سہ ملکی سیریز: جنوبی افریقہ نے ٹاس جیتا، پاکستان کے خلاف بیٹنگ کا انتخاب کیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
کراچی: سہ ملکی سیریز کے تیسرے میچ میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ میچ کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں ہو رہا ہے، اور دونوں ٹیموں کے لیے فائنل میں جگہ پانے کے لیے یہ اہم مقابلہ ہے۔ جیتنے والی ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف 14 فروری کو فائنل میں شرکت کرے گی۔ پاکستان نے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف بدترین شکست کا سامنا کیا تھا، اور اس کا ازالہ کرنے کے لیے ٹیم میدان میں اتری ہے۔
جنوبی افریقی کپتان ٹیمبا باووما نے کہا کہ انہوں نے ٹیم میں چار تبدیلیاں کی ہیں اور وہ اس میچ میں پاکستان کو سخت مقابلے کا سامنا کرائیں گے۔ پچ بیٹنگ کے لیے سازگار ہے اور وہ آج ایک مضبوط اور متوازن ٹیم کے ساتھ میدان میں اترنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
پاکستان کے کپتان محمد رضوان نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ان کی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں، اور وہ اس میچ میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے بھرپور کوشش کریں گے تاکہ فائنل میں جگہ بنائی جا سکے۔ رضوان نے یہ بھی کہا کہ اگر پاکستان ٹاس جیتتا تو وہ پہلے بیٹنگ کرتے۔
پاکستان ٹیم میں سعود شکیل اور محمد حسنین کو شامل کیا گیا ہے، اور اس میں فخر زمان، بابر اعظم، سلمان آغا، شاہین آفریدی، نسیم شاہ، طیب طاہر اور ابرار احمد بھی شامل ہیں۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
آئین پاکستان 90 روز میں جنرل الیکشن کا کہتا ہے کیا وہ کرائے گئے؟
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اپریل2025ء) انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دینے والے الیکشن کمیشن سے وکیل نے سوال کیا کہ آئین پاکستان 90 روز میں جنرل الیکشن کا کہتا ہے کیا وہ کرائے گئے؟ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب کیس کی سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے ہیں کہ الیکشن کمیشن فیصلہ کر چکا ہے، فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا۔الیکشن کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف انٹرا پارٹی انتخاب کیس کے معاملے کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے کی، جس میں پی ٹی آئی کے وکیل عذیر بھنڈاری، درخواست گزار اکبر ایس بابر سمیت دیگر فریقین پیش ہوئے۔دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل عذیر بھنڈاری نے دلائل دیے۔(جاری ہے)
و اضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے انٹرا پارٹی انتخاب کیس میں الیکشن کمیشن کو فیصلے سے روک رکھا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن فیصلہ کر چکا ہے، فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا۔ پی ٹی آئی نے جو دستاویزات جمع کرائی ہیں اس پر دلائل دیں۔ یہ جو آپ بتا رہے ہیں پی ٹی آئی کا وکیل پہلے بتا چکا ہے۔ آپ کے تمام اعتراضات مسترد کیے جاتے ہیں۔ بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی کے چیئرمین کے طور پر نہیں بلکہ بطور وکیل پیش ہوئے۔ڈی جی لا الیکشن کمیشن نے کہا کہ کوئی بھی پارٹی انٹرا پارٹی انتخاب کرانے کی پابند ہوتی ہے۔ ڈی جی پولیٹیکل فنانس نے سماعت کے دوران بتایا کہ پی ٹی آئی 2021 میں انٹرا پارٹی انتخاب کرانے کی پابند تھی لیکن نہیں کروائے۔حکام کے مطابق تحریک انصاف اپنے آئین کے تحت انٹرا پارٹی انتخابات کروانے کی پابند ہے۔ پی ٹی آئی کا نیا آئین 2019 میں منظور کیا گیا تھا۔ پارٹی آئین میں لکھا ہے کہ چیئرمین کا الیکشن سیکرٹ بیلٹ کے ذریعے ہو گا۔ پارٹی آئین کے مطابق پی ٹی آئی کی کور کمیٹی اور دیگر باڈیز موجود نہیں۔حکام کا مزید کہنا تھا کہ نومبر 2023 میں پارٹی الیکشن کمشنر نے ترمیم شدہ آئین اور انٹرا پارٹی انتخابات نتائج واپس لے لیے تھے۔ اس وقت پی ٹی آئی کا کوئی تنظیمی ڈھانچہ موجود نہیں۔ جنرل باڈی اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے پی ٹی آئی نے چیف آرگنائزر مقرر کیا۔ پی ٹی آئی آئین میں جنرل باڈی کا کوئی ذکر نہیں۔ قرارداد میں لکھا گیا کہ پارٹی کی نیشنل کونسل موجود نہیں۔الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے کہ کسی تنظیمی ڈھانچے کے بغیر صرف ایک قرارداد کے ذریعے انٹرا پارٹی انتخابات کروائے جا سکتے ہیں ۔ ہمارے ریکارڈ کے مطابق پارٹی سیکرٹری جنرل اسد عمر ہیں لیکن اس عہدے پر اب کوئی اور ہے۔