UrduPoint:
2025-11-03@14:38:36 GMT

تحریک انصاف کا شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

تحریک انصاف کا شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 فروری ۔2025 )پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کرلیا جلد اعلامیہ جاری کیا جائے گا نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایاہے کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے پارٹی قیادت کو شیر افضل مروت کے خلاف فیصلہ کن اقدام کی ہدایت کردی ہے.

پارٹی راہنما جلد شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے،بنیادی رکنیت ختم ہونے پر شیر افضل مروت سے بطور رکن قومی اسمبلی استعفی بھی طلب کیا جائے گا ذرائع کے مطابق شیر افضل مروت کے تحریک انصاف کے صوابی جلسہ میں کردار پر پارٹی راہنماﺅں نے عمران خان سے شکایت کی تھی.

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر شیر افضل مروت کو شو کاز نوٹس جاری کیا گیا تھا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شیر افضل مروت کو جاری نوٹس میں کہا گیا تھا کہ آپ بغیر سوچے سمجھے بولتے ہیں جس کا نتیجہ پارٹی کو بھگتنا پڑتا ہے شوکاز نوٹس میں شیر افضل مروت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ آپ کے بیانات کے حوالے سے عمران خان کو آگاہ کیا گیا تھا سابق وزیراعظم کی ہدایت کے بعد پارٹی کی جانب سے رویہ بہتر کرنے سے متعلق شو کاز نوٹس جاری کیا گیا.

شوکاز نوٹس کے مطابق شیر افضل مروت کو 7 دن کے اندر پارٹی کو تحریری طور پر جواب جمع کروانے کی ہدایت کی گئی تھی مطلوبہ دنوں میں جواب نہ جمع کرانے کی صورت میں پارٹی پالیسی کے مطابق کارروائی کا انتباہ دیا گیا تھا شوکاز ملنے کے بعد شیر افضل مروت نے دوستوں کے مشورے پر ایک دو ہفتے الیکٹرانک میڈیا سے دور رہنے کا فیصلہ کیا تھا. سماجی رابطے کی سائٹ ”ایکس“پر جاری بیان میں انہوں نے میڈیا کے دوستوں سے گزارش کی تھی کہ وہ کسی بھی پروگرام میں شامل ہونے پر اصرار نہ کریں واضح رہے مئی 2024 میں بھی شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا انہیں پی ٹی آئی راہنماﺅں شبلی فراز اور عمر ایوب کے خلاف غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نوٹس جاری کیا گیا شیر افضل مروت کو کیا گیا تھا شوکاز نوٹس کی ہدایت

پڑھیں:

آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آزاد کشمیر میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف آنے والی تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آج بھی یہ تحریک پیش نہیں کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اب تک اس بات پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکی کہ تحریک عدم اعتماد کس روز پیش کی جائے۔ فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے بعض اراکین بھی صورتحال پر پریشان ہیں اور انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ پارٹی میں شمولیت شاید جلد بازی میں کی گئی۔ پارٹی ارکان کی جانب سے قیادت سے یہ بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ حلقوں میں ووٹرز اور کارکنوں کو کیا جواب دیا جائے۔

ادھر پیپلز پارٹی کے کئی ارکان کشمیر ہاؤس میں موجود ہیں اور حتمی فیصلے کے منتظر ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے آخری فیصلہ بلاول بھٹو زرداری ہی کریں گے اور آئندہ تین سے چار دن تک تحریک پیش کیے جانے کے امکانات کم ہیں۔

یاد رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق تو کر لیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے واضح کر دیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی۔ اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اکثریت موجود ہے تو حکومت بنانا اسی کا حق ہے، جبکہ ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خواتین نے ہنی ٹریپ اور جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا، کمرے میں خفیہ کیمرے لگائے گئے، شیر افضل مروت کا انکشاف
  • آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہو گیا
  • آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہوگیا ہے، وزیرِ قانون آزاد کشمیر
  • تحریک انصاف ،پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان
  • تحریک انصاف کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • آزاد کشمیر میں سیاسی عدم استحکام جاری، پی پی نے تحریک عدم اعتماد تاحال جمع نہ کروائی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر
  • آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار