غزہ کے لوگوں کی بے دخلی کے ساتھ ٹرمپ کا ریویرا منصوبہ قابل قبول نہیں: سعودی سفیر
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
غزہ کے لوگوں کی بے دخلی کے ساتھ ٹرمپ کا ریویرا منصوبہ قابل قبول نہیں: سعودی سفیر WhatsAppFacebookTwitter 0 13 February, 2025 سب نیوز
لندن(سب نیوز )برطانیہ میں سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی کسی بھی ملک بشمول سعودی عرب منتقلی کیساتھ ٹرمپ کا ‘ریویرا’ منصوبہ قابل قبول نہیں۔ شہزادہ خالد بن بندر نے کہا کہ سعودی عرب کو امریکا کیریویرا (ساحلی تفریحی مقام) منصوبے پر اعتراض نہیں مگر فلسطینیوں کو غزہ سے نہ نکالاجائے۔شہزادہ خالد کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت کامقف ہے وہ غزہ میں ریویرا بنانیکا خیر مقدم کرے گا، میرا خیال ہے غزہ میں ریویرا بنانا زبردست بات ہوگی مگر یہ منصوبہ غزہ سے فلسطینیوں کی منتقلی کے بغیر بنایا جائے۔
سعودی سفیر نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کی کسی بھی ملک بشمول سعودی عرب منتقلی کے ساتھ’ریویرا’ قبول نہیں، سب جانتے ہیں فلسطین کی سرزمین فلسطینیوں کی ہے اور یہ ان کا علاقہ ہے، امریکاغزہ میں صورتحال تبدیل کرنا چاہتا ہے تو ہم اسے خوش آمدید کہتے ہیں مگر وہاں فلسطینیوں کا حق ہے کہ انہیں وہاں رہنے دیا جائے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ منصوبہ پیش کیا تھا کہ فلسطینیوں کو غزہ سے نکال کر دوسرے ممالک بھیجا جائے جس کے بعد غزہ کے ساحل کے ساتھ ‘ریویرا ‘ کی تعمیر کیا جائے۔بعد ازاں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے یہ بھی کہا تھا کہ غزہ کے لوگوں کو سعودی عرب میں فلسطینی ریاست بنا کر بسایا جائے۔ ٹرمپ کی اس مجوزہ منصوبے پر دنیا بھر بشمول سعودی عرب سے سخت ردعمل آیا تھا اور زیادہ تر ممالک نے اس منصوبے کو مسترد کردیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قبول نہیں کے ساتھ غزہ کے
پڑھیں:
لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
لاہور، پنجاب کے وزیرِ ٹرانسپورٹ بلال اکبر نے اعلان کیا ہے کہ کینال روڈ پرالیکٹرک ٹرام منصوبہ آئندہ سال فروری میں شروع نہیں کیا جا سکے گا۔وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر کے مطابق منصوبے کے لیے مختص 130 ارب روپے کا فنڈ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے منتقل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کو مؤخرکرنے کے باوجود محکمہ ٹرانسپورٹ نے تین نئی تجاویز تیار کی ہیں، جو دسمبر میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کی جائیں گی۔انہوں نے بتایا کہ ٹرام منصوبے کے ساتھ لاہور کے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کو ازسرِنوترتیب دیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل میں جدید اور پائیدارسفری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
2009 میں لاہور کے لیے چار میٹرولائنز کی ضرورت تھی، تاہم تازہ ترین اسٹڈی کے مطابق اب شہر میں کم از کم چھ میٹرو لائنز درکار ہیں۔چند روزمیں گوجرانوالہ اورفیصل آباد میٹرو منصوبوں کی گراؤنڈ بریکنگ تقریب منعقد کی جائے گی، جس کے بعد کینال روڈ ٹرام منصوبے پر بھی کام شروع کیا جائے گا، ورلڈ بینک کے تعاون سے 25 کروڑ ڈالرز کی لاگت سے لاہور میں 400 نئی الیکٹرک بسیں شامل کی جا رہی ہیں۔حکومت کی کوشش ہے کہ آنے والے برسوں میں لاہور میں ایک سے دو نئی میٹرو لائنز کا اضافہ کر کے شہریوں کے سفر کو مزید آسان اور ماحول دوست بنایا جائے۔