چین کا عالمی ترقی اور انسانی فلاح و بہبود کے لیے مصنوعی ذہانت کے فروغ پر زور
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ چینی صدرشی جن پھنگ کے خصوصی نمائندے، سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور نائب وزیر اعظم جانگ گو چھنگ نے 10 سے 11 فروری تک پیرس میں اے آئی ایکشن سمٹ میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں، نائب وزیر اعظم نے زور دیا کہ صدر شی جن پھنگ نے عالمی مصنوعی ذہانت گورننس انیشی ایٹو کی تجویز پیش کی، جس نے چینی حل کو آگے بڑھایا اور وقت کے اہم مسائل میں چینی دانشمندی کے تحت حصہ ڈالا ہے۔ اجلاس میں موجود تمام فریقوں نے مصنوعی ذہانت کی ترقی میں چین کی کامیابیوں، اس کے گورننس تصورات اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے لیے اہم اقدامات کو سراہا۔ سمٹ کے دوران ” انسان اور کرہ ارض کے بہترین مفاد میں پائیدار مصنوعی ذہانت کے فروغ کے بارے میں بیان” پر مبنی نتائج کی دستاویز جاری کی گئی، جس میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے “مصنوعی ذہانت میں بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے” کی قرارداد منظور کرنے کے لیے چین کی کوششوں کو سراہا گیا اور اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ 2025 میں چین کی میزبانی میں ہونے والی عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس سنگ میل اہمیت کی حامل ہو گی۔ چین وسیع مشاورت، مشترکہ تعمیر اور مشترکہ فوائد کے اصول کو برقرار رکھے گا، تمام فریقوں کے ساتھ تبادلے اور تعاون کو مضبوط بنائے گا اور عالمی ترقی کی بہتر خدمت اور انسانی بہبود کو بڑھانے کے لیے مصنوعی ذہانت کو فروغ دے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت کے لیے
پڑھیں:
نوے فیصد افراد کا ماننا ہے کہ چین امریکہ تجارتی تنازع کو حل کرنے کے لئے بات چیت اور تعاون ہی واحد درست انتخاب ہے، سی جی ٹی این سروے
نوے فیصد افراد کا ماننا ہے کہ چین امریکہ تجارتی تنازع کو حل کرنے کے لئے بات چیت اور تعاون ہی واحد درست انتخاب ہے، سی جی ٹی این سروے WhatsAppFacebookTwitter 0 7 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ: چائنا میڈیا گروپ کے تحت سی جی ٹی این کی جانب سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کے لیے کیے گئے ایک حالیہ سروے کے مطابق 74.7 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ چین اور امریکہ کے سربراہان مملکت کے درمیان ٹیلیفونک بات چیت چین امریکہ تعلقات کو درست راستے پر واپس لانے کے لیے مثبت اشارہ ہے۔
سروے میں 93.3 فیصد جواب دہندگان کا کہنا ہے کہ چین اور امریکہ کے تجارتی تنازع کو حل کرنے کے لئے بات چیت اور تعاون ہی واحد درست انتخاب ہے۔ 94 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ چین اور امریکہ کو ایک دوسرے کے خدشات کا احترام کرتے ہوئے تجارتی تنازعات کو مساوی بنیادوں پر حل کرنا چاہئے اور مشترکہ کامیابیوں کے حصول کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔ سروے میں 95.7 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکہ کو چین اور امریکہ کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کی پاسداری کرنا چاہیے اور جنیوا مذاکرات میں طے پانے والے معاہدوں پر سختی سے عمل درآمد کرنا چاہیے۔ 95.5 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ چین اور امریکہ کے تعلقات میں بہتری باہمی احترام اور مساوی سلوک کی بنیاد پر قائم ہونی چاہئے
جبکہ 97 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ چین امریکا تعلقات زیرو سم گیم نہیں ہیں اور دوسرے کو تبدیل کرنے اورمحدود کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر حقیقی ہے۔ساتھ ہی کسی بھی فریق کو دوسرے فریق کے جائز ترقیاتی حقوق سے محروم نہیں کرنا چاہئے۔
سی جی ٹی این کا یہ سروے اس کے انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی پلیٹ فارمز ز پر کیا گیا، جس میں 12 گھنٹوں میں 5,610 جواب دہندگان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور یورپی یونین کے درمیان تین ” اہم معاملات ” میں پیش رفت چین اور یورپی یونین کے درمیان تین ” اہم معاملات ” میں پیش رفت چین-کینیڈا تعلقات غیر ضروری مداخلت کا شکار ہوئے، چینی وزیر اعظم چین کا جنوبی ایشیائی ممالک کے ساتھ مل کر عالمی صنعتی چین کی حفاظت کو یقینی بنانے کا اعلان چینی صدر کی پانچن لاما ارتنی چوکی گیابو سے ملاقات چین امریکہ تعلقات ایک اہم تاریخی موڑ پر ہیں، چینی نائب صدر پاکستان کرپٹو میں بھارت سے آگے،’اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو‘قائمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم