ڈمپرز پر سندھ حکومت نے5 روز میں ہی فیصلہ بدل دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک) سندھ حکومت کابڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کی روک تھام اور ٹریفک کی بہتری کے لئے ڈمپر زکی دن کے اوقات میں شہر میں داخلے پر پابندی کے معاملہ پراپنا فیصلہ 5 روز میں ہی بدل دیا ہے،وزیر داخلہ سندھ کی سربراہی میں12 فروری بدھ کو انکے دفتر ہونے والے اجلاس میں میں 8 فروی کو وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر چیف سیکرٹری سندھ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کے فیصلوں کے برخلاف سولڈ ویسٹ منیجمنٹ کو دن کے اوقات میں شہر میں داخل ہونے کی اجازت دینے کا فیصلہ سامنے آیا ہے،وزیر داخلہ سندھ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہےکہ 12 فروری 2025 بدھ کوصوبائی وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس ،مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب ،آئی جی سندھ غلام نبی میمن ،ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڑھو ،کمشنر کراچی ،،ٹرانسپورٹ اور ایکسائز و ٹیکسیشن کے صوبائی سیکریٹرز سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ہزاروں کچرا اٹھانے والی گاڑیوں اور ضروری ہیوی گاڑیوں کو دن کے اوقات میں داخلہ کی اجازت دینا کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عرب اسلامی سربراہی ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ جاری: اسرائیل کے خلاف قطرکو جوابی اقدامات کیلئےتعاون کی یقین دہانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحا: قطر پر اسرائیلی حملے کے خلاف مسلم دنیا متحد ہوگئی، مسلم ممالک نے اسرائیل کے خلاف قطر کو جوابی اقدامات کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروا دی۔
قطر کے دارالحکومت دوحا میں منعقد ہونے والے عرب سربراہ ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس میں کہا گیا کہ قطر کے ثالثی عمل پر حملہ عالمی امن کوششوں پر حملہ ہے۔
مشترکا اعلامیہ میں اسرائیل کی جارحیت کو امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دیا گیا، قطر پر بزدلانہ اور غیر قانونی حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی، قطر کی خود مختاری کے دفاع کے لیے مکمل حمایت کا اظہار کیا گیا۔
عرب اسلامی سربراہی ہنگامی اجلاس کےاعلامیے میں قطر، مصر، امریکا کی غزہ جنگ بندی کی ثالثی کوششوں کی مکمل حمایت کی گئی، اسرائیلی حملے کو جواز دینے کی ہر کوشش کی سختی سے مخالفت کی گئی، اسرائیلی جارحیت کو درست ثابت کرنے کی کسی بھی کوشش کو مکمل مسترد کر دیا گیا، قطر کو دوبارہ نشانہ بنانے کی اسرائیلی دھمکیوں کی شدید مذمت کی گئی۔
ہنگامی اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ترک صدر رجب طیب اردوان، وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر مسعود پزشکیاں اور دیگر نے شرکت کی۔