ڈمپرز پر سندھ حکومت نے5 روز میں ہی فیصلہ بدل دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک) سندھ حکومت کابڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کی روک تھام اور ٹریفک کی بہتری کے لئے ڈمپر زکی دن کے اوقات میں شہر میں داخلے پر پابندی کے معاملہ پراپنا فیصلہ 5 روز میں ہی بدل دیا ہے،وزیر داخلہ سندھ کی سربراہی میں12 فروری بدھ کو انکے دفتر ہونے والے اجلاس میں میں 8 فروی کو وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر چیف سیکرٹری سندھ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کے فیصلوں کے برخلاف سولڈ ویسٹ منیجمنٹ کو دن کے اوقات میں شہر میں داخل ہونے کی اجازت دینے کا فیصلہ سامنے آیا ہے،وزیر داخلہ سندھ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہےکہ 12 فروری 2025 بدھ کوصوبائی وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس ،مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب ،آئی جی سندھ غلام نبی میمن ،ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڑھو ،کمشنر کراچی ،،ٹرانسپورٹ اور ایکسائز و ٹیکسیشن کے صوبائی سیکریٹرز سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ہزاروں کچرا اٹھانے والی گاڑیوں اور ضروری ہیوی گاڑیوں کو دن کے اوقات میں داخلہ کی اجازت دینا کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حکومت کا چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
حکومت نے مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح بڑھانے کی تجویز مسترد کر دی ہے، جس سے عوام اور مقامی آٹو انڈسٹری کو ریلیف ملا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں 2025 میں کس کمپنی کی گاڑیاں زیادہ فروخت ہوئیں؟
وزارت صنعت و پیداوار نے تجویز دی تھی کہ تمام مقامی طور پر تیار کردہ گاڑیوں پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) عائد کیا جائے، تاہم 1400cc سے کم انجن والی گاڑیوں کو اس سے مستثنیٰ رکھا جائے۔
تاہم، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اس تجویز کو مسترد کر دیا، کیونکہ اس سے 25 فیصد جی ایس ٹی ادا کرنے والی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح کم ہو جاتی، جس سے ٹیکس آمدنی میں کمی کا خدشہ تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے اس بات پر زور دیا کہ آئی ایم ایف کے اسٹینڈ بائی معاہدے کے تحت ٹیکس بیس کو وسیع کرنا ضروری ہے، اور اس تجویز سے ٹیکس آمدنی میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سوزوکی پاکستان کی ’آل ان ون‘ کار انشورنس میں خاص کیا ہے؟
مارچ 2023 میں، حکومت نے مالیاتی خسارے اور کرنٹ اکاؤنٹ کے مسائل سے نمٹنے کے لیے لگژری گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کر دی تھی۔ یہ اضافہ 1400cc یا اس سے زیادہ انجن والی گاڑیوں اور ایس یو ویز پر لاگو ہوا تھا۔
پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PAMA) نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے، کیونکہ آٹو انڈسٹری پہلے ہی مہنگائی اور کمزور طلب کا سامنا کر رہی ہے۔ PAMA کے مطابق، سیلز ٹیکس میں اضافہ مقامی طور پر تیار کردہ گاڑیوں کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر سکتا تھا، جس سے فروخت میں کمی اور حکومت کی ٹیکس آمدنی میں کمی واقع ہو سکتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا: نان کسٹم گاڑیوں کی پروفائلنگ نہ کرنے پر حکومت کیا کارروائی کرے گی؟
حکومت کے اس فیصلے سے چھوٹی گاڑیوں کے خریداروں کو ریلیف ملا ہے، اور آٹو انڈسٹری کو استحکام حاصل ہوا ہے۔ تاہم، حکومت نے لگژری گاڑیوں پر 25 فیصد سیلز ٹیکس برقرار رکھا ہے، تاکہ مارکیٹ میں توازن قائم رکھا جا سکے اور ٹیکس آمدنی میں اضافہ کیا جا سکے۔
یہ فیصلہ عوامی مفاد اور معیشت کی بہتری کے لیے اہم قدم ہے، جو مہنگائی کے دباؤ میں عوام کو ریلیف فراہم کرتا ہے اور مقامی صنعت کو سہارا دیتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آٹو انڈسٹری ایف بی آر پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ٹیکس چھوٹی گاڑیاں