پاکستانی ٹیلی ویژن انڈسٹری کے نامور اداکار عرفان کھوسٹ نے سینئر اداکار فردوس جمال کے حالیہ متنازع بیانات کی اصل وجہ بتادی۔

فردوس جمال، جو اپنے کیریئر میں کئی یادگار کرداروں کےلیے جانے جاتے ہیں، حالیہ عرصے سے اپنے بیانات اور خاندانی تنازعات کی وجہ سے خبروں میں رہے ہیں۔

عرفان کھوسٹ نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں فردوس جمال کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’فردوس جمال ایک شاندار اور محنتی فنکار ہیں، لیکن مجھے لگتا ہے کہ وہ ڈپریشن کا شکار رہے ہیں۔ اس عمر میں اگر انسان تنہا رہتا ہے، تو اس کے مزاج میں تلخی آجاتی ہے۔‘‘

سینئر اداکار نے مزید کہا کہ انہوں نے فردوس جمال کو پیار سے سمجھایا تھا کہ ہمیں اپنے ساتھی اداکاروں کو جج کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ’’ان میں کچھ خاص ہے، تبھی وہ انڈسٹری میں موجود ہیں، ورنہ وہ یہاں نہ ہوتے۔‘‘

عرفان کھوسٹ نے نوجوان اداکاروں کے رویے پر بات کرتے ہوئے کہا، ’’اگر نوجوان اداکار ہمیں بزرگ یا سینئر سمجھ کر ہمارا احترام کرتے ہیں، تو یہ اچھی بات ہے۔ لیکن اگر وہ ایسا نہیں کرتے، تو بھی ٹھیک ہے۔ ہمیں اس پر بھڑکنا نہیں چاہیے۔ ہم اپنی رائے کو ان پر مسلط نہیں کرسکتے۔‘‘

انھوں نے یوٹیوبرز کے غیر ذمے دارانہ سوالات پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’سوال کرنے والے خود بھی تیلی لگاتے ہیں اور وائرل کانٹینٹ بنانے کےلیے جان بوجھ کر ایسے سوالات کرتے ہیں۔‘‘

عرفان کھوسٹ پاکستان ٹیلی ویژن کی مقبول اور نمایاں ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے اپنی غیر معمولی اداکاری اور متنوع پرفارمنس سے خود کو ایک باصلاحیت فنکار کے طور پر منوایا ہے۔ ان کے قابل ذکر ڈراموں میں ’’باغی‘‘، ’’اندھیرا اُجالا‘‘، ’’سمی‘‘، ’’مہربان‘‘، ’’خدا اور محبت 2‘‘، ’’آؤ کہانی بنتے ہیں‘‘، ’’شاشلک‘‘، ’’انا’’، ’’صدقے تمہارے‘‘، اور ’’دو اور دو چار‘‘ شامل ہیں۔

عرفان کھوسٹ معروف ہدایت کار اور اداکار سرمد کھوسٹ کے والد بھی ہیں، جنہوں نے ’’ہمسفر‘‘، ’’پانی جیسا پیار‘‘، اور ’’شہرِ ذات‘‘ جیسے مقبول ڈراموں کی ہدایت کاری کرکے شہرت حاصل کی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عرفان کھوسٹ فردوس جمال

پڑھیں:

کراچی: نوجوان کی موت پر 6 اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-08-6
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو ) کی حراست میں نوجوان عرفان کی موت کا مقدمہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 6 اہلکاروں کے خلاف درج کرلیا۔ذرائع ایف آئی اے نے بتایا ہے کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ اینٹی کرپشن سرکل میں ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں نے دوران حراست عرفان پر تشدد کیا جس سے اس کی موت ہوئی جب کہ اہلکاروں نے نوجوان کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔مزید کہا گیا کہ نوجوان کی غیر قانونی گرفتاری سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، مقدمے میں نامزد ملزم اے ایس آئی عابد شاہ اور پولیس کانسٹیبل آصف زیر حراست ہیں باقی 4 ملزم پولیس اہلکار مفرور ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔واضح رہے کہ 22 اکتوبر کو کراچی میں ایس آئی یو پولیس کی حراست میں مبینہ تشدد سے نوجوان عرفان جاں بحق ہوگیا تھا، جبکہ پولیس سرجن نے بتایا تھا کہ نوجوان عرفان کے پوسٹ مارٹم میں جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد دو اہلکاروں (اے ایس آئی عابد شاہ اور کانسٹیبل آصف علی) کو گرفتار کر لیا ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • پاریش راول نے نیشنل ایوارڈز سے متعلق بڑا انکشاف کردیا
  • روس اور چین بھی ایٹمی تجربات کرتے ہیں مگر بتاتے نہیں، امریکی صدر ٹرمپ کا انکشاف
  • کراچی: نوجوان کی موت پر 6 اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج
  • NLFوفد کا PTCLوائرلیس کالونی کا دورہ
  • حفیظ جمال نے زندگی محنت کشوں کے نام کر دی،حیدر خوجہ
  • شفیق غوری ہردلعزیز ٹریڈ یونینز رہنما تھے‘ قاسم جمال
  • صرف بیانات سے بات نہیں بنتی، سیاست میں بات چیت ہونی چاہیے: عطاء تارڑ
  • افغان طالبان کے جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، دہشتگردی کیخلاف اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
  • پولیس اسٹیٹ
  • پاکستانی وزرا کے بیانات صورتحال بگاڑ رہے ہیں، پروفیسر ابراہیم