پنجاب میں کاشت کاروں کو 1 ہزار ٹریکٹرز مفت دینے کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پنجاب حکومت نے گندم کے کاشت کاروں کے لیے 1 ہزار ٹریکٹرز مفت دینے کی منظوری دے دی۔
لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 23 واں اجلاس ہوا، جس میں کئی بڑے منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں اسپیشل اکنامک زون انڈسٹریل اسٹیٹ اور اسمال انڈسٹریل اسٹیٹ کےلیے زیرو ٹائم ٹو اسٹارٹ پالیسی کی منظوری دی گئی۔
دوران اجلاس وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں صنعت کاروں کو بزنس کے لیے ہر قسم کی آسانی دینا چاہتے ہیں، سرمایہ کار آئیں، انڈسٹری لگائیں، کام کریں، کارروائی بعد میں ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جتنی انڈسٹری لگاسکتے ہیں لگائیں، فوری طور پر این او سی ملے گا، انڈسٹری لگانے کےلیے مشکل پراسس کو آسان اور بزنس فرینڈلی بنائیں گے۔
دوران اجلاس ماس ٹرانزٹ سسٹم میں اسپیشل افراد اور سینئر سٹیزن کےلیے مفت سفر کی سہولت کی منظوری دی گئی جبکہ طلبہ کےلیے خصوصی ٹریول کارڈ متعارف کرانے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹرام سروس شروع کرنے کےلیے پلان طلب کیا اور صوبے میں کینسر کا جدید طریقہ علاج متعارف کرانے کا فیصلہ کیا۔
اجلاس میں کینسر کے مریضوں کی کیموتھراپی کے متبادل ’کرایوبلیشن‘ مشین کےلیے 580 ملین کے فنڈز کی منظوری دی گئی۔
کابینہ اجلاس میں صوبے بھر میں اسپیشل ایجوکیشن سینٹرز کو سینٹر آف ایکسیلنس بنانے کےلیے فنڈز منظور کیے گئے جبکہ وزیراعلیٰ نے اسپیشل ایجوکیشن مراکز کو اسپیشل افراد کےلیے بہتر بنانے کی ہدایت کی اور اسپیشل افراد کےلیے خصوصی ٹرانسپورٹ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا۔
اجلاس میں 5 ہزار 960 کانسٹیبل، چلڈرن پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو میں 87 اسامیوں، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی میں 127 بھرتیوں، اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے آئی سی ٹی میں 25، مری ٹریفک مینجمنٹ پلان کے تحت 500 بھرتیوں کی منظوری دی گئی۔
کابینہ اجلاس میں نگہبان رمضان پیکیج کےلیے 30 ارب روپے کی منظوری دی گئی، جس سے 3 کروڑ افراد مستفید ہوں گے، صوبے میں پہلی مرتبہ عوام کو لائنوں میں نہیں لگنا پڑے گا گھر بیٹھے 10 ہزار روپے ملیں گے، اگلے سال سے نگہبان رمضان پیکیج کا اے ٹی ایم کارڈ متعارف کرایا جائےگا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کی منظوری دی گئی اجلاس میں
پڑھیں:
حکومت بینکوں سے 1275 ارب قرض لینے کی بات کر رہی ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت پاور سیکٹر کے گردشی قرض کو ختم کرنے کےلیے بینکوں سے 1 ہزار 275 ارب قرض لینے کی بات کر رہی ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا، جس میں سینیٹر شبلی فراز سمیت دیگر شرکاء نے شرکت کی۔
اجلاس کے شرکاء کو ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ پاور سیکٹر گردشی قرض ختم کرنے کےلئے حکومت بینکوں سے 1275 ارب قرض لینے کی بات کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس میں سے 658 ارب روپے پاور سیکٹر کے قرض ادائیگی کے لیے استعمال کرےگی، 400 ارب روپے سکوک بانڈ اور باقی رقم دیگر قرض ادائیگی کےلیے استعمال ہو گی۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے شرکاء کو بتایا کہ حکومت دیگر ضروریات کےلیے مزید 670 ارب روپے کا قرض لے گی، جس کےلیے فریقین میں مذاکرات حتمی مراحل میں ہیں۔
اس پر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت گردشی قرض ختم کرنے کےلیے قرض لے گی، یہ قرض کتنی مدت کےلیے ہوگا؟ پہلے قرض پر سود حکومت ادا کرتی تھی، اب سود عوام ادا کریں گے۔
سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ حکومت صرف گردشی قرض کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر رہی ہے۔