ڈاکٹر زیلف منیر پاکستان بزنس کونسل کی نئی چیئر پرسن منتخب
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز منعقدہ اپنے اجلاس میں ڈاکٹر زیلف منیر کو 18 ماہ کی مدت کے لیے نیا چیئرپرسن منتخب کر لیا ہے۔ اس سے قبل ڈاکٹر زیلف پی بی سی کی وائس چیئرپرسن کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں۔ انہوں نے گیٹرون (انڈسٹریز) لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، شبیر دیوان کی جگہ یہ عہدہ سنبھالا ہے۔ بورڈ نے گل احمد ٹیکسٹائل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، زیاد بشیر کو بھی بطور وائس چیئرمین منتخب کیا ہے۔پاکستان بزنس کونسل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی پوزیشن پر تین سال کے لیے منتخب ہونے والے ڈائریکٹرز میں عبدالصمد داؤد، اعظم فاروق، دانش اے لاکھانی،محمد علی آر حبیب، محمد علی ٹبہ، محمد عارف حبیب، رضوان دیوان، سائرہ اعوان ملک، سمیر چنائے،سید حیدر علی، تیمور داؤد، یوسف حسین، زید بشیر اور ڈاکٹر زیلاف منیر شامل ہیں۔ نئے بورڈ نے شبیر دیوان کی سربراہی میں سبکدوش ہونے والے بورڈ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دشوار معاشی ماحول میں شبیر دیوان کی قابل قیادت اور کامیابیوں کو سراہا۔ڈاکٹر زیلف منیر ،اس وقت انگلش بسکٹ مینوفیکچررز (پرائیویٹ) لمیٹڈکی منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسرکی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں، اپنے انتخاب پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر زیلف منیر نے کہا کہ،” معیشت کے لیے ایسے نازک مرحلے میں پاکستان بزنس کونسل کی قیادت سنبھالنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان بزنس کونسل
پڑھیں:
پاکستان کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط کے حصول کے لیے اہم اقدام
وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کے اجراء کی حتمی منظوری میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کو 15 نومبر سے قبل گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ شائع کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔ حکومت آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلے دیگر تمام شرائط پوری کر چکی ہے لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ کے جلد اجرا پر اصرار کیا گیا، رپورٹ کے اجرا کے لیے تکنیکی امور کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس دسمبر میں متوقع ہے جس میں پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر قسط کی منظوری دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے تحت 1 ارب اور کلائمیٹ فناسنگ کی مد 20 کروڑ ڈالر ملیں گے۔ گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ جاری ہونے کے بعد ہی بورڈ اجلاس طلب کیا جائے گا۔ رپورٹ میں سرکاری اداروں میں انتظامی کمزوریوں اور کرپشن کے خدشات کی نشاندہی شامل ہے، قانون کی عمل داری کی کمزور صورتحال اور دیگر خدشات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔ ذرائع کے مطابق سرکاری اداروں میں کمزوریوں کے تدارک کے لیے اصلاحات بھی تجویز کی جائیں گی جبکہ آئی ایم ایف سے عمل درآمد کا باقاعدہ فریم ورک بھی شیئر کیا جائے گا۔ رپورٹ کے اجرا کی اصل تاریخ جولائی تھی، پھر اگست 2025 مقرر کی گئی۔ حکومت نے حالیہ اقتصادی جائزہ مذاکرات میں آئی ایم ایف سے مزید مہلت مانگی تھی۔