صوابی: بیوی کی ناراضی پر دلبرداشتہ شخص نے 4 بچوں کو ذبح کرکے خودکشی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں بیوی کی ناراضی پر دلبرداشتہ شخص نے 4 بچوں کو ذبح کرکے خودکشی کرلی، متوفی پیشے کے اعتبار سے درزی تھا جس کی بیوی ناراض ہوکر میکے گئی ہوئی تھی۔
نجی ٹی وی کے مطابق ریسکیو 1122 کا کہنا ہے کہ ضلع صوابی کے علاقے یارحسین میں بیوی کی ناراضی سے دلبرداشتہ شخص نے 4 بچوں کو تیز دھار آلے کی مدد سے ذبح کرنے کے بعد خودکشی کر لی، جاں بحق بچوں میں 2 بیٹے اور 2 بیٹیاں شامل ہیں، پولیس کے مطابق لاشوں کو یار حسین صوابی اسپتال منتقل کردیا گیا۔
یار حسین تھانے کے ایس ایچ او عبدالولی نے بتایا کہ اس غیر انسانی حرکت میں ملوث شخص پیشے کے لحاظ سے درزی تھا جس کی بیوی ناراض ہوکر میکے گئی ہوئی تھی۔
ایس ایچ او کے مطابق جرگے کے ایک رکن اول شیر خان نے بتایا کہ بیوی کی ناراضی واقعے کی وجہ بنی ہے جو شوہر اور بچوں کو چھوڑ کر چلی گئی تھی اور کئی جرگہ ممبران کی درخواستوں کے باوجود گھر واپس آنے کے لیے تیار نہیں تھی۔
اول شیر خان نے مزید بتایا کہ متوفی نے 2 روز قبل صلح کی تمام تر کوششیں ناکام ہونے کے بعد اپنی 2 سالہ بیٹی کو اپنے رشتہ دار کے ذریعے بیوی کے پاس بھجوایا تھالیکن بیوی نے بچی کو واپس بھجوادیا جس کے نتیجے میں مایوسی کے باعث اس نے انتہائی قدم اٹھایا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بیوی کی ناراضی بچوں کو
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کیخلاف اپیل خارج کردی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)سپریم کورٹ نے ساس اور سسر کے قتل کے مجرم اکرم کی اپیل خارج کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے سنائی گئی عمر قید کی سزا کو برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔منگل کوجسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نیکیس کی سماعت کی،سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ میاں بیوی میں جھگڑا نہیں تھا تو ساس سسرکو قتل کیوں کیا دن دیہاڑے دو افرادکو قتل کیا گیا، اور اب کہا جارہا ہے کہ غصہ آ گیا تھا۔(جاری ہے)
جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ بیوی کو منانے گیا تھا تو ساتھ پستول لے کر کیوں گیا ۔ملزم کیوکیل پرنس ریحان نے کہا کہ میرا موکل بیوی کومنانے کے لیے میکے گیا تھا،جس پرجسٹس ہاشم کاکڑنے ریمارکس دیے کہ وکیل صاحب آپ تو لگتا ہے بغیر ریاست کے پرنس ہیں،جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ بعض اوقات مدعی بھی ایف آئی آر کے اندراج میں جھوٹ بولتے ہیں،قتل شوہر نے کیا لیکن ایف آئی آر میں مجرم کے والد کا نام بھی ڈال دیا گیا۔عدالت نے قرار دیا کہ جرم ثابت ہے اور سزا میں کمی کی کوئی وجہ نہیں،یوں سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کا لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا گیا اور مجرم کی اپیل مسترد کر دی گئی۔