نمائش ٹیکس ورلڈ/ایپریل سورسنگ پیرس میں ختم ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی(بزنس رپورٹر)10سے 12 فروری 2025 تک پیرس میں جاری رہنے والی تین روزہ نمائش” ٹیکس ورلڈ/ایپریل سورسنگ “اختتام پذیر ہوگئی۔8 پاکستانی کمپنیاں ٹیکس ورلڈ،ایپریل سورسنگ پیرس 2025 میں فیشن اور ایپریل مصنوعات کی نمائش کی۔ اس ایونٹ میں 25 ممالک سے 1,259 سے زائد نمائش کنندگان نے شرکت کی، جن میں پاکستان بھی شامل تھا، اور یہ ایونٹ پیرس-لی-بورجیٹ ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوا۔ ایونٹ میں تازہ ترین رجحانات اور جدتوں کی نمائش کی گئی، جس نے دنیا بھر سے خریداروں کو اپنی طرف متوجہ کیا، جن میں چین، ترکی، بھارت، بنگلہ دیش اور دیگر ممالک کے اہم کھلاڑی شامل تھے۔اس نمائش میں 8 پاکستانی کمپنیوں نے حصہ لیا اور اپنی بہترین فیشن ایپریل اور ڈینم ڈیزائنز کی نمائش کی۔ پاکستانی فیشن ایپریل کمپنیوں میں فیشن چینل، فائن گارمنٹس انڈسٹری، اسوا ٹیکسٹائل اور وینس پاک اسپورٹس اینڈ کمپنی شامل تھیں، جبکہ ڈینم اور فیبرک کے شعبے میں گلمر گارمنٹس اور لبرٹی ملز نے اپنی مصنوعات پیش کیں۔پاکستانی نمائش کنندگان نے اس ایونٹ میں بھرپور اثر ڈالا، اور اعلیٰ معیار کی فیشن مصنوعات کی ایک وسیع رینج پیش کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کتنا ٹیکس شامل ہے؟ حقیقت سامنے آگئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد سے موصولہ اطلاعات کے مطابق حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد کیے گئے ٹیکسز کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
پیٹرولیم ڈویژن کی دستاویزات کے مطابق ایک لیٹر پیٹرول پر 94 روپے 89 پیسے اور ایک لیٹر ڈیزل پر 95 روپے 35 پیسے کے برابر ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔ اس طرح فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں 36 فیصد جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 35 فیصد ٹیکس کی مد میں شامل ہیں۔
دستاویزات کے مطابق فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں 14 روپے 37 پیسے کسٹم ڈیوٹی، 78 روپے 2 پیسے پیٹرولیم لیوی اور 2 روپے 50 پیسے کلائمیٹ سپورٹ لیوی کے طور پر وصول کیے جا رہے ہیں۔ اس طرح عوام کو فی لیٹر پیٹرول کی اصل قیمت کے مقابلے میں نمایاں حد تک زیادہ ادائیگی کرنا پڑتی ہے۔
اسی طرح فی لیٹر ڈیزل کی قیمت میں بھی بھاری ٹیکس شامل ہیں۔ ڈیزل پر 15 روپے 84 پیسے کسٹم ڈیوٹی، 77 روپے ایک پیسہ پیٹرولیم لیوی اور ڈھائی روپے کلائمیٹ سپورٹ لیوی عائد کی گئی ہے۔ یہ تمام ٹیکسز مل کر ڈیزل کی اصل قیمت کو تقریباً ایک تہائی بڑھا دیتے ہیں۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر بھاری ٹیکس عوام پر مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھا دیتے ہیں کیونکہ ٹرانسپورٹ اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر براہِ راست اثر پڑتا ہے۔ ماہرین کے مطابق حکومت کو ریونیو کے حصول کے ساتھ ساتھ عوام کو ریلیف دینے پر بھی غور کرنا ہوگا تاکہ مہنگائی کے دباؤ کو کم کیا جا سکے۔