سرگودہا، انقلابِ اسلامی ایران کی 46ویں سالگرہ کی پُروقار تقریب کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
علامہ فدا علی حلیمی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ انقلابِ اسلامی ایران محض ایک سیاسی تبدیلی نہیں بلکہ یہ ایک فکری اور نظریاتی تحریک ہے، جس نے نہ صرف ایران بلکہ پوری دنیا میں اسلامی بیداری کو فروغ دیا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس علماء امامیہ پاکستان کے زیر اہتمام خاتم الانبیاء ایجوکیشنل کمپلیکس سرگودہا میں انقلابِ اسلامی ایران کی 46ویں سالگرہ کے موقع پر ایک عظیم الشان تقریب "دہہ فجر، انقلابِ اسلامی" کے عنوان سے منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں ضلع بھر سے جید علمائے کرام، دینی اسکالرز، سماجی و مذہبی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر مقررین نے انقلابِ اسلامی ایران کے تاریخی پس منظر، اس کی نظریاتی بنیادوں، اس کے عالمی اثرات اور امتِ مسلمہ کے لیے اس کی رہنمائی پر تفصیلی خطاب کیے۔
اس بابرکت نشست کی صدارت ممتاز عالمِ دین حجت الاسلام والمسلمین علامہ فدا علی حلیمی نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کے طور پر مجلس علماء امامیہ پاکستان کے مسؤل روابط و تبلیغات، معروف استاد حجت الاسلام والمسلمین علامہ ڈاکٹر سید جاوید حسین شیرازی شریک ہوئے۔ اس موقع پر انقلابِ اسلامی ایران کے حوالے سے حجت الاسلام والمسلمین علامہ ملک نصیر حسین نے خصوصی خطاب کیا۔ انہوں نے انقلابِ اسلامی کے پس منظر، اس کے اصول و مقاصد اور عالمی سطح پر اس کے اثرات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
حجت الاسلام والمسلمین علامہ فدا علی حلیمی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ انقلابِ اسلامی ایران محض ایک سیاسی تبدیلی نہیں بلکہ یہ ایک فکری اور نظریاتی تحریک ہے، جس نے نہ صرف ایران بلکہ پوری دنیا میں اسلامی بیداری کو فروغ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس انقلاب کی بنیاد اسلامی اصولوں، خودمختاری، عدل و انصاف، اور استکبار کے خلاف مزاحمت پر رکھی گئی ہے، اور یہی اس کی کامیابی کی اصل وجوہات ہیں۔
حجت الاسلام والمسلمین علامہ ڈاکٹر سید جاوید حسین شیرازی نے اپنے خطاب میں کہا کہ انقلابِ اسلامی ایران نے پوری دنیا کے مظلومین کو حوصلہ اور استقامت کا پیغام دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج استکباری طاقتیں اس انقلاب کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، لیکن یہ انقلاب امام خمینیؒ کی تعلیمات اور ولایتِ فقیہ کے مضبوط نظریے کی بدولت آج بھی مستحکم ہے اور پوری امتِ مسلمہ کے لیے ایک مشعلِ راہ ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین علامہ ملک نصیر حسین نے انقلابِ اسلامی ایران کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ انقلاب نہ صرف ایران بلکہ پوری دنیا کے مستضعفین کے لیے ایک امید کی کرن ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینیؒ نے اسلامی اصولوں کی روشنی میں ایک ایسا نظام متعارف کروایا، جو دین و سیاست کی جدائی کے مغربی نظریے کو چیلنج کرتا ہے اور اسلامی طرزِ حکومت کو ایک عملی شکل میں دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے۔ اس موقع پر شرکاء کے لیے خصوصی طعام کا بھی اہتمام کیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسلامی ایران پوری دنیا انہوں نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
اسلام ٹائمز: محفل کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ قرآن مجید کا عملی پیکر ہے۔ قرآن ہی وہ منشور ہے، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعر و ادب میں قرآنی روح جھلکنی چاہیئے، تاکہ یہ محض الفاظ کا کھیل نہ رہے بلکہ نسلوں کی رہنمائی کرے۔ انہوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت نقل کی کہ جو ہماری شان میں ایک شعر کہے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھر عطا فرماتا ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
اسلام ٹائمز۔ جامعۃ النجف سکردو میں ولادت باسعادت حضرت ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی مناسبت سے نہایت شایانِ شان جشن صادقینؑ اور پررونق محفل مشاعرہ کا انعقاد ہوا۔ اس پرنور محفل میں علم و ادب کی خوشبو، تلاوت و منقبت کی صدائیں اور معرفت و عقیدت کے رنگ ایک ساتھ سمٹ آئے۔ تقریب کی صدارت جامعہ کے پرنسپل جید عالم دین اور مترجم حجت الاسلام شیخ محمد علی توحیدی نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کے طور پر معروف محقق اور مصنف حجت الاسلام ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی شریک ہوئے۔ تقریب کا آغاز گروہ قراء جامعۃ النجف کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس نے سامعین کے دلوں کو منور کر دیا۔ اس کے بعد نعتِ رسولِ مقبولؐ مولانا معراج مدبری اور ہمنوا نے عقیدت و محبت کے ساتھ پیش کی۔ ننھے منقبت خواں عدن عباس اور دیباج عباس نے اپنی معصوم آوازوں میں نذرانۂ عقیدت پیش کرکے حاضرین کو مسحور کر دیا۔ مشاعرے کے سلسلے میں ایک کے بعد ایک خوشبو بکھیرتے شعراء کرام نے محفل کو چار چاند لگا دیئے۔جامعہ کے فارغ التحصیل اور معروف شاعر مولانا زہیر کربلائی نے اپنے معیاری اور پُراثر کلام سے داد تحسین وصول کی۔ طالب علم عقیل احمد بیگ نے بلتی زبان میں قصیدہ پڑھ کر سامعین کو ایک روحانی کیفیت سے ہمکنار کیا۔ نوجوان شاعر عاشق ظفر نے بارگاہِ رسالت میں معرفت سے بھرپور اشعار پیش کیے۔ معروف قصیدہ خواں مبشر بلتستانی نے بلتی قصیدہ سادہ مگر پرخلوص لہجے میں سنایا۔ رثائی ادب کے شناسا اور نوحہ نگاری کی دنیا کے معتبر نام عارف سحاب نے بھی اپنے پُراثر اشعار کے ذریعے محفل کو رنگین بنایا۔ جامعہ کے ہونہار طالب علم محمد افضل ذاکری نے بارگاہِ حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا میں منقبت پیش کی۔ شاعرِ چہار زبان سید سجاد اطہر موسوی نے معرفت آمیز اشعار پیش کیے جنہیں سامعین نے بےحد سراہا۔ محفل کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ قرآن مجید کا عملی پیکر ہے۔ قرآن ہی وہ منشور ہے، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعر و ادب میں قرآنی روح جھلکنی چاہیئے، تاکہ یہ محض الفاظ کا کھیل نہ رہے بلکہ نسلوں کی رہنمائی کرے۔ انہوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت نقل کی کہ جو ہماری شان میں ایک شعر کہے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھر عطا فرماتا ہے۔
صدرِ محفل شیخ محمد علی توحیدی نے آخر میں اپنے عمیق اور ادبی اشعار کے ذریعے محفل کو معرفت کے ایک اور جہان میں داخل کر دیا۔ انہوں نے تمام شرکاء اور شعراء کرام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ محافل نہ صرف جشن ولادت ہیں بلکہ ایک تعلیمی اور فکری نشست بھی ہیں۔ اختتام پر جامعہ کے فارغ التحصیل مولانا سید امتیاز حسینی نے دعائے امام زمانہ علیہ السلام کی سعادت حاصل کی، جس کے ساتھ یہ پرنور محفل اپنے اختتام کو پہنچی۔ اس عظیم الشان تقریب کے نظامت کے فرائض اردو اور بلتی زبان کے معروف شاعر و استاد جامعہ شیخ محمد اشرف مظہر نے انجام دیئے، جنہوں نے اپنے شایستہ اور پُراثر انداز سے محفل کو مربوط رکھا۔ یہ محفل، جس میں علم و ادب، نعت و منقبت اور معرفت و عقیدت کے سب رنگ جلوہ گر تھے، سکردو کی علمی و ثقافتی فضا میں ایک خوشگوار اضافہ ثابت ہوئی۔