مسافروں کیلئے ایک ساتھ دو بڑی خوشخبریاں
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
ریلوے انتظامیہ نے مسافروں کو ایک ساتھ دو خوشخبریاں سنا دی ہیں ۔
ریلوے مسافروں کے لیے ایک خوشخبری یہ ہے کہ کراچی کینٹ اور لاہور کے درمیان چلنے والی شاہ حسین ایکسپریس کو 25 فروری سے بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ریلوے انتظامیہ کے مطابق شاہ حسین ایکسپریس کراچی کینٹ سے رات 7 بجکر 30 منٹ پر روانہ ہوکر حیدرآباد، روہڑی، بہاولپور، لودھراں، خانیوال، فیصل آباد سے ہوتی ہوئی اگلے روز دوپہر 2 بجکر 15 منٹ پر لاہور ریلوے اسٹیشن پہنچے گی۔ شاہ حسین ایکسپریس لاہور سے رات 7 بجے روانہ ہوکر 2 بجکر پانچ منٹ پر کراچی کینٹ پہنچے گی۔ یہ ٹرین 10 اکانومی کلاس کوچز، 2 اے سی بزنس، 2 اے سی اسٹینڈرڈ، ایک پاور پلانٹ اور ایک برین وین پر مشتمل ہوگی۔
دوسری خوشخبری یہ ہے کہ ریلوے انتظامیہ نے حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے عرس کے موقع پر دو اسپیشل ٹرینیں چلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ دربار حاضری کیلئے آنے والے زائرین کی سہولت کے لیے کیا گیا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق پہلی سیہون اسپیشل ٹرین 14 فروری کو فیصل آباد سے رات 10 بجے روانہ ہوکر شورکوٹ، لودھراں، روہڑی، دادو سے ہوتی ہوئی اگلے روز 2 بجکر 15 منٹ پر سیہون شریف پہنچے گی۔
مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
شاہراہ بابوسر پر پھنسے سیاحوں اور مسافروں کو ریسکیو کرنے کا آپریشن مکمل
شاہراہ بابوسر پر شدید بارشوں کے بعد پھنس جانے والے تمام سیاحوں اور مسافروں کو باحفاظت ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے تصدیق کی ہے کہ ریسکیو آپریشن کامیابی سے مکمل ہوا اور تقریبا 250 سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ترجمان کے مطابق کچھ افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ہدایت پر ریسکیو، ضلعی انتظامیہ، پولیس، مقامی رضاکاروں اور پاک فوج کی مدد سے مشترکہ سرچ آپریشن لاپتہ افراد کے ملنے تک جاری رہے گا۔ فیض اللہ فراق نے مزید بتایا کہ چلاس میں سیاحوں کے لیے مفت رہائش کا بندوبست کر دیا گیا جبکہ مقامی آبادی کے نقصانات کا بھی تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رات کی تاریکی میں سرچ آپریشن میں دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے، اس لیے کارروائی کو دن کی روشنی میں دوبارہ شروع کیا جاتا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ فوٹیج میں دکھائی دینے والی تمام گاڑیوں کے سیاح محفوظ ہیں۔ ضلع استور کے علاقے بولن میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچائی جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق ہو گئی۔ دیوسائی میں پھنسے تمام سیاحوں کو بھی ریسکیو کر لیا گیا جبکہ دیامر تھور اور ضلع غذر میں ریلیف اور امدادی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔