر بینک کے اندر داخل ہوئے۔ ڈاکوؤں کے پاس ویلڈنگ گیس سلنڈر کا مکمل سیٹ اور لوہے کی راڈ وغیرہ تھیں، جنہوں نے سکیورٹی گارڈ امان اللہ کے ہاتھ پاؤں باندھے اور گیس سلنڈر کی مدد سے لاکر کا دروازہ کاٹا اور صارفین کے رکھے ضمانتی زیورات نکال لیے۔ ملزمان نے طلائی زیورات کے 2 سیف اور ایک بڑے نقد رقم کے سیف کو کاٹنے کی بھی کوشش کی، لیکن ناکام رہے، جس کی رقم سیف میں محفوظ ہے، جبکہ طلائی زیورات کے 30 لاکرز میں سے 22 لاکرز میں طلائی زیورات لوٹ لیے۔ سکیورٹی گارڈ امان اللہ کی غفلت سے مسلح ملزمان بینک میں دخل ہوئے۔ ملزمان ایک گاڑی اور ایک رکشے پر سوار ہو کر آئے تھے۔ ملزمان بینک میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کا ڈی وی آر، سکیورٹی گارڈ کا پسٹل و رپیٹر بارہ بور اور موبائل فون لوٹ کر فرار ہوگئے۔