شوہر کو دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے: صائمہ قریشی
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
عدم برداشت کے سبب طلاق لینے والی پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ صائمہ قریشی کا کہنا ہے کہ شوہر کو دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ عورت کی کمائی میں برکت نہیں ہوتی، برکت صرف مرد کی کمائی میں ہوتی ہے۔
حال ہی میں اداکارہ نے ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب کے ایک چینل کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی۔
مذکورہ پوڈکاسٹ سے صائمہ قریشی کا ایک مختصر ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جو صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا باعث بن رہا ہے۔
وائرل ویڈیو میں لوگ اداکارہ کو یہ کہتے ہوئے سن اور دیکھ سکتے ہیں کہ برکت تو صرف مرد کی کمائی میں ہی ہوتی ہے، اس بات کو تو تسلیم کریں، عورت کی کمائی میں برکت نہیں ہوتی، جب عورت گھر سنبھالنا شروع کرتی ہے تو اس کی فطرت ہے کہ وہ جتاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی مرد کو دوسرا نکاح کرنے سے قبل پہلی بیوی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے، اسی لیے دوسرے نکاح کا حکم دیا گیا تاکہ ایکسٹرا میریٹل افیئر ختم ہو جائیں گے۔ قرآن میں بھی ایسا کچھ نہیں لکھا کہ نکاح سے قبل پہلی اہلیہ سے اجازت لینا لازمی ہے۔
میزبان کے سوال پر انہوں نے مزید کہا کہ اس ذہنیت کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، جو غلط ہے اسے غلط کہنا چاہیے اور جو صحیح ہے وہ صحیح ہے، پھر چاہے معاشرہ اسے غلط سمجھے۔
صائمہ قریشی نے زور دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ نکاح ایک حرام رشتے سے بہتر ہے، مرد کو مرد کی طرح پیش آنا چاہیے نکاح کرے اور اسے سب کے سامنے قبول بھی کرے، پہلی بیوی وقتی طور پر غصہ کرے گی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ سمجھ جائے گی کہ اس چیز کی اجازت ہمارا دین دیتا ہے اور نکاح ایکسٹرا میریٹل افیئر سے بہتر ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی کمائی میں کی ضرورت
پڑھیں:
غزہ کارروائیاں: امریکا کو صرف آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے، نیتن یاہو
تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں اپنی فوجی کارروائیوں کے لیے امریکا سے اجازت نہیں لیتا، بلکہ صرف آگاہ کرتا ہے۔
کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ کے بعض علاقوں میں اب بھی حماس کے ٹھکانے موجود ہیں، جنہیں مکمل طور پر تباہ کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق رفح اور خان یونس میں حماس کے مراکز کو جلد ختم کر دیا جائے گا۔
نیتن یاہو نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیلی فوج پر کوئی حملہ کیا گیا تو جوابی کارروائی میں حملہ آوروں اور ان کی تنظیموں دونوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی کارروائیوں کے بارے میں امریکا کو صرف معلومات فراہم کی جاتی ہیں، اجازت نہیں لی جاتی۔ نیتن یاہو کے مطابق وہ سکیورٹی پالیسی کی براہ راست نگرانی خود کرتے ہیں اور اس ذمہ داری سے پیچھے ہٹنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔
دوسری جانب حماس نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اسرائیل پر جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری کروانے میں ناکام رہا ہے اور جارحیت کو روکنے کے لیے مؤثر کردار ادا نہیں کر رہا۔